نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۵؍مئی ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ قمر اسلام صاحبہ اہلیہ مکرم محمد صفدر صاحب (ایپسم۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور آٹھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ قمر اسلام صاحبہ اہلیہ مکرم محمد صفدر صاحب (ایپسم۔یوکے)

۱۹؍مئی ۲۰۲۴ء کو ۷۲سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت چودھری رکن الدین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی اور مکرم ڈاکٹر شیر از احمد باجوہ صاحب(شہید ملتان) کی خالہ تھیں۔ مرحومہ کو ۱۰ سال تک فیروز والا ضلع گوجرانوالہ میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ نماز اورروزہ کی پابند،مہمان نواز، ملنسار اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک بزرگ خاتون تھیں۔ پسماندگان میں ۳ بیٹےاور ۴ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم محمد اکرام صاحب جماعت یوکے کے مرکز بیت الاحسان میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرمہ نصرت جہاں صاحبہ اہلیہ مکرم قاضی بشیر الدین صاحب (کینیڈا)

۳۰؍جنوری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے شوہر پر ننکانہ میں اپنے گھر کی دیوار پر کلمہ لکھنے کی وجہ سے تین سال مقدمہ چلتا رہا اور مخالفین کے حملہ میں دیگر احمدیوں کے ساتھ آپ کا گھر بھی جلایا گیا تھا۔ مرحومہ نے لجنہ میں مقامی سطح پر مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ان کی اپنی اولاد نہیں تھی ایک بچی اور ایک بچہ اپنے عزیز وں سے گود لیا ہوا تھا۔

۲۔مکرم بشیر احمد صاحب ابن مکرم غلام احمد صاحب (Wandsworth۔یوکے)

۷؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۸۲ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت جمال دین صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے، حضرت حاجی گلاب دین صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑ پوتے اور حضرت مولوی جلال الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے۔ مرحوم ۱۹۶۸ء میں یوکے آئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے یوکے ہجرت کرنے پرآپ کو مسجد فضل میں ٹیلی فو ن پر ڈیوٹی دینے کے علاوہ خلافت خامسہ کے آغاز تک دفتر پرائیویٹ سیکرٹری کے شعبہ ڈسپیچ میں رضاکارانہ خدمت کی توفیق ملی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ۲ بیٹے اور ۳ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے نواسے عزیزم احسان احمد جامعہ احمدیہ یوکے میں اور دوسرے نواسے عزیزم طلحہ احمد جامعہ احمدیہ جرمنی میں زیر تعلیم ہیں۔

۳۔مکرم ارشاد احمد امینی صاحب ابن مکرم ڈاکٹر ظفر علی امینی صاحب مرحوم (جرمنی)

۲۰؍فروری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت نور محمد امینی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑ پوتے تھے۔ مرحوم ربوہ میں شعبہ عمومی میں بڑے شوق اور بہادری کے ساتھ ڈیوٹی دیتے رہے۔ جولائی ۱۹۹۲ء میں پاکستان سے جرمنی آگئے تھے۔وفات سے قبل اپنے حلقہ Leeheim میں بطور سیکرٹری مال خدمت بجالارہے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، مہمان نواز، غریب پرور، اچھے اخلاق کے مالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ ایک سال قبل آپ کا اکلوتا بیٹا عزیزم فرہاد احمداچانک حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگیا تھا۔ اس صدمہ کو آپ نے بڑے صبر اور حوصلہ سے برداشت کیا۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بھائی اور چاربہنیں شامل ہیں۔

۴۔مکرم عبدالرحمٰن ناصر صاحب ابن مکرم فتح محمد صاحب(خانیوال)

۱۸؍فروری ۲۰۲۴ء کو ۵۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ضلعی سطح پر قاضی اور امین کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے، غریب پرور، خلافت کی ہر آواز پر لبیک کہنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ بچوں کی تربیت بڑے اچھے رنگ میں کی۔ جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔

