سو برس قبل سنہ ۱۹۲۴ء تاریخ کے آئینہ میں
تاریخ احمدیت سے
۳؍مارچ : حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تعلیم الاسلام مڈل سکول کاٹھ گڑھ کا سنگ بنیاد رکھا۔
۲۳؍مئی : آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس کے لیےحضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے رسالہ ’’اساس الاتحاد‘‘تصنیف فرمایا جس میں مسلم لیگ کے اراکین سے وسیع تر مفاد کی خاطر اندرونی دھڑے بازی ختم کرنے کی مؤثر اور کامیاب اپیل کی گئی۔
۲۸؍مئی :مشہور امریکی مستشرق پادری زویمر (Samuel Marinus Zwemer) کی قادیان آمد۔ حضرت امام جماعت احمدیہ سے ملاقات۔
۱۲؍جولائی : ایران کی سرزمین میں سلسلہ احمدیہ کے مرکز کے قیام کی غرض سے شہزادہ عبدالمجید لدھیانوی صاحب کی روانگی۔
۱۲؍جولائی : حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی ویمبلے(انگلستان) میں مذاہب عالم کانفرنس میں شرکت کے لیے قادیان سے روانگی۔
۱۶؍جولائی: حضوررضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مع قافلہ بمبئی (موجودہ ممبئی) سے بذریعہ بحری جہاز سفر کا آغاز۔
قاہرہ میں دو دن قیام کے بعد ارض فلسطین میں آمد اور تاریخی مقدس مقامات بشمول بیت المقدس اور مسجد عمر فاروق میں عبادات کی بجاآوری۔
حضورانور المصلح الموعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے مکتوب میں تحریر فرمایا: ’’وہاں (فلسطین۔ناقل) کے بڑے بڑے مسلمانوں سے میں ملا ہوں۔میں نے دیکھا کہ وہ مطمئن ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہودیوں کے نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے،مگر میرے نزدیک ان کی رائے غلط ہے۔یہودی قوم اپنے آبائی ملک پر قبضہ کرنے پر تلی ہوئی ہے…قرآن شریف کی پیشگوئیوں اور حضرت مسیح موعود ؑکے بعض الہامات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہودی ضرور اس ملک میں آباد ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے…پس میرے نزدیک مسلمان رؤساء کا یہ اطمینان بالآخر ان کی تباہی کا موجب ہوگا‘‘۔
۴؍اگست: حضرت خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعود ؓکی مع قافلہ حیفا سے بذریعہ ریل دمشق آمد۔
۱۷؍اگست : حضور انور رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روما میں آمد۔ چار روزہ قیام کے دوران اٹلی کے وزیراعظم مسولینی سے ملاقات۔
۳۱؍اگست : افغانستان میں مولوی نعمت اللہ خان صاحب کی بذریعہ سنگساری دردناک شہادت بعمر ۳۴ سال۔
۱۹؍ستمبر: وصال حضرت میر ناصر نواب صاحب۔ آپؓ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے خسر اور صحابی تھے۔
۲۲؍ستمبر: حضرت خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعودؓ کی ویمبلے کانفرنس میں شرکت۔آپ کا بے نظیر مضمون پڑھ کر سنایا گیا۔یہ مضمون کانفرنس کے لیےحضور انور کی تحریر فرمودہ خصوصی تصنیف’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام‘‘کا انگریزی خلاصہ تھا جسے’’سلسلہ احمدیہ‘‘ (Ahmadiyya Movement) کے عنوان سے حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحبؓ نے پڑھ کر سنایا۔
۳؍اکتوبر: آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ویمبلے کانفرنس کے آخری اجلاس میں اردو میں خطاب فرمایا۔
۱۹؍اکتوبر: حضرت خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعودؓ نے مسجد فضل لندن کا سنگ بنیادرکھا۔
۲۴؍نومبر: حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓکا کامیاب بیرون ملک دورہ سے واپسی پر قادیان میں ورود مسعود۔
۸؍دسمبر: مولوی ظہور حسین صاحب ایران سے بخارا کے لیے عازم سفر ہوئے اوروہاں پہنچتے ہی جاسوسی کے شبہ میں ناحق گرفتارکر لیےگئے۔
لگ بھگ دو برس کی اذیت ناک اسیری کے دوران ہی چالیس کے قریب قیدیوں کو احمدیت کی آغوش میں لاکر روس میں احمدیت کا پودا لگانے میں کامیاب ہوئے۔
