متفرق شعراء
آنکھیں سجدے میں ہوں نم
آنکھیں سجدے میں ہوں نم
صدمے ہو جائیں گے کم
پھول اُس کے کِھل جائیں گے
جس کی مٹی ہو گی نم
چہرہ وہ روشن ہو گا
ماتھا جس کا ہو گا خم
یار نہ ہووے مجھ سے دُور
مجھ کو ہے بس ایک ہی غم
اُس کو کوئی کیا مارے گا
جس پر ہو اللہ کا کرم
ہوں مرشد کے چرنوں میں
وقت وہیں پر جائے تھم
اُس کے آنے کا سن کر
حال مرا من می رقصم
(افضل مرزا ۔کینیڈا)