اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں

سانحہ ارتحال

مکرم حامد کریم صاحب مبلغ سلسلہ ہالینڈ یہ اعلان کرواتے ہیں کہ محترمہ مسعودہ بیگم اکمل صاحبہ اہلیہ مکرم مولانا عبدالحکیم اکمل صاحب مرحوم مبلغ سلسلہ مورخہ ۹؍نومبر۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ محترم مولانا عبدالحکیم اکمل صاحب نے ایک لمبا عرصہ بطور مبلغ ہالینڈ میں جماعت کی خدمت کی۔ مرحومہ کی پیدائش ۱۹۳۵ء میں قادیان میں ہوئی اور آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ آپ پابندِ صوم و صلوٰۃ تھیں اور بچوں کی تربیت بھی عمدہ رنگ میں کی۔

آپ کی والدہ حمیدہ بیگم صاحبہ لجنہ اماء اللہ ربوہ کی مشہور کارکن تھیں۔ ربوہ میں حضرت مصلح موعودؓ کے گھر میں کئی سال تک رہنے کا موقع ملا۔ آپ کی والدہ محترمہ کی طرف سے آپ کا تعلق صحابہ حضرت مسیح موعودؑ سے جڑتا ہے۔ آپ کے ناناحضرت میاں عبدالصمدصاحبؓ اور پڑناناحضرت میاں فتح الدین صاحبؓ صحابہ تھے اور سیکھواں کے رہنے والے تھے۔

مرحومہ ایک لمبا عرصہ شعبہ تدریس سے منسلک رہیں اور نصرت گرلز ہائی سکول میں عربی اور انگلش پڑھانے کی توفیق پائی۔

۱۹۶۸ء میں آپ پہلی بار ہالینڈ تشریف لائیں اورحضرت سیدہ چھوٹی آپا حضرت مریم صدیقہ صاحبہ کی ہدایت پر لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کا قیام عمل میں لایا اورہالینڈ کی پہلی صدر لجنہ مقرر ہوئیں۔ ہالینڈ میں قیام کے دوران آپ نے مسجد مبارک میں کئی سال۱۹۹۶ء تک قیام کیا اور مشن ہاؤس کو احسن طریق پر سنبھالا۔ لجنہ کی تربیتی کلاسیں بھی لگائیں اور کئی سال تک خود پڑھایا۔ اسی طرح قرآن کلاسوں کا بھی انعقاد کیا۔ آپ نے لجنہ کے ساتھ نہایت پیار اور محبت سے تعلق قائم کیا اور لجنہ اماء اللہ ہالینڈ کی بنیادیں مضبوط کیں۔

آپ نے تبلیغ کے میدان میں بھی خوب کام کیا اور مسجد کے پاس سکول میں نرسری کے بچوں کو ان کی ماؤں سمیت مسجد آنے کی دعوت دی اور اسلام اور احمدیت سے واقفیت پیدا کرنے میں کوشاں رہتیں۔ آپ بہت مہمان نواز تھیں اور مسجد میں آئے ہوئے مہمانوں کی محبت سے خاطر تواضع کرتی تھیں۔

وقف کی اہمیت سے بخوبی واقف تھیں۔ جب محترم اکمل صاحب ہالینڈ میں بطورمبلغ خدمت کر رہے تھے تو آپ نے دس سے پندرہ سال تک کا عرصہ اپنے خاوند سے جدائی میں ربوہ میں گزارا۔ آپ کی خلافت سے محبت کا اظہار اس رنگ میں بھی ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے بچوں کو یہ بات سکھائی کہ اگر حضور آپ سے پوچھیں کہ آپ نے ابا کے پاس جانا ہے؟ تو آپ نے حضور سے کہنا ہے کہ اگر حضور مناسب سمجھیں تو بھجوا دیں۔ عزیزم شعیب اکمل بیان کرتے ہیں کہ حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے ان سے کئی بار یہ سوال پوچھا اور ان کا ہر دفعہ یہی جواب ہوتا کہ اگر حضور مناسب سمجھیں تو پھر بھجوادیں۔ جس پر حضور مسکرا دیا کرتے تھے۔

مرحومہ نے ۸۸؍ سال کی عمر پائی۔ آپ کی اولاد میں عزیزم شعیب اکمل، عزیزہ راشدہ محمودہ اکمل، عزیزم زبیر اکمل اور عزیزم داؤد اکمل صاحب شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائے ، مغفرت فرمائے اور آپ کی نسل کو بھی آپ کی خوبیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

محترمہ مسعودہ بیگم اکمل صاحبہ کی نماز جنازہ حاضر خاکسار نے مسجد مبارک ہیگ ،ہالینڈ میں پڑھائی۔ بعد ازاں آپ کی میّت کو ربوہ لے جایا گیا جہاں مسجد مہدی میں آپ کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔مرحومہ کی تدفین بہشتری مقبرہ دار الفضل میں ہوئی۔ مورخہ ۸؍دسمبر۲۰۲۳ء کے خطبہ جمعہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت مرحومہ کا ذکر خیر فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button