پرسیکیوشن رپورٹس

مذہبی شدت پسند گروپس کےدباؤ اور دھمکیوں کے بعد قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد پاکستان میں منعقد ہونے والے عبد السلام سائنس فیسٹیول (ASSF) کو منسوخ کردیا گیا

٭…مذہبی دہشت گرد اور شدت پسند گروپوں نے یونیورسٹی کے سامنے اس وقت تک دھرنا جاری رکھنے کی دھمکی دی تھی جب تک اس اہم فیسٹیول کو منسوخ نہ کردیا جائے

پاکستان کے سب سے بڑے اور معروف تعلیمی ادارے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں رواں ماہ کے آخر میں منعقد ہونے والے ڈاکٹر عبدالسلام سائنس فیسٹیول کو مذہبی انتہا پسند گروپوں کے دباؤ کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا۔ یہ فیسٹیول قائد اعظم یونیورسٹی کے ارتھ سائنسز آڈیٹوریم میں مورخہ ۲۷ تا ۲۹؍مئی۲۰۲۴ءکو منعقد کیے جانے کا پروگرام بنایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس اہم اور فائدہ مند فیسٹیول کویونیورسٹی کے طلبہ کی QAUسائنس سوسائٹی نے آرگنائز کیا تھا۔ اس کو اس لحاظ سے بھی اہمیت دی جارہی تھی کہ پاکستان کے معروف ماہر طبیعیات ڈاکٹر پرویز ہود بھائی اس کی نگرانی کر رہے تھے۔ اپنے مختصر ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے کہا: ڈاکٹر عبدالسلام پاکستان کے ان چند سائنسدانوں میں سے ایک ہیں جن کے سائنسی کارناموں سے دنیا واقف ہے۔ جنہوں نے فزکس کا نوبیل پرائز حاصل کیا تھا۔ انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں طلبہ کو دعوت دی ہے کہ وہ اس فیسٹیول میں شرکت کریں اور ڈاکٹر عبد السلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں ۔

اس فیسٹیول کو آرگنائز کرنے والے طلبہ نے کئی تقریبات ، گفتگو کے پروگرام اور ورکشاپس کو اس فیسٹیول پروگرامز کا حصہ بنایا ہوا تھا۔ ان میں سے چند اہم پروگرام یہ تھے: ڈاکٹر عبد السلام کے فزکس اور بنیادی ذرات کے بارے میں تحقیقات پر ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کی گفتگو، دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے کے طریق، کیریئر اور رشتوں میں توازن کے بارے میں ورکشاپ، سائنس کوئز مقابلہ، پوسٹر بنانے کا مقابلہ، سائنس ماڈل نمائش، فوٹوگرافی مقابلہ، سائنس فکشن سٹوری رائٹنگ مقابلہ، سائنس کی بنیاد پر مچھر کا شکار۔ ان کے علاوہ بہت سے سائنسی دلچسپی کے پروگرام بھی شامل تھے۔

تاہم مذہبی شدت پسندوں کی طرف سے دھمکی آمیز ، زہریلے اور بدنیتی پر مبنی ویڈیو پیغامات خاص طور پر ایک غیر معروف شخص جس کو حسن رانا کا نام دیا گیا ہے کی طرف سے ویڈیو جو سوشل میڈیا پر چکر کھارہی ہے ،اس شخص نے ایک یو ٹیوب چینل Ktvمیں جو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا زہریلا اور متعصب میڈیا کا ہتھیار ختم نبوت ٹی وی ہے، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے اور قائداعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ کو قادیانیت نواز اور قادیانیوں کی سہولت کار کا الزام لگا کر جھوٹی ذہنیت کے زہر سے زہریلا کرنے میں ان کو بھی نہیں بخشا۔ اس نے ڈاکٹر عبد السلام صاحب جو ایک نظریاتی طبیعیات دان تھے پر بھی جھوٹا الزام لگایا اور عجیب و غریب بے سروپا باتیں کیں جن کو یہاں دہرانا بھی مشکل ہے۔ محترم ڈاکٹر صاحب موصوف جنہوں نے قائد اعظم یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے میں مدد کی اور جو پاکستان کے جوہری پروگرام کے بانی تھے جن کی محنتوں سے پاکستان آج ایٹمی طاقت کہلاتا ہے۔ اس نام نہاد یوٹیوب چینل کے جھوٹے اینکر نے یونیورسٹی انتظامیہ کو یہ دھمکی دی کہ اگر اس نے اس ایونٹ کو آگے جانے دیا تو وہ ملک کے مذہبی اور سیاسی گروپوں کو متحرک کر دیں گے اور یونیورسٹی کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔

جماعت احمدیہ کی انتظامیہ کی طرف سے ایک بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ یہ معلوم کرکے انتہائی پریشانی اور دکھ ہوا ہے کہ پاکستان کے پہلے نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبد السلام کے نام پر منعقد کیا جانے والا فیسٹیول تحریک ختم نبوت کے دباؤ میں آکر منسوخ یا ملتوی کردیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جماعت احمدیہ کو جس کا ڈاکٹر عبدالسلام صاحب ایک حصہ ہیں ،تحریک ختم نبوت اور اس جیسے کئی گروپوں کی طرف سے حالیہ برسوں میں بڑھتے ہوئے مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

نوٹ: اس خبر کو فرائیڈے ٹائمز کی ۱۸؍مئی ۲۰۲۴ء کی آن لائن اشاعت میں ان کے نیوز ڈیسک کی طرف سے باتصویر تفصیلی کوریج دی گئی ہے۔

(ابوسدید)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button