حضرت مصلح موعود ؓ
جب کوئی انسان کسی معاملہ کے متعلق دعا کرنے لگے تو پہلے اپنے نفس کی کمزوریوں کا مطالعہ کرے
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں: پھر ایک یہ بھی طریق ہے کہ جب کوئی انسان کسی معاملہ کے متعلق دعا کرنے لگے تو پہلے اپنے نفس کی کمزوریوں کا مطالعہ کرے۔ اور اتنا مطالعہ کرے اتنا کرے کہ گویا اس کا نفس مر ہی جائے اور اسے اپنے نفس سے گِھن آنی شروع ہو جائے اور نفس کہہ اُٹھے کہ تو بغیر کسی بالادست ہستی کی مدد اور تائید کے خود کسی کام کا نہیں ہے اور کچھ نہیں کر سکتا۔ جب نفس کی یہ حالت ہو جائے تو دعا کی جائے ایسی حالت میں جس طرح ایک بے دست و پا بچہ کی ماں باپ خبرگیری کرتے ہیں اسی طرح خدا تعالیٰ بھی اپنے بندے کی کرتا ہے…اس لئے سب سے پہلے انسان کو چاہیے کہ اپنے نفس کو بالکل گرا دے۔ یہ بندے اور خدا میں تعلق پَیدا ہونے کا بہت بڑا ذریعہ ہےاور اس سے دعا بہت زیادہ قبول ہوتی ہے۔(خطبات محمود جلد ۵ صفحہ ۱۹۷، ۱۹۸)
(مرسلہ:عثمان مسعود جاوید۔ سویڈن)