انسانیت کے تباہی سے بچنے کے لیے اب بہت دعاؤں کی ضرورت ہے
(۱۶؍فروری ۲۰۲۴ء، اسلام آباد، ٹلفورڈ) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۶؍فروری ۲۰۲۴ء میں دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:
دنیا کے جو حالات ہیں اس کے بارے میں بھی کچھ کہہ دوں۔ جنگ کی آگ تو پھیلتی جارہی ہے۔ انسانیت کے تباہی سے بچنے کے لیے اب بہت دعاؤں کی ضرورت ہے اور احمدی اگر حقیقت میں صحیح طرح دعا کریں تو اس کے لیے کچھ کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی حکومت ہے وہ اپنی ڈھٹائی پر تلی ہوئی ہے ہر بات پہ وہ اپنا کوئی نہ کوئی عذر تلاش کرکے بیان کردیتے ہیں کہ یہ وجہ ہوئی، اس طرح ہم نے یہ کیا اور کسی بھی عقل کی بات کو ماننے کو تیار نہیں۔ دنیا کی باقی جو طاقتورحکومتیں ہیں ان کی مرضی ہے یا ان کو اسرائیل کا کوئی خوف ہے اور وہ جو بھی اسرائیلی وزیراعظم یا ان کی حکومت بیان دیتی ہے، پہلے یہ اس بات پہ اپنا بیان دیتے ہیں کہ جنگ بندی ہونی چاہیے، ظلم بند ہونا چاہیے، اس کے بعد جو وہ بیان دے دیں تو اس پر صاد کردیتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ مسلمانوں پر بھی رحم فرمائے اور ان کو بھی خدا تعالیٰ کی طرف جھکائے، یہی ایک رستہ ہے جس کی پناہ میں آکر یہ لوگ اپنی دنیا و عاقبت سنوار سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان پر رحم کرے اور ہمیں بھی دعاؤں کی توفیق عطا فرمائے اور ہم پر بھی رحم فرمائے۔