خدا کی مخلوق اس کی ہستی کی دلیل ہے
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ
اب دیکھو کہ عقلی طور پر قرآن شریف نے خدا کی ہستی پر کیا کیا عمدہ اور بے مثل دلائل دئیے ہیں۔ جیسا کہ ایک جگہ فرماتا ہے۔ رَبُّنَا الَّذِیۡۤ اَعۡطٰی کُلَّ شَیۡءٍ خَلۡقَہٗ ثُمَّ ہَدٰی (طٰہٰ :51) یعنی خدا وہ خدا ہے کہ جس نے ہر ایک شے کے مناسبِ حال اس کو پیدائش بخشی۔ پھر اس شے کو اپنے کمالاتِ مطلوبہ حاصل کرنے کے لئے راہ دکھلا دی۔ اب اگر اس آیت کے مفہوم پر نظر رکھ کر انسان سے لے کر تمام بحری اور برّی جانوروں اور پرندوں کی بناوٹ تک دیکھا جائے تو خدا کی قدرت یاد آتی ہے کہ ہر ایک چیز کی بناوٹ اس کے مناسبِ حال معلوم ہوتی ہے۔ پڑھنے والے خود سوچ لیں کیونکہ یہ مضمون بہت وسیع ہے۔(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد 10 صفحہ 368-369)
(مشکل الفاظ کے معانی: ہستی: ذات۔ بحری: سمندری،پانی والے۔ برّی: زمین والے۔ بناوٹ: ساخت، وضع قطع۔ مناسبِ حال: جو حالت کے مطابق ہو، حسبِ حال)