جلسہ سالانہ کیمرون ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام
٭… نو مبائعین کی ۵۸؍جماعتوں کی نمائندگی میں کُل دو ہزار ۵۷۱؍احباب جماعت کی شمولیت
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ کیمرون مورخہ ۱۷و۱۸؍فروری۲۰۲۴ء کو ویسٹ ریجن کے شہر فمباں (Foumban) کے تاریخی سکول (Lyce Classique Du Foumban) میں منعقد ہوا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا پیغام انگریزی زبان میں تھا۔ فرنچ کے علاوہ مقامی زبانوں فلبے اور باموں میں اس پیغام کو لفظ بلفظ ترجمہ کرکے سنایا گیا۔
جلسہ سالانہ سے ایک روز قبل بروز جمعۃ المبارک تمام جماعتوں میں نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی اور کیمرون کی سات مختلف جماعتوں میں سات دنبے ذبح کرکے مستحقین میں تقسیم کیے گئے۔
جلسہ سالانہ کیمرون میںویسٹرن ریجن کے گورنر کے نمائندہ، سلطان آف بامون کے نمائندہ، نارتھ سے لامیڈو آف مروہ (Lamido of Maroua) کے نمائندہ کے علاوہ گورنمنٹ کے آفیسر، لوکل چیف اور ائمہ کرام نے شرکت کی۔
احباب جماعت لمبے سفر طے کرکے فمبان پہنچے۔ شمالی علاقہ سے بعض احباب ایک ہزار ۸۰۰؍کلومیٹر کا طویل سفر کرکے جلسہ سالانہ میں شریک ہوئے۔
جلسہ سالانہ کی تیاری حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی اجازت اور دعائوں کے ساتھ شروع ہوئی۔ جلسہ سالانہ پلاننگ کمیٹی کی میٹنگز فمبان شہر میں ہوئیں۔ افسر صاحب جلسہ سالانہ مکرم بالا ابراہیم بابا صاحب مسلسل نگرانی کرتے رہے۔
ایک ماہ قبل لوکل ایڈمنسٹریٹر D.O صاحب سے اور شہر کے میئر سے بھی اجازت لی گئی۔
پہلا دن بروز ہفتہ
جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم بالا ابراہیم بابا صاحب نیشنل صدر جماعت کیمرون نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم صدر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا محبت بھرا پیغام انگریزی میں اور مکرم عمرو آدمو صاحب جنرل سیکرٹری صاحب جماعت احمدیہ کیمرون نے فرنچ میں پڑھ کر سنایا۔ اسی طرح لوکل زبانوں فلبے اور باموں میں بھی لفظ بلفظ ترجمہ کرکے سنایا گیا۔
پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا اردو مفہوم
حضور انور نے اس جلسہ سالانہ کے لیے خصوصی پیغام بزبان انگریزی ارسال فرمایا جس کا اردو مفہوم درج ذیل ہے۔
مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ ۱۷ و ۱۸؍فروری ۲۰۲۴ء کو اپنا دسواں جلسہ سالانہ منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ سالانہ کو کامیاب کرے اوراس میں شریک ہونے والے تمام لوگ بے شمار روحانی برکات حاصل کریں۔
حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہے کہ اس جلسے کا مقصد اپنی اصلاح کی خاطر اللہ تعالیٰ سے خاص روحانی تعلق قائم کرنا، ہمارے مذہب اسلام اور آنحضورﷺ کی تعلیمات اور آپؐ کے اسوہ کے متعلق علم و ادراک حاصل کرنا ہے۔
