متفرق شعراء
دسمبر کے مہینہ کی یادیں
دسمبر کا مہینہ جب ہے آتا
ہمیں ربوہ کی یادیں ہے دلاتا
بھری تھیں گاڑیاں لوگوں سے آتیں
بسیں بھی بھر کے تھیں مہمان لاتیں
وہاں لنگر مسیح کے چلتے ہر دم
محبت کے دیے جلتے تھے باہم
خلیفہ کا تھا سب دیدار کرتے
اور حاصل ان کا تھا سب پیار کرتے
وہاں جلسہ میں تقریریں جو ہوتیں
وہ ایماں کے دلوں میں بیج بوتیں
ترنّم سے جو نظمیں ہم تھے سُنتے
خدا کی حمد میں سب سر تھے دھنتے
خدایا! رونقیں وہ پھر لوٹا دے
تو برکت ربوہ کو پھر بےبہا دے
خدایا! سن لے مومنؔ کی دعائیں
شکستہ دل کی ساری التجائیں