متفرق شعراء
محترم عبد الکریم قدسی صاحب کی یاد میں
یہ خبر آئی کہ قدسی ہو گئے ہم سے جدا
دل ہوا مغموم پر یہ ہے خدا کا فیصلہ
’’ہر کوئی مجبور ہے حکم خدا کے سامنے‘‘
کوئی بھی دنیا میں زندہ رہ نہیں سکتا سدا
وہ میرا استاد تھا دلدار تھا غمخوار تھا
وہ محبت کا تھا پیکر اور یار باوفا
اس کے سب اشعار دیتے ہیں گواہی برملا
وہ خلافت کا تھا عاشق دین حق پر بھی فدا
وقف کر ڈالا خدا کی راہ میں لختِ جگر
جو خدا کے فضل سے دیں کا مبلغ ہے بنا
یاد رکھیں گے تمہیں اے پیارے قدسی ہم ہمیش
میرا مولا رحمتیں نازل کرے تجھ پر سدا
(خواجہ عبدالمومن۔ ناروے)