اطلاعات و اعلانات
نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں
سانحہ ہائے ارتحال
٭… سید سعید الحسن شاہ صاحب ، مربی سلسلہ فری ٹاؤن سیرالیون لکھتے ہیں کہ احباب کو نہایت افسوسناک اطلاع دی جاتی ہے کہ ڈاکٹر حافظ عبدالحمید گامانگا صاحب نائب امیر ثالث سیرالیون بوجہ بیماری سینیگال میں مورخہ ۱۳؍جنوری کو ۴۵؍ سال کی عمر میں وفات پاگئے ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
مورخہ ۲۰؍جنوری کو مرحوم کی تدفین مقبرہ موصیان مشاکا سیرالیون میں ہوئی۔ مکرم امیر صاحب سیرالیون نے نماز جنازہ پڑھائی۔ نماز جنازہ میں احمدی احباب کی ایک کثیر تعداد کے علاوہ غیر از جماعت احباب بہت بڑی تعداد میں شامل ہوئے۔ گورنر سنٹرل بینک آف سیرالیون ، وزراء، ہیلتھ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے معززین اور مختلف علاقوں کے چیفس بھی موجود تھے۔ مکرم ڈاکٹرصاحب بہت ساری خوبیوں کے مالک تھے اور آپ کی وفات جماعت سیرالیون کے لیے ایک بڑے خلا کا باعث ہے۔ مرحوم حقیقتاً خلافت کے سلطان نصیر تھے۔
ڈاکٹر گامانگا صاحب نے سیرالیون سے ڈاکٹری کی تعلیم مکمل کی اور پھر کینیا سے گائنی میں سپیشلائزیشن کی اور گائناکالوجسٹ کی اعلیٰ ڈگری لے کر حال ہی میں سیرالیون آئے تھے۔ آپ انتھک محنت کرنے والے انتہائی مخلص وجود تھے۔ اپنی سرکاری ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد سیدھے ہیڈکوارٹرز آجاتے اور رات گئے تک جماعت کا کام کرتے رہتے۔ ان کا گھر مشن ہاؤس سے کافی فاصلہ پر تھا۔ اس لیے گھر جاتے ہوئے بھی آدھا پونا گھنٹہ لگتا تھا لیکن ڈاکٹر صاحب مسلسل اسی روٹین میں کام کر رہے تھے۔ جب مکرم ڈاکٹر شمس الاسلام صاحب جو احمدیہ ہسپتال فری ٹاؤن کے انچارج ہیں چھٹی پر پاکستان گئے تو ڈاکٹر صاحب کو یہ اضافی ڈیوٹی دے دی گئی اور یوں وہ صبح سرکاری ہسپتال میں دس گیارہ بجے تک پھر احمدیہ ہسپتال میں دس گیارہ بجے سے لے کر شام چار پانچ بجے تک اور چار پانچ بجے سے لے کر رات دس گیارہ بجے تک ہیڈکوارٹرز میں آکر مکرم امیر صاحب کے ساتھ جماعتی کام کر رہے ہوتےتھے۔ مرحوم حافظ قرآن بھی تھے اور بہت پیاری آواز میں تلاوت کیا کرتے تھے۔ گذشتہ رمضان ہیڈکوارٹرز میں نماز تراویح پڑھائی اور لوگوں نے خوب لطف اٹھایا۔
ڈاکٹر صاحب نے نصرت جہاں کے تحت پانچ سال کے لیے زندگی وقف کی تھی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ان کے وقف کو قبول فرمایا اور ان کا تقرر کانو ہسپتال نائیجیریا کے لیے تھا۔گو ابھی وہاں گئے نہیںتھے۔
ڈاکٹر صاحب نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹا بعمر ایک سال اور بیٹی بعمر تین سال یادگار چھوڑے ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت خطبہ جمعہ فرمودہ۲۶؍جنوری ۲۰۲۴ء میں آپ کاذکر خیر فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھانے کا اعلان فرمایا۔
٭… امۃ الشکور صاحبہ تحریر کرتی ہیں کہ ان کے خاوند حاجی عبدالمجید صاحب ابن چودھری عبد القدیر صاحب مرحوم مورخہ ۱۶؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو رات آٹھ بجے کے قریب ۳۸ جنوبی سرگودھا جاتے ہوئے حادثہ کا شکار ہو کر موقع پر ہی وفات پاگئے۔ اناللہ و انا الیہ راجعون
گذشتہ سال ۶؍ مئی ۲۰۲۳ء کو آپ کے چھوٹے بھائی حاجی عبدالحمید صاحب بعمر ۶۰؍ سال بھی حادثہ کا شکار ہو کر وفات پاگئے تھے۔ اللہ انہیں بھی جنت نصیب فرمائے۔ آپ کے بچگان و چھوٹے بھائی مکرم نوید احمد صاحب کی جرمنی سے آمد کے بعد نماز جنازہ مورخہ ۱۹؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو بعد از نماز جمعہ احمدیہ قبرستان احمد نگر میں پڑھائی گئی جس میں قرب و جوار سے کثیر تعداد میں احباب شامل ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ موصی تھے۔ آپ کی تد فین امانتاً قبرستان عام ربوہ میں ہوئی۔ قبر تیار ہونے پر اجتماعی دعا ہوئی۔
میرے خاوند مخلص احمدی تھے۔ صوم و صلوٰۃ کی پابندی کے ساتھ ساتھ مالی قربانی اور ضرورت مندوں کی ضروریات پوری کرنے اور غرباء کی دیکھ بھال میں مثالی تھے۔ آپ نے سوگواران میں دو بھائی مکرم عبد القدوس صاحب آف لندن اور مکرم نوید احمد صاحب آف جرمنی اور چار بہنیں اور تین بیٹے اور بیٹی چھوڑے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے، ان پر اپنی مغفرت کی چادر ڈال دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین