ماہواری یا پیریڈز
ماہواری یا پیریڈز اک قدرتی عمل ہے جو کہ ہر لڑکی اور عورت کو اک مخصوص عمر سے شروع ہوتے ہیں اور ایک مخصوص عمر تک رہتے ہیں۔ اس کا دورانیہ ہر ماہ چند دن کا ہوتا ہے۔ ان ایام میں بعض خواتین کو کچھ پیچیدگیوں سے بھی گزرنا پڑتا ہے جس کی ایک بڑی وجہ ہارمونز تبدیل ہونا ہے جس وجہ سے کچھ تبدیلیاں آتی ہیں۔ مثلاً ایام خاص شروع ہونے سے دو تین روز قبل چڑچڑا پن، رونے کو دل کرنا، بات بات پر غصہ آنا، سر درد، کمر یا پیٹ میں درد، پیٹ کے نچلے حصہ میں درد، بھوک کا زیادہ یا کم لگنا، نیند نا آنا یا چکر یا متلی ہونا وغیرہ۔
دوران ماہواری ہونے والے مسائل اور ان کا حل
عموماً ان ایام کا دورانیہ گو کہ ۳ سے ۷؍دن کا ہوتا ہے۔ مگر ان ایام میں اوسطاً بیس سے نوے ملی لیٹرخون ضائع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کمزوری، سستی، آنکھوں کے گرد حلقے اور خون کی کمی جیسے مسائل عموماً خواتین میں رہتے ہیں۔
اب یہاں سوال یہ ہے کہ ان مسائل کا حل کیا ہے؟ ان کا بہت ہی آسان حل ہے کہ مناسب اور متوازن، صحت مند خوراک کا استعمال کریں۔ خاص طور پر ان ایام میں کوشش کر کے اپنی خوراک کو بڑھا لیں اور ڈاکٹر کے مشورہ سے ماہواری ختم ہونے پر چند دن کے لیے وٹامن بی کمپلیکس کا استعمال کریں۔
ماہواری میں احتیاطی تدابیر
ہر بیماری یا صحت سے متعلق مسئلہ میں چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنا آنے والے بہت سے مسائل سے بچانے کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔ اسی طرح ان ایام میں ٹھنڈا پانی پینے، آئس کریم کھانے، ٹھنڈے پانی سے غسل یا طہارت کرنے اور وزن اٹھانے سے پرہیز کرنا بہت ضروری ہے۔ درد آور ادویات سے پرہیز کریں۔ اگر ضرورت پیش آئے تو پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
اقدامات
صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ طہارت نیم گرم پانی میں نمک ڈال کر کریں۔ پانی میں زیادہ دیر رہنے سے پرہیز کریں۔ جسم کو گرم رکھنے کی کوشش کریں۔ پیٹ، کمر اور پنڈلیوں کی مالش کریں۔
ماہواری کے درد کا دیسی علاج
٭…ایک کپ تیز گرم دودھ لیں اس میں حسب ذائقہ چینی اور دو چٹکی ہلدی ملا لیں اور گرم گرم پی کر کچھ دیر کے لیے کمبل میں لیٹ جائیں۔ یہ عمل تین چار مرتبہ دن میں کیا جا سکتا ہے۔
٭…اُبلا ہوا انڈہ کھا کر گرم دودھ یا چائے پی کر کچھ دیر کمبل میں لیٹ جائیں۔
٭…پودینہ، اجوائن، سونف اور چھوٹی الائچی کا قہوہ بھی بہت مفید ہے، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جن کو ان ایام میں موشن لگ جاتے ہیں۔
من گھڑت باتیں
عموماً سننے میں آتا ہے کہ جس لڑکی کا ماہواری کا دورانیہ ٹھیک نہیں یا ماہواری کے مسائل سے دو چار رہتی ہے وہ لڑکی بانجھ پن کا شکار ہوتی ہے۔ یہ بات درست نہیں ہے۔ خاکسار ایسی لڑکیوں کو بھی جانتی ہے جن کو دو دو سال تک مسلسل ماہواری آئی اور اللہ تعالیٰ نے ان کو اولاد سے نوازا ہے اور ایسی خواتین کو بھی جن کو ماہواری کے نام و نشان کا بھی علم نہیں تھا ان کو بھی اللہ تعالیٰ نے اولاد کی نعمت سے نوازا ہے۔
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)
(بنت کوثر پروین۔ جرمنی )