چنانچہ اگر ہم ایک فقرے میں حضرت مسیح موعودؑ کے بیان فرمودہ جلسہ سالانہ کے مطلب کو سمجھنا چاہتے ہیں تو وہ یہ ہے کہ ’تقویٰ کی راہوں پر قدم مارنا‘۔ حضرت مسیح موعودؑ نے ہمیں اس فقرے میں ایک نہایت اہم سبق دیا ہے۔ اور اگر ہم اس پر عمل کریں تو ہم اپنی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم دنیا کو مکمل ترک کردیں اور ہر کسی سے اپنا تعلق توڑ دیں۔ بلکہ اس دنیا میں رہتے ہوئے اور اپنی تمام تر ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے ہمیں تقویٰ کے راستے پر رہنا ہے اور کسی قسم کی دنیاداری ہمیں اس سے ہٹا نہ سکے۔
اس حوالے سے حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا: ’’میں یہ سب باتیں بار بار اس لئے کہتا ہوں کہ خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہوچکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔‘‘(ملفوظات جلد ۷ صفحہ ۲۷۷-۲۷۸)
آپ کو حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کے مقصد کو بھی اپنے ذہن میں رکھنا چاہیے جنہیں اللہ نے یوں مخاطب کیا ہے کہ ’’میں تجھے زمین کے کناروں تک عزت کے ساتھ شہرت دوں گا اور تیرا ذکر بلند کروں گا اور تیری محبت دلوں میں ڈال دوں گا۔ جَعَلْنَاكَ الْمَسِيْحَ ابْنَ مَرْيَمَ (ہم نے تجھ کو مسیح ابن مریم بنایا ) ان کو کہہ دے کہ مَیں عیسیٰ کے قدم پر آیا ہوں۔‘‘(تذکرہ صفحہ ۱۶۳)
پس آپ کا جلسہ سالانہ جو قادیان سے ہزاروں میل دور منعقد ہورہا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں احمدی احباب حضرت مسیح موعودؑ کی سچائی کی گواہی دینے کےلیے نیک تمناؤں کے ساتھ جمع ہیں اور آپؑ کا نام انتہائی تکریم سے لیتے ہیں۔ یہ بھی حضرت مسیح موعودؑ کی سچائی کا ایک ثبوت ہے جن کی آمد کی خبر حضرت محمدﷺ نے دی تھی اور جس کی پیشگوئی خود قرآن کریم میں موجود ہے۔اور آپ سب لوگ اس عظیم پیشگوئی کے پورا ہونے کا زندہ ثبوت ہیں۔ اس لیے ہر احمدی کو وعدہ کرنا چاہیے کہ وہ حضرت مسیح موعودؑ کے بابرکت مشن کو پورا کرنے کے لیے انتھک کوشش کرے گا جس میں پہلی چیز خالق حقیقی اللہ تعالیٰ کی پہچان کروانا اور اس کی عبادت کی طرف مائل کرنا ہے۔ دوسری چیز حقوق العباد ادا کرنا ہے تا کہ زمین پر امن اور ہم آہنگی قائم ہو سکے۔
اپنے ایمان کو مضبوظ کرنے اور اپنے روحانی اور اخلاقی معیار کو بڑھانے کے لیے آپ جلسہ کی کارروائی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ یہ جلسہ آپ کے تقویٰ کے معیار، نیکی اورآپ کے دلوں میں اللہ کا خوف بڑھانے والا ہونا چاہیے۔ درحقیقت آپ کا واحد و یگانہ مقصد اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنا ہونا چاہیے۔
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں: ’’انسان کو چاہیئے کہ روحانی پانی کو تلاش کرے تو وہ اسے ضرور پالے گا۔ اور روحانی روٹی کو ڈھونڈے تو وہ اسے ضرور دی جائے گی۔ جیساکہ ظاہری قانون قدرت ہے ویسا ہی باطن میں بھی قانون قدرت ہے۔ لیکن تلاش شرط ہے جو تلاش کرے گا وہ ضرور پالے گا۔ خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق پیدا کرنے میں جو شخص سعی کرے گا خدا تعالیٰ اس سے ضرور راضی ہوجائے گا۔‘‘ (ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۹۵)