۱۰؍دسمبر: وفات حضرت امۃ الحئی بیگم صاحبہ حرم حضرت مرزا بشیرالدین محموداحمد خلیفۃ المسیح الثانیؓ۔
۲۰ اور ۲۱ دسمبر : حضرت مولوی عبدالرحیم نیر صاحبؓ مبلغ بلاد یورپ و مغربی افریقہ نے سلسلہ احمدیہ میں پہلی بار ’’میجک لینٹرن‘‘کے ذریعہ تبلیغی تصاویر دکھانے کامفید سلسلہ شروع کیا۔
واضح رہے کہ میجک لینٹرن (magic lantern) ایک طرح کا سلائیڈ پروجیکٹر تھا جو سترھویں صدی میں ڈچ سائنسدان(Christiaan Huygens) نے ایجاد کیا تھا۔اسے شمع جلا کر روشن کیا جاتا تھا۔
سنہ ۱۹۲۴ء میں قرآن مجید کا گورمکھی زبان میں ترجمہ شائع ہوا(ازجناب شیخ محمد یوسف صاحب ایڈیٹر نور)۔
اسی سال حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کتاب ’’دعوۃ الامیر‘‘تصنیف فرمائی۔ یہ کتاب حضرت مصلح موعود ؓنے امیر امان اللہ خان فرمانروائے افغانستان کے لیے اس زمانے میں بطور اتمام حجت بصورت مکتوب تحریر فرمائی تھی۔احمدیہ مسجد لاہور کی تعمیر کا آغاز بھی ۱۹۲۴ء میں ہوا۔(ماخوذ از تاریخ احمدیت جلد چہارم ایڈیشن ۲۰۰۷ء مرتبہ دوست محمد شاہد)
تاریخ اقوامِ عالم سے
۱۱؍جنوری:یونان میں بادشاہت کا خاتمہ اور ری پبلک کا قیام۔
۲۱؍جنوری: روسی انقلابی لیڈرولادیمیر لینن کا ۵۳ برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔
۲۵؍جنوری: پہلے سرمائی اولمپک کھیلوں کا فرانس میں انعقاد ہوا۔
۲؍فروری: ترکی کی پارلیمنٹ نے باضابطہ طورپر خلافتِ عثمانیہ کے اختتام کا اعلان جاری کردیا۔خلافت عثمانیہ کا کل دورانیہ چارصدیوں سے بھی زیادہ عرصہ پر محیط رہا۔
۲۱؍فروری: زمبابوے کے پہلے سیاہ فام صدر رابرٹ موگابے پیدا ہوئے۔
۲۴؍فروری: مہاتما گاندھی جنوبی افریقہ میں جیل سے رہا ہوئے۔
۲۷؍مارچ: کینیڈا نے سابق سوویت یونین کو سرکاری طور پر تسلیم کرلیا۔
۳۱؍مئی: چین نے بھی سابقہ سوویت یونین کو تسلیم کرلیا۔
۱۳؍جون: فرانس میں پہلا پروٹیسٹنٹ صدر منتخب ہوا۔
۱۵؍جون: فورڈ موٹر کمپنی نے ایک کروڑ گاڑیاں تیار کرنے کا سنگ میل عبور کر لیا۔
۲۶؍جون: امریکہ نے عرصہ آٹھ سال بعد ڈومینیکن ری پبلک سے اپنی فوجیں واپس بلا لیں۔
۲۰؍جولائی: ایران میں مشتعل ہجوم نے ایک شبہ کی بنیاد پر امریکی نائب کونسلررابرٹ امبری کو تشدد کا نشانہ بنا کرمارڈالا جس کے بعد مارشل لاء نافذ کردیا گیا۔
۱۶؍اگست: نیدرلینڈز اور ترکی کے مابین امن معاہدہ پر دستخط ہوئے۔
۲۳؍اگست: دسویں صدی عیسوی کے بعد پہلی مرتبہ سیارہ مریخ زمین سے نزدیک ترین فاصلہ پہ آیا۔
۳؍ستمبر: چین میں خانہ جنگی چھڑ گئی۔
۱۳؍اکتوبر: حجازو مکہ پر سعودی افواج کا بلا مزاحمت قبضہ۔ شاہ عبدالعزیزابن سعود نے اپنے خادم حرمین شریفین ہونے کا اعلان کردیا۔
۲۴؍اکتوبر:دل کی ای سی جی ریکارڈ کرنے پر ڈچ محقّق ویلم آئن دوون(Willem Einthoven) کو نوبیل انعام ملا۔
۳۰؍نومبر: ریڈیو سگنل کے ذریعہ پہلی تصویری فیکس (photo facsimile) لندن سے نیویارک بھیجی گئی۔
۱۱؍دسمبر: چیانگ کائی شیک کی فوج نے ہان کو (Hankou) پر قبضہ کرلیا۔
۱۲؍دسمبر: مراکش سے ہسپانوی فوجوں کا انخلا ہوا۔
۲۰؍دسمبر: جرمنی میں ایڈولف ہٹلرجیل سے رہا ہوا جسے حکومت کا تختہ الٹنے اور غداری کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن ۹؍ ماہ بعد ہی اسے آزاد کردیا گیا۔ ۹؍ ماہ کی قید کےدوران ہٹلر نے اپنی آپ بیتی ’’میری جدوجہد‘‘ (Mein Kampf) تصنیف کی۔
۳۰؍دسمبر: مشہور ماہر فلکیات ایڈوِن ہبل (Edwin Hubble) نے امریکی فلکیاتی کانفرنس میں باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ ہماری کہکشاں کے علاوہ خلاؤں میں اور بھی کئی کہکشائیں (galactic systems) موجود ہیں۔
واضح رہے کہ موجودہ زمانے کی سب سے بڑی خلائی دوربین (The Hubble telescope) انہی سے منسوب ہے۔جس نے ہماری کہکشاں سے ورے موجود کہکشاؤں کے بہت سے اسرارورموز پر سے پردے اٹھائے ہیں۔(ماخوذاز: https://www.historic-newspapers.co.uk/blog/1924-timeline)۔
(مرسلہ:نجم الثاقب کاشغری)