زلزلوں کے بعد ہیومینٹی فرسٹ جاپان کی خدمت خلق کی چند مساعی
یکم جنوری ۲۰۲۴ءکو جب اہل جاپان ابھی نئے سال کی خوشیاں منا رہے تھے سہ پہر سوا چار بجے کے قریب ملک کے شمال میں خلیج جاپان کے ساحل پر واقع Ishikawa پریفیکچر کو ۷.۴؍ شدت کے زلزلہ نے ہلا کر رکھ دیا۔ اس زلزلہ کے جھٹکے دور دور تک محسوس کیے گئے۔ مسجد بیت الاحد اور گرد و نواح کا علاقہ زلزلہ کے مرکز سے ۳۰۰؍ کلومیٹر دور ہونے کے باوجود لرز کر رہ گیا۔
اس زلزلہ کے بعد فوری طور پر ہیومینٹی فرسٹ جاپان کی ایک جائزہ ٹیم متاثرہ علاقہ کو بھجوائی گئی جس کے بعد مورخہ ۶؍ جنوری ۲۰۲۴ء سے ہیومینٹی فرسٹ نے متاثرین کی باقاعدہ خدمت کا آغاز کر دیا۔
جس علاقہ میں زلزلہ آیا اس میں ہمارا کوئی جاننے والا نہیں تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے غیر معمولی فضل فرمایا اور Wajima شہر کی انتظامیہ نے ہیومینٹی فرسٹ کو خوش آمدید کہا اور اپنی ضرورت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک قریبی ہائی سکول میں سینکڑوں لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں مگر وہاں کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں، لہٰذا وہاں چلے جائیں۔
ہیومینٹی فرسٹ کے رضاکاران نے شدید سردی اور برف باری کے باوجود سکول میں پناہ لیے ہوئے پانچ سو افراد کے لیے گرم چائے اور بسکٹس کا انتظام کیا۔ متاثرین گرم چائے پیتے ہوئے بہت شکریہ کا اظہار کر رہے تھے کہ وہ چار پانچ دن میں پہلی دفعہ کوئی گرم مشروب پی رہے ہیں۔ سکول کے پرنسپل Hirano صاحب نے غیر معمولی اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہائی سکول کی ویب سائٹ کے سرورق پر ہیومینٹی فرسٹ کی خدمات کے بارے میں پوسٹ کریں گے۔
خدمت خلق کے کیمپ کے پہلے دن جاپان کی قومی اخبار Asahi Shinbunکے علاوہ ایک آسٹریلین ٹیلیویژن اور بعض دیگر نمائندگان نے بھی انٹرویوز کیے اور اس طرح ہیومینٹی فرسٹ جاپان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
ہیومینٹی فرسٹ کا یہ کیمپ جب تک متاثرین کو ضرورت ہوگی اس وقت تک زلزلہ سے سب سے متاثرہ علاقہ Wajima شہر میں خدمات انجام دیتا رہے گا۔
خدمت خلق کے دوران علاقہ کا جائزہ لیتے ہوئے جو مناظر سامنے آئے ہیں وہ زلزلہ کی تباہی اور آفت کا نقشہ کھینچ رہے ہیں۔ کئی کئی منزلہ عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں ، پہاڑی تودے گرنے اور سڑکوں کے پھٹ جانے سے ہونے والا نقصان بھی غیر معمولی ہے۔ جبکہ پچیس ہزار سے زائد کی آبادی والا یہ شہر مکمل طور پر تباہی اور ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔
ابھی بھی روزانہ کی بنیاد پر زلزلے کے آفٹرشاکس (Aftershocks) محسوس ہورہے ہیں اور بارش و برف باری سے امدادی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔ جاپان کی فوج اور پولیس کے علاوہ امدادی تنظیمیں حتی المقدور کوشش کرتے ہوئے متاثرہ علاقہ کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں مگر زلزلہ سے ہونے والی تباہی بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مکمل بحالی کو کئی سال لگ سکتے ہیں۔
احباب جماعت سے دعاؤں کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھے۔ آمین
(رپورٹ:انیس رئیس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)