جماعت احمدیہ مالٹا کی پانچ روزہ سالانہ کتاب میلہ میں شرکت
٭…قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں تراجم، جماعتی لٹریچر اور مالٹی زبان میں شائع ہونے والے تبلیغی رسالہ کی زائرین میں مفت تقسیم
مالٹا میں ہرسال نیشنل کتاب میلہ کا انعقاد ہوتا ہے۔ امسال اس کتاب میلہ کا انعقاد مورخہ ۱۸ تا ۲۲؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء MFCC میں ہوا جو کہ مالٹا کی سب سے بڑی بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش کا مقام ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال بھی جماعت احمدیہ کو اس سالانہ قومی تقریب میں شمولیت کی بھرپور توفیق ملی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک
جماعت احمدیہ مالٹا کی طرف سےقرآن کریم کے انگریزی ترجمہ کے ساتھ مالٹی اور انگریزی زبان میں ایک اچھی تعداد میں لٹریچر سٹال پر رکھا گیا جس میں ریویو آف ریلیجنز ، مالٹی زبان میں شائع ہونے والے تبلیغی رسالہID-DAWL کے ایک سال میں شائع ہونے والے شمارہ جات اور مالٹی زبان میں مقامی طور پر تیار کردہ لٹریچر جس کی تعداد ۶۸؍ ہے جماعتی سٹال پر دستیاب رہا جس میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطابات پر مشتمل متعدد کتب کے مالٹی تراجم شامل ہیں۔
امسال قرآن کریم لوگوں کی خصوصی توجہ کا مرکز رہا اور بہت سے لوگ جماعتی سٹال پر آئے اور کہا کہ وہ قرآن کریم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ پیش کیا جاتا رہا اور قرآن کریم کا تعارف اور ترجمہ سے متعلق کچھ بنیادی معلومات دی جاتیں۔
مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے زائرین جن میں ممبران پارلیمنٹ، وزراء، اساتذہ، یونیورسٹی کے پروفیسرز، وکلاء اور طلبہ شامل ہیں کو ۲۰؍ سے زائد قرآن کریم مع انگریزی ترجمہ اور دیگر کتب پیش کی گئیں اور اسلام احمدیت کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرنے اور ان کے سوالات کے جوابات دینے کی بھی توفیق ملی۔
بعض زائرین کے تاثرات: ایک لبنانی مسلمان دوست اپنی اہلیہ جو مالٹی ہیں اور اپنے بیٹے کے ساتھ تشریف لائے اور کہنے لگے کہ آپ بہت ہی احسن عمل کررہے ہیں۔ آپ عملی تبلیغ کررہے ہیں۔انہیں جماعت کا تعارف اور جماعتی خدمات کے بارہ میں بریف کیا گیا تو کہنے لگے کہ ’’میں آپ کی مساعی سے بہت متاثرہوا ہوں۔ اگر مسلمان حقیقی طور پر اسلام پر عمل پیرا ہوجائیں اور یورپین ممالک میں اسلامی طرزِ زندگی گزارنے والے بن جائیں تو سارا یورپ مسلمان ہوجائے۔‘‘ ان کے بیٹے نے کہا کہ مجھے قرآن کریم مع انگریزی ترجمہ چاہیے۔ جب انہیں پیش کیا گیا تو وہ بہت خوش ہوئے اور کہنے لگے کہ اب مجھے قرآن کریم کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔
اسی طرح مصر، شام، لیبیا، روس، ترکی اور دوسرے مسلمان ممالک سے آئے ہوئے مسلمان مردوخواتین بھی جماعتی سٹال پر تشریف لائے اور جماعتی لٹریچر حاصل کیا۔
ایک مالٹی عیسائی دوست جماعتی سٹال پر تشریف لائے اور کہا کہ وہ قرآن کریم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ جب انہیں قرآن کریم بطور تحفہ پیش کیا گیا تو کھول کر پڑھنے لگے اور کہنے لگے کہ ’’کئی دہائیوں سے قرآن کریم کی خواہش تھی جو آج پوری ہورہی ہے۔ میں عیسائی ہوں لیکن میرا ایمان ہے کہ آنحضرتﷺ خدا تعالیٰ کی طرف سے ہیں۔ آپؐ کا آنا بےمقصد نہیں ہوسکتا۔ یہ ناممکن ہے کہ کوئی خدا کی طرف سے آنے کا کہے اور اس کا آنا بے مقصد ہو جب کہ اس کے ماننے والے بھی لاکھوں کروڑوں میں ہوں۔‘‘
(رپورٹ: لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت مالٹا)