ہنسنا منع ہے!
٭… سلیم: مجھے آج تین دن کی غیر حاضری کے بعد باس نے نوکری سے نکال دیا۔
کلیم: تو تم نے اپنے والد کو بتایا کہ نہیں؟
سلیم: میرے والد ہی تو باس ہیں۔
٭…پپو: ڈاکٹر صاحب مجھے روزانہ رات کو خواب میں بندر کرکٹ کھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔
ڈاکٹر دوا دیتے ہوئے: یہ گولیاں آج سونے سے پہلے کھا لینا۔
پپو: آج کی بجائے کل سے کھانا شروع کر دوں؟
ڈاکٹر نے پوچھا : کیوں؟
پپو: آج تو میچ کا فائنل ہے۔ (مسرور احمددمیر)
٭…فقیر: اللہ کے نام پر کچھ دے دو۔
غالب: تمہارے پاس پانچ سو کی ریزگاری (change)ہے؟
فقیر: ہاں ہے!
غالب: تو پہلے اسے تو خرچ کرو۔
٭…ایاز: دیکھو میرے دانت چاندی کی طرح سفید ہیں۔
فیاض: اس میں خوش ہونے کی کیا بات ہے۔ میرے دانت سونے کی طرح پیلے ہیں۔ (حسان نبیل گِل)
٭…ایک کنجوس نے کسی بات پر خوش ہو کر اپنے ملازم کو ایک ہزار روپے دینے کا وعدہ کر لیا۔ بعد میں اسے احساس ہوا کہ اس نے غلطی کر لی۔ جب بھی ملازم اس کے پاس جاتا تو وہ منہ پھیر لیتا۔
ایک روز گھر کے پاس سے ایک اونٹ گزرا۔ کنجوس نے ملازم سےپوچھا: اس اونٹ کی گردن ٹیڑھی کیوں ہے؟
ملازم جل کر بولا: جناب اس نے بھی کسی کو انعام دینے کا وعدہ کیا ہوگا۔ (مسرور احمدگِل)