۵۔مکرم باسل احمد صاحب ابن مکرم محمود احمد صاحب معلم وقف جدید (تھرپارکر سندھ)

۲۰؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۲۴ سال کی عمر میں ڈیوٹی کے دوران حرکت قلب بند ہونے سے بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا مکرم مولوی محمد صادق صاحب کے ذریعہ آئی۔ مرحوم عمرکوٹ سندھ سے ہی میٹرک کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ۲۴؍ستمبر ۲۰۱۷ء کو مدرستہ الظفر وقف جدید میں داخل ہوئے۔ ستمبر ۲۰۲۱ء میں مدرستہ الظفر سے فارغ التحصیل ہوئے تو ضلع بہاولنگر میں آپ کی پہلی تقرری ہوئی۔ ۱۸؍دسمبر ۲۰۲۲ء سے تھر پار کر جیسے دور دراز انتہائی پسماندہ علاقے میں خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ تھر پار کر میں ابتدائی تقرر نواحی جماعت نور پور دو ہتر میں ہو ا۔یہاں آپ قائد مجلس اور صدر جماعت بھی رہے۔ اس کے بعد وفات تک بطور میس انچارج مشن ہاؤس و سیکرٹری تربیت نومبائعین دانو داندل خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم نے اپنے عہد وقف کو بڑی ذمہ داری اور وفا کے ساتھ نبھایا۔ سچائی، ملنساری، مہمان نوازی، خوش مزاجی اور نظام خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق آپ کے بنیادی اوصاف تھے۔ تہجد گزار، نماز با جماعت کے پابند اور دعا گو انسان تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور ۴ بہنیں شامل ہیں۔ آپ کے والد ۱۹۸۴ء میں اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔

۶۔مکرمہ نصرت جہاں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم رانا سلطان احمد خان صاحب (مینیجر رسالہ خالد و تشحیذ الاذہان۔ایوان محمود ربوہ)

۵؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۷۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، خوش مزاج، مہمان نواز، چندوں میں باقاعدہ ایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ اوکاڑہ کینٹ، گوجرانوالہ، ڈیرہ اسماعیل خان میں خدمت کے علاوہ محلہ باب الابواب ربوہ میں نائب صدر موصیان، سیکرٹری اشاعت اور سیکرٹری خدمت خلق کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک پوتے عزیزم ابتسام احمد راویل …ربوہ میں زیر تعلیم ہیں اورایک نواسی خدا تعالیٰ کے فضل سے حافظہ قرآن ہیں۔

۷۔عزیزم نعمان احمد صاحب ابن ظفر احمد صاحب (لاہور)

۱۴؍اپریل ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ جب ۲۰۱۰ء میں ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسجد پر حملہ ہوا تھا اس وقت آپ مسجد کے اندر تھے اور اس سانحہ کے بعد سے صحت کے مسائل کا شکار تھے۔ مرحوم نمازوں کے پابند بہت شریف النفس اور مخلص نوجوان تھے۔ جماعتی اور تنظیمی لحاظ سے فعال تھے۔ پسماندگان میں ماں باپ اور دو چھوٹے بھائی شامل ہیں۔

۸۔عزیزہ مینال ثاقب ملن بنت مکرم ثاقب احمد ملن صاحب (کیلگری۔کینیڈا)

۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۱۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئی۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ ننھیال اورددھیال دونوں طرف سے مخلص خاندانوں سے تعلق رکھتی تھی اور چھوٹی عمر ہی سے نیک صا لحہ پابند صلوٰۃ تھی۔ مرحومہ کو جماعت اورخلافت کے ساتھ گہرا لگاؤ تھا۔ حضور انور کی خدمت میں باقاعدگی سے دعا کی درخواست کرتی رہتی تھی۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی شامل ہیں۔مرحومہ مکرم میجر (ریٹائرڈ) مکرم مظفر احمد صاحب (کیلگری )کی نواسی اور مکرم منصور احمد صاحب ملن( یوکے) کی پوتی تھی۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button