محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا خدا (کلام حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ)
’’محمدؐ پر ہماری جاں فدا ہے
کہ وہ کوئے صنم کا رہنما ہے‘‘
کوئی ’’ہمسر نہیں جس کا نہ ثانی‘‘
پتہ ’’اس‘‘ یار کا اس نے دیا ہے
ودیعت کر کے انعام محبت
محبت سے جو اپنی کھینچتا ہے
کوئی اس کو نہ جب تک آپ چھوڑے
کسی کو خود نہیں وہ چھوڑتا ہے
نہ کیوں سو جاں سے دل اس پر فدا ہو
کہ وہ محبوب ہی جان وفا ہے
وہ سچا اور سچے عہد والا
جو منہ سے کہہ چکا وہ کر رہا ہے
نبھا دی اس نے جس سے دوستی کی
پھرا ہے جب بھی بندہ ہی پھرا ہے
گنہگاروں پہ وہ ’’پیاروں‘‘ کی خاطر
کرم کیا کیا نہیں فرما رہا ہے
دھلے جاتے ہیں دھبے دامنوں کے
برابر رحمتیں برسا رہا ہے
نہیں کچھ اس کے احسانوں کا بدلہ
کسی نے جان بھی دے دی تو کیا ہے
بڑا بدبخت ہے ظالم ہے بندہ
جو اس سے عہد کر کے توڑتا ہے
ذرا آگے بڑھے اور ہم نے دیکھا
وہ خود ملنے کو بڑھتا آ رہا ہے
محمدؐ کا خدا ہے پیار والا
محمدؐ کا جہاں میں بول بالا
(درعدن صفحہ۳۵۔۳۶ ایڈیشن ۲۰۰۸ء)