دنیا کے موجودہ حالات کے پیش نظر کوپن ہیگن، ڈنمارک میں ایک تبلیغی پروگرام کا انعقاد
٭… دو ڈینش ممبر ان پارلیمنٹ، امریکی سفیر اور اخبارات کے نمائندگان کی شرکت
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ ڈنمارک کو مورخہ ۸؍فروری ۲۰۲۴ء کو شام ساڑھے پانچ بجے مسجد نصرت جہاں کوپن ہیگن میں ایک تبلیغی پروگرام منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس پروگرام کا مقصددیگر مذاہب کے افراد کے ساتھ دنیا کے موجودہ جنگی حالات پر مل بیٹھ کر بات چیت کرنا تھا۔
اس پروگرام کی خبر دو مقامی اخبارات، ویودور اور شیلنڈ میں شائع ہوئی۔ اسی طرح ممبران پارلیمنٹ اور دیگر تنظیموں کو بھی اس پروگرام کے دعوت نامے بھجوائے گئے۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم مع ڈینش و انگلش ترجمہ سے ہوا۔ مکرم محمد زکریا خان صاحب امیر جماعت ڈنمارک نے اس پروگرام میں شامل ہونے والے احباب کو خوش آمدید کہا اور معاشرہ میں بھائی چارے اور ہم آہنگی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پھر عماد الدین ملک صاحب نے جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد مہمانان گرامی نے باری باری اظہار خیال کیا:
٭…جناب ایلن لیونتھل (Alan Leventhal) امریکی سفیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا میں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں اور اس جیسی تقریبات بہت ضروری ہیں۔
٭…جناب ییپ سیو (Jepe Søe) ممبر آف پارلیمنٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجودہ صورتحال میں طویل مدتی حل تلاش کرنا چاہیے تاکہ دیرپا امن قائم ہو۔
٭…اگلے مہمان چیف ربی جیر میلچور (Jair Melchior) تھے جو اسرائیل میں کئی سال مقیم رہے۔ اور گذشتہ دس سال سے ڈنمارک میں چیف ربی کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈنمارک میں جو یہودی آباد ہیں ان کو بھی موجودہ جنگ کے باعث لوگوں کے رویہ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
عماد الدین ملک صاحب نے جماعت احمدیہ کے نمائندہ کے طور پر بنی نوع انسان سے ہمدردی کے متعلق اسلامی تعلیمات اور حماس و اسرائیل کی جنگ کے متعلق جماعتی موقف پیش کیا۔ آخر پر سامعین کو سوالات کا موقع دیا گیا۔ یہ تقریب چونکہ زیادہ تر ڈینش زبان میں تھی اس لیے رواں انگریزی ترجمہ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ پروگرام کے اختتام پر تمام مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔
الحمدللہ اس پروگرام میں ۵۴؍مہمانان نے شرکت کی۔ اسی طرح تین اخبارات کے نمائندگا ن بھی شامل ہوئے جنہوں نے اگلے دن اپنے اخبارات میں تصاویر کے ساتھ اس تقریب کی تفصیلی رپورٹ بھی شائع کی۔
(رپورٹ:محمد اکرم محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)