میری آپ کو نصیحت ہے کہ تمام شرائط بیعت کی کما حقہ پیروی اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو سب سے آگے رکھیں اورخلیفۃ المسیح سے قریبی تعلق قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں اور ہمیشہ خلیفہ وقت کے وفادار رہیں۔ ایم ٹی اے کثرت سے دیکھیں اور اپنے اہل و عیال خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔
میں آ پ کو تبلیغ کی ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو کہ ہر احمدی کے لیے ضروری ہے۔ حکمت سے منصوبے بنائیں اور کیمرون کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پُر امن پیغام کو پہنچانے کےلیے نئے مؤ ثر طریقے اور ذرائع تلاش کریں۔
آخر پر میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہرلحاظ سے کامیاب کرے اور اللہ آپ کو اپنی زندگیوں میں تقویٰ اور اچھے اخلاق اور اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی جانب جانے والی حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق دے۔اللہ تعالیٰ آپ سب پر اپنا رحم کرے۔
اس کے بعد مکرم احمد تیجانی ابراہیم صاحب معلم سلسلہ نے فرنچ میں ’’پُرامن معاشرے کے لیے اسلام کی عظیم الشان تعلیم‘‘ اور مکرم ظفر اللہ مصطفیٰ صاحب نے انگریزی میں ’’غیر مسلمانوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بہترین حسن سلوک‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد دوپہر کے کھانے کا وقفہ ہوا۔
دوسرا اجلاس:جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس خاکسار (مشنری انچارج کیمرون) کی زیر صدارت چار بجے تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’صداقت حضرت مسیح موعودؑ‘‘ از ٹنکو آدمو موسیٰ صاحب (Tanko Adamu Musa) معلم سلسلہ اور ’’نماز تعلق باللہ کا بہترین ذریعہ ‘‘ از ہارونا سانگو و صاحب معلم سلسلہ۔ دونوں تقاریر کا فلبے اور باموں زبانوں میں ترجمہ ہوا جس سے نو مبائعین نے فائدہ اٹھایا۔
نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد مکرم مبلغ انچارج صاحب نے ’’تبلیغ ہر احمدی مسلمان کے لیے ضروری ہے‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔ شام کے کھانے کے بعد نو بجے ایک مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں معلم سلسلہ ابوبکر صاحب ،معلم سلسلہ عبدالہادی صاحب، معلم سلسلہ عیسیٰ سلیمان احمد صاحب اور ظفراللہ مصطفیٰ صاحب مربی سلسلہ نے سوالات کے جواب دیے۔ یہ مجلس رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہی۔ اس طرح جلسہ سالانہ کے پہلے دن کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
دوسرا دن بروز اتوار
صبح سوا چار بجے نماز تہجد سے دن کا آغاز ہوا۔ نماز فجر کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ کا خلاصہ انگریزی، فرنچ، فلبے اور باموں زبانوں میں عبدالعزیز صاحب نے پیش کیا۔
تیسرا اجلاس: جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری اجلاس کی صدارت مکرم نیشنل صدر صاحب جماعت احمدیہ کیمرون نے کی۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور عربی قصیدہ کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’حضرت مصلح موعودؓ کی غیر معمولی انتظامی صلاحیتیں- پیشگوئی مصلح موعود کی بہت بڑی دلیل‘‘ از عبدالہادی صاحب، ’’جماعت احمدیہ کی بنی نوع انسان کے لیے خدمات‘‘ از آدمو عمر صاحب جنرل سیکرٹری جماعت کیمرون اور ’’خلافت احمدیہ کی دنیا میں قیام امن کے لیے ہدایات‘‘ فرنچ میں از ابوبکر آدم صاحب معلم سلسلہ۔ ان تمام تقاریر کا لوکل زبانوں میں ترجمہ ہوتا رہا۔
