خداتعالیٰ ستّار ہے۔ انسان کو بھی ستّاری کی شان سے حصہ لینا چاہیے
اصل میں انسان کی خدا تعالیٰ پردہ پوشی کرتا ہے کیونکہ وہ ستّار ہے۔ بہت سے لوگوں کو خداتعالیٰ کی ستّاری نے ہی نیک بنا رکھا ہے۔ ورنہ اگر خدا تعالیٰ ستّاری نہ فرماوے تو پتہ لگ جاوے کہ انسان میں کیا کیا گند پوشیدہ ہیں۔انسان کے ایمان کا بھی کمال یہی ہے کہ تخلّق باخلاق اللہ کرے۔ یعنی جو جو اخلاق فاضلہ خدا میں ہیں اور صفات ہیں ان کی حتی المقدور اتباع کرے اور اپنے آپ کو خدا تعالیٰ کے رنگ میں رنگین کرنے کی کوشش کرے۔مثلاً خدا تعالیٰ میں عفو ہے۔ انسان بھی عفو کرے۔رحم ہے۔ حلم ہے۔ کرم ہے۔ انسان بھی رحم کرے۔ حلم کرے۔ لوگوں سے کرم کرے۔خداتعالیٰ ستّار ہے۔ انسان کو بھی ستّاری کی شان سے حصہ لینا چاہیے اور اپنے بھائیوں کے عیوب اور معاصی کی پردہ پوشی کرنی چاہیے۔ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ جب کسی کی کوئی بدی یا نقص دیکھتے ہیں جب تک اس کی اچھی طرح سےتشہیر نہ کرلیں ان کو کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ حدیث میں آیا ہے جو اپنے بھائی کے عیب چھپاتا ہے خدا تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرتا ہے۔
(ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۳۳۹-۳۴۰، ایڈیشن ١٩٨٤ء)