’’وہ تین کو چار کرنے والا ہوگا‘‘…ایک توجیہہ
آصف احمد ظفر صاحب تحریر کرتے ہیںکہ۲۰؍فروری کا دن جماعت احمدیہ میں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ دن پیشگوئی مصلح موعود کے حوالے سے ہر سال اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے کیے گئے وعدے کے پورا ہونے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔اور جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ تھا یہ پیشگوئی حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذات بابرکات میں حرف بہ حرف پوری ہوئی الحمدللہ۔حضرت مصلح موعوؓد کے متعلق حضرت بانی جماعت احمدیہ نے جو مفصل پیشگوئی بیان فرمائی ۔اس میں اس کی ایک علامت یہ بھی تھی کہ ’’وہ تین کو چار کرنے والا ہو گا ‘‘بریکٹ میں آپ نے لکھا ہے کہ اس کے معنی سمجھ میں نہیں آئے۔جماعت کے علماء نے اس کی کئی ممکنہ توجیہات کی ہیں جن میں سے ایک توجیہ جماعت کے ایک بزرگ عالم وشاعر حضرت مولانا ظفر محمد صاحب ظفر نے بھی کی ہے۔جسے آپ نے اپنی ایک نظم میں بیان فرمایا ہے۔یہ نظم ۱۹۳۹ء کوسلور جوبلی کے موقع پر قادیان میں پڑھی گئی۔آپ فرماتے ہیں۔
حضرت احمد سے پہلے تین تھے ایسے بشر
حق تعالیٰ کی بشارت سے ملے جن کو پسر
حضرت ابراہیم اول، دوم یحییٰ کے پدر
سوم مریم محصنہ جس پر تھی مولیٰ کی نظر
تیری پیدائش نے احمد کو کھڑا ان میں کیا
ہیں یہی وہ تین جن کو چار تُو نے کردیا
آپ سے پہلے تین وجود ایسے تھے جنہیں اللہ تعالیٰ کی بشارت سے فرزند عطا ہوئے تھے۔
۱۔حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام
۲۔حضرت زکریا علیہ الصلوٰۃ والسلام
۳۔حضرت مریم علیہا الصلوٰۃ والسلام
حضرت مصلح موعودؓ بھی بشارت خداوندی سے پیدا ہوئے۔اور آپ کے ذریعہ وہ تین، چار ہوگئے اور اس طرح ایک رنگ میں یہ پیشگوئی بھی پوری ہوئی کہ ’’وہ تین کو چار کرنے والا ہو گا۔ ‘‘الحمدللہ
حضورؓ کے مناقب کا ذکر کرتے ہوئے محترم مولانا ایک جگہ بیان کرتے ہیں کہ ’’جب قادیان میں مجھے حضور ؓکی معیت میں کام کرنے کا شرف حاصل تھا تو مجھے یوں محسوس ہوتا تھا جیسے عام انسانی استعدادوں کے علاوہ بعض خاص اور فوق القدرت طاقتیں اور استعدادیں حضور کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بخشی گئی ہیں جن کی وجہ سے بشر ہوتے ہوئے بھی وہ بشریت سے کچھ زیادہ نظر آتے تھے۔‘‘
اللہ تعالیٰ حضرت مصلح موعودؓ پر ہزاروں ہزار رحمتیں نازل فرمائے اور ہر آن اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرماتا چلا جائے۔ آمین