کتاب ’حقیقت نماز‘ پر تبصرہ
مومن کی زندگی حقوق اللہ اور حقوق العباد سے عبارت ہے۔ ان دونوں کی اہمیت ہر دوسری چیز سے زیادہ ہے۔ قرب الٰہی حاصل کرنے کے لیے ان دونوں عبادات کو بجا لانا روحانی ترقی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ حقوق اللہ میں صلوٰۃیعنی نماز سب سے اوّل درجہ پر ہے اور قرآن و حدیث کے مطابق اس کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ ارکان اسلام میں سے سب سے زیادہ قیام نماز کی تاکید کی گئی ہے کیونکہ نماز بےحیائی اور ناپسندیدہ بات سے روکتی ہے۔ جب انسان ناپسندیدہ باتوں سے رکے گا تو نیکیوں میں ترقی کرے گا اور لوگوں کے حقوق ادا کرنے کی طرف متوجہ ہو گا۔ ان دونوں قسم کے حقوق کی ادائیگی کرنا ہی دراصل بندگی کہلاتا ہے۔ نماز کی اہمیت اس لیے زیادہ ہے کہ اسے دین اسلام کا ستون اور ایک مومن کی معراج قرار دیا گیا ہے یہی وہ ذریعہ ہے جس سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتا اور انسان کو اخلاقی اور روحانی مراتب حاصل ہوتے ہیں۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مختلف مواقع پر نماز کے تعلق میں جو کچھ فرمایا ہے ان تمام فرمودات کو ۳۳؍ ذیلی عنوانات کے تحت یکجا کر کے جماعت جرمنی کی علمی شخصیت مکرم مقصود احمد علوی نے حقیقت نماز ( از فرمودات و تحریرات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام ) کے عنوان سے شائع کیا ہے۔ مکرم مقصود احمد علوی صاحب اکثر و بیشتر تربیتی مضامین جماعتی رسائل میں لکھتے رہتے ہیں۔ معاشرتی زندگی کے تربیتی مسائل پر اس سے قبل آپ کی چار کتب شائع ہو چکی ہیں اور حقیقت نماز آپ کی مرتب کردہ پانچویں کتاب ہے جس میں آپ نے حضور علیہ السلام کے نماز سے متعلق ارشادات کا گہرائی سے مطالعہ کر کے ان کو درج ذیل عناوین دے کر مرتب کیا ہے۔ اِس سے ضرورت کے مطابق حوالہ تلا ش کرنے میں بھی سہولت حاصل ہو گئی ہے۔
نماز کی فرضیت اہمیت اور التزام، نماز باجماعت کا مقصد اور حکمت، اوقات نماز کی حکمت، ارکان نماز کی حکمت، اقام الصلوٰۃ کا مفہوم، اقام الصلوٰۃ میں کوشش کا ثواب، اقام الصلوٰۃ سے اگلا درجہ، نماز اور دعا، نماز اصل میں ایک دعا ہے، الصلوٰۃ اور دعا میں فرق، قبولیت دعا کے اوقات، نماز میں اپنی زبان میں دعا مانگنا، نماز اور دعا، روح اور راستی والی نماز پڑھنے کا طریق، حقیقی نماز کا مغز اور روح، حضورقلب،حظ اور سرور کی کیفیت، حالت خشوع اور سوزوگدازکی فلاسفی، فضائل و برکات نماز، ذکر الٰہی اور قرب الٰہی کا ذریعہ، اطمینان قلب کا ذریعہ، معراج کے مراتب تک پہنچنے کا ذریعہ، پاک تبدیلی اور حقیقی نیکی کے حصول کا ذریعہ، بدیوں کو دور کرنے کا ذریعہ، نمازمیں حضور قلب اور لذت کے نہ ہونے کا علاج، رد کی جانے والی نمازیں، متفرق اہم امور، اپنی زبان میں نماز پڑھنا، رکوع و سجود میں قرآنی دعا پڑھنا، جمع بین الصلوتین مہدی کی علامت، نماز کے بعد تسبیح، غیروں کے پیچھے نماز نہ پڑھنے کی وجہ۔
کتاب کا پیش لفظ مولانا صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی نے تحریر کر کے کتاب کی اہمیت واضح کی ہے۔ کتاب کے دیدہ زیب ٹائٹل پر خانہ کعبہ اور اس کے اطراف میں ہزار ہا نمازیوں کے باجماعت نماز پڑھنے کا ایمان افروز پُرکشش منظر موجود ہے۔ عوام الناس میں نمازوں اور عبادات میں دلچسپی اور نمازوں کا معیار بڑھانے کے لیے ۱۴۵ صفحات پر مشتمل یہ کتاب نہایت درجہ مفید ہے۔ بلا شبہ یہ ہر گھر کی ضرورت ہے تاکہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات پر مشتمل یہ روحانی مائدہ لوگوں تک پہنچ سکے۔یہ کتاب شعبہ اشاعت جرمنی کے بک اسٹال پر موجود ہے اور اُن سے حاصل کی جاسکتی ہے۔