جب انسان دعا کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ کے انعامات کو اپنی آنکھوں کے سامنے لے آئے
حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: ’’ایک یہ بھی طریق ہے کہ جب انسان دعا کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ کے انعامات کو اپنی آنکھوں کے سامنے لے آئے۔ کیونکہ انسان کو خواہش اور امید کام کروایا کرتی ہے۔اللہ تعالیٰ کے انعامات کو دیکھنے کے لئے سر سے لے کر پاؤں تک خوب غور کرے اور دیکھے کہ اگر میری فلاں چیز نہ ہوتی تو مجھے کس قدر تکلیف اور نقصان ہوتا۔ مثلاًاس طرح نقشہ کھینچے کہ اگر میرے ہاتھ نہ ہوتے اور کوئی دوست مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھاتا تو مَیں کیا کرتا۔ یا پیاس لگی ہوتی تو پانی کس طرح پی سکتا۔یہاں تک کہ خدا تعالیٰ کے انعام اور فضل کا ایسا نقشہ کھینچے کہ اس کا رُوآں رُوآں خدا کی محبت اور الفت سے پُر ہو جائے۔ اس وقت اس کے دل پر جوش اور شوق سے امید ایک ایسی لہر مارے گی کہ وہ جو دعا کرے گا وہ قبول ہو جائے گی۔ کیونکہ جب وہ دیکھے گا کہ مجھے خدا تعالیٰ نے بغیر مانگے اور سوال کئے اس قدر انعامات دے رکھے ہیں تو مانگنے سے کیوں نہ دے گا۔جب اس کو یہ یقین حاصل ہو جائے گا تو جو مانگے گا وہ مل جائیگا۔‘‘ (خطبات محمود جلد ۵ صفحہ ۱۹۸)
(مرسلہ:عثمان مسعود جاوید۔ سویڈن)