کھانے کے جانور کی پرورش میں حفاظت کرنی چاہیے
ایک نجاست خور گائے ہوتی ہے جس کو جلالہ کہتے ہیں اس کا گوشت حرام لکھا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے کے جانور مثل بھیڑ، مرغی کی پرورش میں حفاظت کرنی چاہیے اور ان کو نجاست خوری سے بچانا چاہیے۔
(ملفوظات جلد ۴صفحہ ۳۸۷، ایڈیشن ۱۹۸۸ء)
مومن تو ایک چڑیا اور جانوروںسے بھی اخلاق فاضلہ سیکھ سکتاہے کیونکہ خدائے تعالیٰ کی کھلی ہوئی کتاب اس کے سامنے ہوتی ہے۔دنیا میں جس قدر چیزیں اللہ تعالیٰ نے پیدا کی ہیں وہ انسان کے لیے جسمانی اور روحانی دونوں قسم کی راحتوں کے سامان ہیں۔ میں نے حضرت جنید رحمۃ اللہ علیہ کے تذکرے میں پڑھا ہے کہ آپ فرمایا کرتے تھے ۔میں نے مراقبہ بلّی سے سیکھا ہے۔اگر انسان نہایت پُرغور نگاہ سے دیکھے تو اسے معلوم ہو گا کہ جانور کھلے طور پر خُلق رکھتے ہیں۔میرے مذہب میں سب چرند و پرند ایک خُلق ہیں اور انسان اس کے مجموعہ کا نام ہے۔ یہ نفس جامع ہے اور اسی لیے عالم صغیر کہلاتا ہے کہ کُل مخلوق کے کمال انسان میں یکجائی طور پر جمع ہیں۔ اور کُل انسانوں کے کمالا ت بہیئت مجموعی ہمارے رسول اللہ ﷺ میں جمع ہیں اور اسی لیے آپ کُل دنیا کے لیے مبعوث ہوئے اور رحمۃللعالمین کہلائے۔
(ملفوظات جلد ۴صفحہ ۱۴۷،۱۴۶، ایڈیشن ۲۰۲۲ء)