متفرق شعراء
مسکراتا ہوا وہ نور آیا
(سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیر کے افتتاحی خطاب جلسہ سالانہ یوکے ۲۰۲۳ء کے موقع پر )
دیکھ کر اس کو اک سرور آیا
مسکراتا ہوا وہ نور آیا
اک تجلی سی رب کی لگتی ہے
گویا مسرور کوہ طور آیا
لفظ اعجاز تھا ہر اک اس کا
مردہ روحوں کو بھی شعور آیا
پیاس مستوں کی خود بجھانے کو
ساتھ لے کر مئے طہور آیا
صف بہ صف عاشقوں کا جھرمٹ ہے
شیفتہ شمع کے حضور آیا
اک جھلک دیکھنے مسیحا کی
دور سے لشکر طیور آیا
کاش بلوائیں مجھ کو بھی آقا
میں بھی کہتا کہ جی حضور آیا
دیکھ کر قدسیوں کا لشکر دل
اشک در اشک ناصبور آیا
(تنویر احمد ناصر ۔ قادیان)