انصار اللہ کا فرض ہے کہ وہ اپنی اولادوں کو بھی نماز کی طرف توجہ دلاتے رہیں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’آپ کا نام انصاراللہ اس لیے رکھا گیا ہے کہ جہاں تک ہوسکے آپ دین کی خدمت کی طرف توجہ کریں …دینی لحاظ سے آپ لوگوں کا فرض ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں صرف کریں اور اپنے عمل سے بھی اور پیغام پہنچا کر بھی دین کا چرچا زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ آپ کو دیکھ کر آپ کی اولادوں میں بھی نیکی پیدا ہوجائے۔ پس اس حقیقت کو ہر ناصر کو سمجھنا چاہیے کہ اس نے اپنی عبادت کے معیار کو بڑھانا ہے۔ اپنی نمازوں کی حفاظت کرنی ہے۔ باجماعت نماز کی طرف توجہ دینی ہے۔ گھروں میں اپنی اولاد کے سامنے اپنی عبادت کے معیار کے نمونے قائم کرنے ہیں۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مثال دی ہے کہ ان کی قرآن کریم میں یہی خوبی بیان کی گئی ہے کہ آپ اپنی اولاد کو ہمیشہ نمازکی تلقین کرتے رہتے تھے اور یہی اصل خدمت اور انصاراللہ کا فرض ہے۔ خود بھی نماز اور ذکر الٰہی کی طرف توجہ کریں اور اپنی اولاد کو بھی نماز اور ذکر الٰہی کی طرف توجہ دلاتے رہیں۔‘‘ (اختتامی خطاب امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بر موقع سالانہ اجتماع مجلس انصاراللہ، یوکے ۲۰۲۳ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۲۵؍نومبر۲۰۲۳ء)