جب بھی مجھے کوئی دعائیہ خط موصول ہوتا ہے تو میں اسی وقت اس کے لیے دعا کرتا ہوں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ ’’جب بھی مجھے کوئی دعائیہ خط موصول ہوتا ہے تو میں اسی وقت اس کے لیے دعا کرتا ہوں جب میں وہ خط پڑھ رہاہوتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے فضلوں اور رحمتوں سے نوازے۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے بھی فرمایا ہے کہ جب بھی آپ کو ایسے دعائیہ خطوط ملتے تھے تو آپ ایک ایک کرکے خط پڑھتے جاتے اور ساتھ ساتھ دعا کرتے جاتے تھے۔ پھر جب میں سجدہ کرتاہوں تو میں لوگوں کے لیے دعا کرتا ہوں اور کئی ایسی باتوں کے بارے میں سوچتا ہوں جن کے لیے بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے خطوط میں مجھے دعا کے لیے کہا ہوتا ہے۔ کچھ لوگ بیمار ہوتے ہیں، کچھ کے مالی مسائل ہوتے ہیں، پھر میاں بیوی کے مسائل ہوتے ہیں اور دیگر مسائل جن کا لوگوں کو سامنا ہے اور میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان سب مسائل کو حل کرے اور ان لوگوں کی مشکلات دُور کرے۔
میں ان لوگوں کے لیے بھی دعا کرتا ہوں جو مجھے خط نہیں لکھتے اور پوری جماعت کے لیے بھی دعا کرتاہوں۔ اپنے سجدوں ، نوافل اور تہجد میںمَیں سب لوگوں کے لیے دعا کرتا ہوں۔ رات کو سونے سے پہلے جب میں قُلْ یا آیت الکرسی پڑھتا ہوں اور پھونکتا ہوں تو میں اللہ سے دنیا بھر کے احمدیوں کے لیے دعا کرتا ہوں کہ اللہ ان پر فضل فرمائے اور ان پر رحم کرے۔ بالکل ویسے ہی جس طرح والدین سونے سے پہلے اپنے بچوں پر دعائیں پڑھ کر پھونکتے ہیں۔ جب میں سونے سے پہلے یہ دعائیں پڑھتا ہوں تو ساری جماعت پر پھونکتا ہوں جو میرے بچوں کی طرح ہیں۔‘‘
(الفضل انٹرنیشنل 27؍مئی 2021ء)