بے انصافی ایک دن یو این کے ٹوٹنے کا باعث بن جائے گی
امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۳؍مئی ۲۰۲۳ء میں دنیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں احمدیوں کو خصوصی طور پر دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:
دنیا کے حالات اور مسلمانوں کے حالات اور فلسطین کے بارے میں دعاؤں کی طرف توجہ دلاتا رہتا ہوں۔ گو بظاہر بعض حلقوں کی طرف سے یہ تاثر ہے کہ ceasefireکچھ عرصے کے لیے ہوجائے لیکن جو حالات نظر آرہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ اگر ہو بھی جائے تو تب بھی فلسطینیوں پر ظلم ختم نہیں ہو گا۔ اس لیے بہت دعاؤں کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ فلسطینیوں کو بھی توفیق دے اوروہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف جھکیں۔
بہرحال ان حالات نے متکبروں کے غرور توڑنے کے بھی سامان پیدا کردیے ہیں اور اب لگ رہا ہے کہ ان کے بھی غرور توڑنے کے سامان کی کارروائی اللہ تعالیٰ نے شروع کردی ہے۔ یہ کام کب مکمل ہوتا ہے یہ اللہ بہتر جانتا ہے۔ لیکن بہر حال ان کا یہ تکبر جو ہے وہ اب ٹوٹنا شروع ہوگیا ہے۔ ان کے اندر سے ہی مخالفین پیدا ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ امریکہ میں بھی احتجاج ہورہے ہیں۔ اب طاقت کا استعمال کر رہے ہیں کہ احتجاج بند کریں لیکن پھر یہ چنگاریاں بھڑکیں گی۔عارضی طور پر رکیں گی بھی تو پھر بھڑک جائیں گی۔ اللہ تعالیٰ دنیا کی بڑی طاقتوں کو عقل دے، وہ انصاف سے کام لیں۔ اپنے لیے ان کے اَور اصول ہیں اور دوسروں کے لیے اَور۔ یہی چیز پھر ایک وقت میں آکے یو این کے ٹوٹنے کا باعث بھی بن جائے گی۔