دعا کرنے سے پہلے اپنے کپڑوں اور بدن کو صاف کرو
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں: دعا کی قبولیت کے لئے یہ بھی یاد رکھو کہ دعا کرنے سے پہلے اپنے کپڑوں اور بدن کو صاف کرو۔گو ہر ایک دعا کرنے والا نہیں سمجھتا اور نہ محسوس کرتا ہے مگر جو محسوس کرتے یا کر سکتے ہیں ان کا تجربہ ہے کہ جب انسان دعا کرتا ہے تو اسے خدا تعالیٰ کا ایک قرب حاصل ہو جاتا ہے اور اس کی روح اللہ تعالیٰ کے حضور کھنچی جاتی ہے گو دیکھنے والے کو معلوم نہیں ہوتا کہ خدا نظر آ رہا ہے مگر جس طرح خواب میں روح کو جسم سے آزاد کر دیا جاتا ہے اسی طرح اس وقت خدا تعالیٰ کے حضور حاضر ہونے کے لیے روح الگ کی جاتی ہے۔ چونکہ روح کی صفائی جسم کی صفائی سے تعلق رکھتی ہے۔ اور روح کی ناپاکی جسم کی ناپاکی سے۔ اس لئے اگر جسم ناپاک ہو تو روح پر بھی اس کا ناپاک ہی اثر پڑتا ہے۔ اور اگر جسم پاک ہو تو روح پر بھی اس کا پاک ہی اثر پڑتا ہے… یہی سرّہے کہ صوفیا ء نے دعائیں کرنے کا لباس الگ بنا رکھا ہوتا ہے جسے خوب صاف ستھرا رکھتے اور خوشبوئیں لگاتے ہیں۔ تو دعا کے قبول ہونے کا یہ بھی ایک طریق ہے کہ دعا کرنے سے پہلے انسان اپنے کپڑوں کو صاف ستھرا کر لے۔جو شخص غریب ہے وہ اس طرح کر سکتا ہے کہ ایک الگ جوڑا بنا رکھے اور اسے صاف کر لیا کرے۔ اس طرح دعا زیادہ قبول ہوتی ہے۔ (خطبات محمود جلد ۵ صفحہ ۱۹۵، ۱۹۶)
(مرسلہ:عثمان مسعود جاوید۔ سویڈن)