پولیس نے جماعت احمدیہ بستی شکرانی ضلع بہاولپور کے احمدیہ قبرستان کی ۱۷؍ قبروں کی بے حرمتی کی اور کتبے مسمار کردیے
احباب جماعت کو افسوس کے ساتھ یہ اطلا ع دی جاتی ہے کہ مورخہ ۱۲؍جون ۲۰۲۴ء کو رات تقریباً گیارہ، بارہ بجے پولیس کی بڑی تعداد نے غیر قانونی کارروائی کرتے ہوئے جماعت احمدیہ بستی شکرانی ضلع بہاولپور کے احمدیہ قبرستان کی۱۷ قبروں کی بے حرمتی کی اور ان کے کتبے مسمار کردیے۔ نیز جاتے جاتے ملبہ بھی اٹھا کے اپنے ساتھ لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ عرصے سے مذہبی شدت پسند تحریک لبیک بستی شکرانی، ضلع بہاولپور کے حکام سے جماعت احمدیہ کےمقامی قبرستان کی قبروں کےکتبوں کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اس سلسلے میں دھمکیاں بھی دی جا رہی تھیں۔ اس مسئلے کو دیکھنے کے لیےمورخہ ۶؍جون ۲۰۲۴ء کو مقامی پولیس انتظامیہ نے جماعت احمدیہ کے ایک وفد کو بلایا اور مخالفین مذہبی شدت پسندوں کے مطالبات بتائے۔ اس پر انہیں جماعت احمدیہ کے موقف سے آگاہ کیا گیا۔ حکام طفل تسلی کے طور پر اس خیال کا اظہار اور وعدہ کر رہے تھے کہ وہ قبروں کے پتھروں سے الفاظ کو احتیاط سے ہٹا دیں گے اور مقبروں کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔
پولیس انتظامیہ کے اس موقف کے برعکس اور اپنے بیان کی بد عہدی کرتے ہوئے، مورخہ ۱۲؍جون ۲۰۲۴ء کو پولیس حکام نے رات تقریباً ۱۱-۱۲ بجے غیر قانونی کارروائی کی۔ اس غیر قانونی کارروائی میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار شامل تھے۔ قانون کے رکھوالوں اور امن و امان قائم کرنے کا فرض انجام دینے والوں نے اپنے وعدوں کے بر خلاف افسوسناک کارروائی کرتے ہوئے احمدی احباب کی قبروں کی بے حرمتی کی۔ پولیس نے تقریباً ۱۷ قبروں کی بے حرمتی کرتے ہوئے کتبوں کو مسمار کردیا۔ موقع پر موجودغیر احمدیوں کے ذریعے معلوم ہوا کہ پولیس کے ساتھ ساتھ مذہبی انتہا پسند ملاں بھی اس غیر قانونی کارروائی میں ملوث تھے اور وہ پولیس کا ساتھ دیتےرہے۔
(رپورٹ: ابو سدید)