مربیان میں خود پسندی اور خود ستائی نہ ہو
حضرت مصلح موعودؓ کی مختلف اوقات میں مربیان کو نصائح کی روشنی میں حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مربیان کو خود پسندی سے بچنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’یہ بھی بہت ضروری بات ہے کہ خود پسندی اور خود ستائی نہ ہو۔ (ماخوذ از زریں ہدایات (برائے مبلغین) جلد اوّل صفحہ۷۸)کوئی بات آپ کریں، کوئی لیکچر دیں ،کوئی تقریر کریں ،کوئی کام ایسا کریں جو لوگوں کے فائدے کے لیے ہو اور ان کو پسند آئے تو پھر اس کو اپنے لیے فخر کا ذریعہ نہ بنا لیں۔ کسی قسم کی فخر و مباہات نہیں ہونی چاہیے۔ کسی قسم کی خود پسندی نہیں ہونی چاہیے۔ لوگوں کے سامنے لوگوں کی باتیں سن کے پھر اَور بھی زیادہ اپنے آپ کے اظہار کرنے کے لیے اپنی تعریف نہ کریں، نہ یہ خواہش کریں کہ لوگ میری تعریف کریں۔ نہ کسی رپورٹ میں اس قسم کا اظہار ہو کہ میرے اس کام سے یہ فائدہ ہو گیا۔ ہاں اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر ضرور کریں کہ یہ کام اس طرح ہوا اور اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا اور لوگوں پہ اس کا اثر ہوا ورنہ ہم کیا چیز ہیں۔ ‘‘
(خطاب برموقع تقریب تقسیم اسناد جا معہ احمدیہ برطانیہ ۲۰۲۳ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۴؍ نومبر ۲۰۲۳ء)