اس اجلاس میں مہمانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ انہوں نے اس اجلاس کی کارروائی بہت پسند کی اور اپنی تقریروں میں جماعت احمدیہ عالمگیر کی خدمات کا اعتراف کیا۔
جلسہ سالانہ میں شامل مہمانوں کے تاثرات: گورنر ویسٹ ریجن کے نمائندہ مسٹر فرانسس امبالہ صاحب جو گورنر صاحب کی نمائندگی کر رہے تھے نے کہا کہ میں اس جلسہ سالانہ میں شرکت کر کے بہت خوش ہوں کیونکہ مختلف زبانیں بولنے والے سب قبائل بھائیوں کی طرح بیٹھے ہیں اور خوش ہیں۔ ہمارے لیے یہ بہت بڑی بات ہے‘‘۔
نمائندہ لامیڈو آف مروہ (Lamido of Maroua) مکرم محمد حسین صاحب نے کہا کہ ’’شمالی کیمرون کے پیرا ماؤنٹ چیف مکرم الحاجی عبداللہ یریما بکری صاحب کی نمائندگی کرتے ہوئے خاکسار اس جلسہ سالانہ کیمرون میں شامل ہوا ہے جس کی مجھے بہت خوشی ہوئی ہے۔ میں لامیڈو آف مروہ کی طرف سے محبت بھرا سلام پیش کرتا ہوں۔ وہ بہت خوش اور مشکور ہیں کہ جماعت نے ان کو مدعو کیا۔موصوف نےدعا دی کہ اللہ تعالیٰ جماعت کو خوش رکھے، ترقیات سے نوازے اور جماعت کی کوششوں میں برکت ڈالے۔ آمین
ہِز ہائنس سلطان آف باموں کے نمائندہ اور ان کے نائب تشریف لائے۔ انہوں نے کہا: سلطان آف باموں جماعت کے جلسہ سالانہ کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں اور وہ جماعت کی امن کے لیے کوششوں کو سراہتے ہیں۔ وہ جماعت کے بہت قریب ہیں اور جماعت کی ساری انسانی خدمات سے آگاہ ہیں بلکہ جماعت کی خدمات اور امن کی کوششوں کو بطور مثال بیان کرتے ہیں۔ان کی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جماعت کی کوششوں میں برکت ڈالے اور کامیابیوں سے نوازے۔ آمین
جلسہ سالانہ میں کھانا پکانے کی مکمل ذمہ داری لجنہ اماءاللہ نے احسن طریق سے نبھائی۔ کھانا وقت پر تیار ہوتا رہا اور تمام احباب و خواتین وقفہ میں کھانا کھا کر وقت پر واپس جلسہ گاہ میں تشریف لاتے رہے۔ سیکیورٹی کی ذمہ داری مجلس خدام الاحمدیہ کے ذمہ تھی اور خدا تعالیٰ کے فضل سے بہترین طریق سے ذمہ داری نبھائی۔
جلسہ سالانہ کیمرون میں ۲۱؍میڈیا ہائوسز، ۸ ٹی وی چینلز، ۷ ریڈیو سٹیشنز، ۳ اخباروں کے نمائندوں اور ۳ سوشل میڈیا والوں نے کوریج کی اور خبریں نشر اور پرنٹ ہوئیں۔ ٹی وی سٹیشنر پر جلسہ سالانہ کے ویڈیو کلپس چلائے گئے جو پورے ملک میں دیکھے اور سنے گئے۔
کیمرون کے دس ریجنز کے نمائندوں نے جلسہ سالانہ میں شرکت کی۔ لمبے سفر طے کر کے نو مبائعین بھی اس جلسہ میں شامل ہوئے اور نو مبائعین کی ۵۸؍جماعتوں کی نمائندگی ہوئی۔
سب سے زیادہ مروہ کے علاقہ سے مہمان ایک ہزار ۸۰۰؍کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طےکر کے جلسہ سالانہ میں شریک ہوئے۔
امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کیمرون میں حاضری دو ہزار ۵۷۱؍رہی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک
(رپورٹ: عبدالخالق نیر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)