آنحضورﷺ خاتم النبیین ٹھہرے اور آپؐ کی کتاب خاتم الکتب ٹھہری
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قوّتِ قدسی اور کمال باطنی چونکہ اعلیٰ سے اعلیٰ درجہ کا تھا جس سے بڑھ کر کسی انسان کا نہ کبھی ہوا اور نہ آئندہ ہوگا اس لئے قرآن شریف بھی تمام پہلی کتابوں اور صحائف سے اس اعلیٰ مقام اور مرتبہ پر واقع ہوا ہے جہاں تک کوئی دوسرا کلام نہیں پہنچا۔ کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی استعداد اور قوت قدسی سب سے بڑھی ہوئی تھی اور تمام مقامات کمال آپؐ پر ختم ہوچکے تھے اور آپؐ انتہائی نقطہ پر پہنچے ہوئے تھے اس مقام پر قرآن شریف جو آپؐ پر نازل ہوا کمال کو پہنچا ہواہے۔ اور جیسے نبوّت کے کمالات آپؐ پر ختم ہوگئے اسی طرح پر اعجاز کلام کے کمالات قرآن شریف پر ختم ہوگئے۔ آپؐ خاتم النبیین ٹھہرے اور آپؐ کی کتاب خاتم الکتب ٹھہری۔ جس قدر مراتب اور وجوہ اعجاز کلام کے ہوسکتے ہیں اُن سب کے اعتبار سے آپؐ کی کتاب انتہائی نقطہ پر پہنچی ہوئی ہے۔
(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۳۶-۳۷، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)