جمعہ کے دن قبولیت دعا کی ایک گھڑی
حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ فرماتے ہیں: ’’جمعہ کے متعلق حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جمعہ ایک ایسا مبارک دن ہے کہ اس میں ایک گھڑی ایسی بھی آتی ہے کہ اس وقت اللہ تعالیٰ انسان کی دعا کو قبول کر لیتا ہے اور آپ کا بالکل یہی ارشاد رمضان میں قبولیت دعا کے متعلق بھی ہے۔
پس قبولیت دعا کے لحاظ سے ماہ رمضان اور یوم جمعہ ایک دوسرے سے بہت ملتے ہیں۔ چنانچہ آج رمضان بھی ہے اور جمعہ کا دن بھی ہے۔ اس سے ہمیں ایک سبق بھی ملتا ہے اور وہ یہ کہ ایک عظیم چیلنج جو ہمیں دیا گیا ہے اور ایک عظیم مطالبہ جو ہم سے کیا گیا ہے ہم اسے صرف پورا ہی نہ کریں بلکہ پہلے سے اسے بڑھ کر پورا کریں۔ گویا ہر جمعہ زبان حال سے یہ کہتا اور چیلنج دیتا ہے کہ مجھ سے بھی بڑھ کر جمعہ (اور اس کی برکات) لاؤ۔ اور اس کے لئے میں تمہیں چھ دن تیاری کے دیتا ہوں۔ پھر مجھ سے آکر ملنا اور اللہ تعالیٰ کے فیوض اور برکات کے حصول کے لئے کوشش کرنا۔ قبولیت دعا کی ایک گھڑی تمہارے لئے مقدر تھی۔ کسی نے اس سے فائدہ اٹھایا کسی نے نہیں اٹھایا۔ اس وقت یہ سوال نہیں مگر اس سے اس حقیقت میں کچھ فرق نہیں پڑتا کہ تمہارے لئے ایک ایسی گھڑی مقدر ہے جس میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ چنانچہ ہر جمعہ بزبان حال یہ کہتا ہے کہ اب میں جارہا ہوں چھ دن کا تمہیں وقت دیتا ہوں۔ اس عرصہ میں اَور زیادہ مجاہدہ کرو، ایثار دکھاؤ، قربانیاں دو، خدا کے قرب کی مزید راہیں تلاش کرو۔ اس کا پیار حاصل کرو۔ ساتویں دن میں پھر تمہارے پاس آؤں گا تمہیں چاہئے کہ پہلے سے بڑھ کر اخلاص دکھاؤ۔
پس یہ ایک چیلنج ہے اور اس کو سمجھانے کے لئے خصوصاً بچوں کے ذہن نشین کرانے کے لئے میں نے یہ مثال دی ہے درحقیقت یہ ایک مطالبہ ہے جو ہر جمعہ ہم سے کرتا ہے۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۳؍نومبر۱۹۷۲ء بمقام مسجد اقصیٰ۔ ربوہ)