متفرق مضامین

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات جمعہ میں بیان فرمودہ بعض تاریخی مقامات کا جغرافیائی تعارف

(شہود آصف۔ استاذ جامعہ احمدیہ گھانا)

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۱؍جولائی ۲۰۲۳ء، کو خطبہ جمعہ میں غزوہ بدر کے قیدیوں سے حسن سلوک کے واقعات اور اصحاب ؓبدر کے اعلیٰ مدارج کا ذکر فرمایا۔یہ خطبہ جمعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۱؍اگست ۲۰۲۳ء کے شمارے میں شائع ہوا۔خطبہ جمعہ میں مذکور متعلقہ مقامات کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے۔

روضۂ خاخ

روضۂ خاخ مدینہ کے جنوب میں حمراء الاسد کےقریب ایک مقام ہے۔مسجد نبویؐ سے اس کا فاصلہ تقریباً ۲۳؍کلومیٹر ہے۔یہ مقام مدینہ کی محفوظ رکھی گئی چراگاہوں میں سے ایک تھا۔یہاں پانی اور سبزہ کثرت سے تھا۔ہجرت مدینہ کے دوران رسول اللہﷺ اس مقام سے گزرے۔فتح مکہ کے لیے مدینہ سے روانہ ہونے سے قبل حضرت رسول اللہﷺ نے حضرت علی ؓکو دو ساتھیوں کے ساتھ اس جگہ بھجوایا تاکہ وہ ایک شتر سوار عورت سے حاطب بن ابی بلتعہ کا خط واپس لا سکیں۔

سرزمین تیما

بائبل کے عہدنامہ قدیم میں موعود رسول کی ہجرت کا ذکرکرتے ہوئے یسعیاہ نبی نے ایک پیشگوئی کی(یسعیاہ باب ۲۱) اور دوانیوں کے قافلوں اور تیما کی سرزمین کے باشندو ں کو رسول اللہﷺ کے استقبال کے لیے نکلنے کا کہا۔اس پیشگوئی میں غزوہ بدر کی فتح کی خبر بھی موجود ہے۔ دوان حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ایک پوتے کانام ہے جو آپؑ کی تیسری بیوی قطور ہ کے بطن سے پیداہونے والے لڑکے لُقیان کی اولاد میں سے تھا۔ (پیدائش باب ۲۵آیت ۱-۲)۔ تیما حضرت اسماعیل علیہ السلام کے نویں بیٹے کانام تھا۔ (پیدائش باب ۲۵آیت ۱۶) اورقیدار حضر ت اسماعیل علیہ السلام کے دوسرے بیٹے کانام ہے (پیدائش باب ۲۵آیت۶)۔ دوان کی اولاد پہلے یمن میں آباد ہوئی۔پھر عرب میں چاروں طرف پھیل گئی۔اوس اورخزرج بھی اسی شاخ سے تعلق رکھتے تھے۔ تیما کی اولاد یثرب سے لے کر عرب کے شمال کی طرف میں آباد ہوئی۔ قیدار کی اولاد مکہ کے نواح میں بسی۔قریش مکہ اسی کی نسل سے تھے۔ موجودہ زمانے میں بھی مدینہ کے شمال میں تقریباً ۲۵۰؍ میل کے فاصلے پر تیما شہر آباد ہے جو بنی اسرائیلیوں کا خاص مرکز تھا۔عرب میں مدینہ سے شام تک بنی اسرائیلی قبائل آباد تھے۔پس تیما کی سرزمین سے اہل مدینہ مراد ہیں۔

کدعہ

کتاب جواہر الاسرار میں امام مہدی کی ایک نشانی لکھی ہے کہ وہ کدعہ گاؤں سے نکلے گا۔ یہ دراصل لفظ قادیان کی معرّب شکل ہے۔ قادیان کا ابتدائی نام اسلام پورقاضی ماجھی تھا۔ بعدازاں صرف قاضی ماجھی رہ گیا۔مرورزمانہ کے ساتھ قاضی سے قاضیاں، قادیاں اور پھر قادیان بن گیا۔اسی مبارک بستی سے امام الزمان علیہ السلام ظاہر ہوئے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button