رمضان المبارک کے دوران جماعت احمدیہ سُرینام کی مساعی کی ایک جھلک
٭… روزانہ تین مختلف ٹی وی چینلز کے علاوہ پہلی بار ریڈیو سے روزانہ رمضان پروگرام
٭… ماہ صیام کے دوران تین وزراء اوربرازیل کے ایک پروفیسر کی مسجد آمد
٭… بین المذاہب افطار کا انعقاد، عید الفطر میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مہمانوں کی شرکت
اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان سے جماعت احمدیہ سُرینام کو دسمبر ۲۰۰۱ء سے رمضان المبارک کے مقدس ایام میں روزانہ پندرہ منٹ کا ایک ٹی وی پروگرام پیش کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ امسال بھی فروری کے شروع میں مختلف ٹی وی چینلز سے رابطے کیے گئے اور معروف ٹی وی چینل ’’تری شول براڈکاسٹنگ نیٹ ورک‘‘ (T.B.N) کی انتظامیہ نے ہمیں بہت کم معاوضہ پر شام چھ بجے کا وقت دینے کی حامی بھری۔ چنانچہ ہم نے فوری طور پر ان سے معاہدہ کر لیا۔ اس دوران ملک کے ایک اور مشہور ٹی وی چینل ’’راسونک ٹی وی‘‘ (Rasonic TV) کی انتظامیہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے ایام رمضان میں روزانہ اپنے مین ٹی وی چینل ۷.۱ اور کے ۷.۸ کے ساتھ ساتھ روزانہ ریڈیو راسونک پر بھی بلا معاوضہ پروگرام نشر کرنے کی پیشکش کی۔ یوں خدا تعالیٰ کے فضل سے ہمیں پہلی بار ریڈیو سے بھی روزانہ شام کو ایک پروگرام پیش کرنے کا موقع ملا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعا کی درخواست کے بعد دونوں ٹی وی چینلز کے لیے پروگرامز کی تیاری اور ترتیب و تدوین کا کام شروع کیا گیا اور ۱۰؍مارچ کو ان چینلز سے پہلا پروگرام ’’رؤیت ہلال‘‘ کے حوالے سے نشر ہوا۔
ماہِ رمضان کا آغاز: مورخہ ۱۱؍مارچ ۲۰۲۴ء بروز پیر پہلی تراویح ادا کی گئی اورمنگل ۱۲؍مارچ کو پہلا روزہ رکھا گیا۔رمضان المبارک کے آغاز سے قبل سحر و افطار کا ٹائم ٹیبل تیار کرکے افراد جماعت میں تقسیم کیا گیا۔ خداتعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ ملک کی دونوں مساجد میں پنجوقتہ نمازوں کے ساتھ نمازتراویح کا انتظام بھی کیا گیا۔ روزانہ درس حدیث اور سوال و جواب کی مجالس بھی منعقد ہوتی رہیں۔
برازیل سے ایک پروفیسر کی آمد: برازیل سے یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ماہر بشریات ڈاکٹر Paulo Pinto نے ’’جنوبی امریکہ میں اسلام‘‘ کے حوالے سے تحقیق کی غرض سے سرینام کا دورہ کیا۔ موصوف نے بوسٹن یونیورسٹی امریکہ سے Anthropology میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی اور گذشتہ دو دہائیوں سے Universidade Federal Fluminense Brazil, UFF میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور نیشنل ریسرچ کونسل برازیل کے بھی ممبر ہیں۔ چنانچہ سرینام میں ان کا جماعت احمدیہ سے بھی رابطہ ہوا جس کے بعد خاکسار (مربی سلسلہ) نے ان کو سرینام میں مسلمانوں کی آمد، جماعت کے قیام، جماعت احمدیہ کے عقائد، دیگر مسلمانوں سے فرق، نظام خلافت اور ایم ٹی اے کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اسی طرح مورخہ ۱۷؍مارچ۲۰۲۴ء کو پروفیسر صاحب کے لیے اجتماعی افطار کا پروگرام رکھا گیا۔ اس افطار میں پروفیسر ڈاکٹر ریاض نور محمد صاحب وزیر پبلک ورکس، وزیر دفاع محترمہ کرشنا حسین علی صاحبہ اور اقتصادیات اور جدید ٹیکنالوجی کی وزیر محترمہ ریشما کلدیپ سنگھ صاحبہ بھی شامل ہوئیں۔ راسونک ٹی وی سرینام کے ڈائریکٹر فردوس اسحٰق صاحب کو بھی اس افطار پروگرام پر مدعو کیا گیا۔ تمام مہمان افطار کے علاوہ نماز مغرب و عشاء اور تراویح میں بھی شامل ہوئے جس کے بعد معزز مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ روانگی سے قبل پروفیسر صاحب کو کتب ’ہمارا خدا‘ اور ’احمدیت یعنی حقیقی اسلام‘ پیش کی گئیں۔ اپنے وطن واپسی کے بعد موصوف نے ان الفاظ میں اپنے جذبات کا اظہار کیا: ’’میرا سرینام کا سفر ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ آپ کی اور افراد جماعت احمدیہ کی مہمان نوازی انتہائی قابل قدر اور متاثر کن تھی۔ اجتماعی افطار میں شرکت بہت پُر لطف رہی۔ آپ نے جو کتب دی ہیں ان سے دین اسلام اور احمدیہ عقائد کے بارے میں بہت کچھ جاننے کو ملا۔ میں بہت جلد دوبارہ سرینام آنا چاہتاہوں۔‘‘
بین المذاہب افطار: اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال افراد جماعت کی طرف سے مسجد ناصر میں ۹؍اجتماعی افطاریوں کا انتظام کیا گیا جن میں حاضری ۸۰؍سے ۱۰۰؍کے درمیان رہی۔
مورخہ ۲۲؍مارچ نیز ۳و۵؍اپریل کو بین المذاہب افطار کا پروگرام رکھا گیا۔ دیگر مسلمان تنظیموں کے علاوہ ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد ان میں شامل ہوئے۔ شاملین کو اسلامی روزہ کا طریق اور اس کے مقاصد سے آگاہ کیا گیا ۔گذشتہ کئی سالوں سے ہم نے یہ اصول وضع کیا ہوا ہے کہ افطار کے فوراً بعد نماز مغرب ادا کی جاتی ہے۔ اور عشاء کی نماز تک شاملین مسجد میں وقت گذارتے ہیں۔ نماز عشاء اور تراویح کی ادائیگی کے بعد تمام احباب کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا جاتا ہے۔
جلسہ یوم مسیح موعود
امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۲۳؍مارچ۲۰۲۴ء کو جلسہ یوم مسیح موعود کا انعقاد کیا گیا۔ تلاوت اور نظم کے بعد خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے مسیح کی آمد ثانی کے حوالے سے احادیث رسولﷺ، حضرت مسیح موعودؑ کے دعویٰ اور صداقت کے دلائل پیش کیے اور مکرم شمشیر علی صاحب صدر جماعت سرینام نے تقویٰ کے حصول کے لیے حضرت مسیح موعودؑ کی جماعت کو نصائح پیش کیں۔ اس پروگرام میں ۱۰۰؍مرد و زن شامل ہوئے۔
رمضان پروگرامز
تری شول ٹی وی اور راسونک ٹی وی اور ریڈیوپر روزانہ رمضان پروگرامز کا سلسلہ چاند رات تک جاری رہا۔ راپار براڈکاسٹنگ نیٹ ورک (RBN Ch. 5.1)جہاں سے جماعت کا ہفتہ وار پروگرام نشر ہوتا ہے اس چینل کو بھی چارپروگرام رمضان المبارک کے حوالے سے تیار کرکے دیے گئے۔ امسال رؤیت ہلال، روزہ کی اہمیت، فضیلت، برکات، رمضان المبارک کے مسائل،سفر اور روزہ، روزہ رکھنے کی عمر، روزہ اور خواتین کے مسائل، تلاوت قرآن مجید کی اہمیت وبرکات، اعتکاف کا طریق اور اس کی اہمیت و فضیلت،لیلۃالقدرکی فضیلت اور اس کی تلاش کی سعی، صدقۃ الفطر کی اہمیت اور ادائیگی کا طریق،عیدالفطر اور سنت رسول ﷺ جیسے موضوعات پر کُل ۹۸؍ ٹی وی اور ۳۱؍ریڈیوپروگرامز پیش کیے گئے جن پر ۳۲؍گھنٹے ۱۵؍منٹ وقت صرف ہوا۔ اسی طرح ریڈیوپروگرامز پر کُل آٹھ گھنٹے وقت صرف ہوا۔ تمام پروگرامز آیات قرآنی، احادیث رسول ﷺ، حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ارشادات سے مزین تھے۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے بڑی تعداد میں اہل سرینام مسلم اور غیر مسلم افراد نے جماعتی پروگرام دیکھےاور نہ صرف ان کے معیار کو سراہا بلکہ پیش کرنے کے طریق کی بھی تعریف کی ۔ حسب روایت تمام پروگرامز کا خرچ افراد جماعت کے عطیہ جات سے پورا کیا گیااور خدا تعالیٰ کے فضل سے ممبران نے اس مقصد کے لیے بھر پور جذبہ کے ساتھ قربانی کی۔
مستحقین کی امداد
خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال جماعتی نظام کے تحت ۳۰؍مستحق خاندانوں، بیوگان اور ضرورت مند افراد کی مدد کی گئی۔ بعض خاندانوں کو اشیائے خور و نوش اور بعض کو نقد رقم مہیا کی گئی۔ نیز جماعت کے کچھ بچوں کے لیے کپڑوں کا انتظام کیا گیا۔
عید الفطر
سرینام میں عیدین کے مواقع پر عام تعطیل ہوتی ہے۔ امسال مورخہ ۱۰؍اپریل کو ملک میں عید الفطر منائی گئی۔ آخری عشرہ میں مسجد کے آس پاس صفائی کروائی گئی اور گھاس کٹوایا گیا۔ نماز عید کا وقت دس بجے مقرر کیا گیا تھا اور افراد جماعت صبح سے مسجد پہنچنا شروع ہو گئے۔مسجد کا ہال خواتین کے لیے مختص کیا گیا اور مردوں کے لیے باہر سائبان کے نیچے نماز ادا کرنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ نماز عید میں ۱۷۵؍مرد و زن شامل ہوئے۔ متعدد غیر از جماعت احباب بھی نماز عید پڑھنے کے لیے آئے۔ عید الفطر پر بھی مختلف مذاہب کے لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا اور انہیں اسلامی تہواروں کی حقیقت بتائی گئی۔ یہ مہمان دیر تک مسجد میں رہے اور افراد جماعت کے ساتھ کھانے میں شامل ہوئے۔
عید کے بعد تمام شاملین کی سویّوں اور کھانے سے تواضع کی گئی۔ بچوں میں چاکلیٹ اور دیگر اشیاء پر مشتمل پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ عید سے پہلے حسب روایت جماعتی انتظام کے تحت کھانا گھروں پر تقسیم کیا گیا اور افراد جماعت گھروں سے کھانے کے علاوہ مختلف لوازمات بنا کر لائے۔
سُرینام میں یہ انتہائی قابل قدر روایت ہے کہ عید الفطر کے موقع پر مسلمان اپنے گھروں میں حسب توفیق مختلف لوازمات تیار کرکے کھانے کی میز سجاتے ہیں اورعزیز رشتہ داروں کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے جان پہچان کے لوگ بھی اس کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اسی روایت کو قائم رکھتے ہوئے امسال بھی افراد جماعت مسجد سے فارغ ہوکر ایک دوسرے کے گھروں میں گئے اور رات دیر تک یہ سلسلہ جاری رہا۔
(رپورٹ: لئیق احمد مشاق۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)