پٹھوں کا کھچاؤ کیا ہے؟
پٹھوں سے مراد مسلز ہیں جو کہ ہمارے جسم کو ایک ساتھ جوڑے رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ جیسا کہ ایک درخت کا تنا اور اس پر باریک، موٹی، خمدار شاخیں ہوتی ہیں۔ پٹھوں کے کھچاؤ کا مسئلہ اس وقت بنتا ہے جب جسم پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال دیا جائے، بالکل اسی طرح جیسے درخت کی کسی نازک شاخ پر اس کی ضرورت سے زیادہ بوجھ لٹکا دیا جائے تو وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ اسی طرح انسانی پٹھے ہوتے ہیں جو کہ یہ بوجھ ایک وقت تک برداشت کرسکتے ہیں اور پھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
انسان اور درخت کی شاخ میں بس اتنا فرق ہے کہ درخت کی شاخ ٹوٹ کر زمین پر گر جاتی ہے اور انسانی شاخ یا مسلز اکڑاؤ کا شکار ہو کر حرکت کرنا چھوڑتے چلے جاتے ہیں۔
پٹھوں کے کھچاؤ سے سب سے زیادہ گردن،رانیں (Thighs)،پنڈلیاں،پاؤں، ہاتھ،بازواور پیٹ متاثر ہوتے ہیں۔رانوں میں کھچاؤ کو اصطلاحاً ’’چارلی ہورس‘‘ (Charley Horse) کہا جاتا ہے۔ ٹانگوں میں کھچاؤ جو رات کو اس وقت ہوتا ہے جب آپ آرام کرتے ہیں یا سو جاتے ہیں اسے ٹانگوں کارات کا کچھاؤ(Nocturnal Cramps) کہا جاتا ہے۔
پٹھوں کے کھچاؤ کے وقت احساس/ علامات:اس کے کھنچاؤ میں کچھ دیر یا ایک دن قبل متعلقہ جگہ وقفہ وقفہ سے ہلکی ہلکی درد ہوتی ہے اور پھر اک لمحہ میں شدت اختیار کر لیتی ہے۔ جسم کا کانپنا، نیند نہ آنا یا پُرسکون نیند نہ آنا، ہاتھ پیر ٹھنڈے ہو جانا وغیرہ۔ معمول کے کچھاؤ میں بخار نہیں ہوتا مگر بعض افراد جسم کی ٹوٹ پھوٹ یا بخار سا محسوس کرتے ہیں۔
پٹھوں کے کھچاؤ کی وجوہات:پُر سکون نیند نہ ہونا، سکرین ( موبائل فون، لیپ ٹاپ، ٹی وی ) کا ضرورت سے زیادہ استعمال، پانی کی کمی، خون کی کمی، دماغی تناؤ (سٹریس)، ضرورت سے زیادہ جسم پر بوجھ ڈالنا ( مثلاً خود کو مشکل میں ڈال کر کام کرنا وغیرہ ) یا لمبی بیماری۔ گرمیوں میں اکثر نہانے کے فوراً بعد پنکھے کی ہوا میں بیٹھنا۔
علاج : جیسا کہ ہم اب جانتے ہیں کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے صحت مند خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اوربعض اوقات خوراک کی مقدار بڑھانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیںپٹھوں کے متعلق مسائل کے لیے آپ کو کس قسم کی خوراک دوا کے طور پر استعمال کرنی چاہیے۔
ہفتہ میں تین سے چار مرتبہ انڈے کا استعمال، سبز قہوہ کا روزانہ کی بنیاد پر استعمال،سبز پتوں اور رنگ والی سبزیوں کا استعمال۔ گوشت میں مچھلی کا استعمال، موسمی فروٹ، خصوصاً انار کا استعمال، ہلدی ملے دودھ کا استعمال،کیلشیم اور میگنیشیم سے بھرپور غذا کا استعمال اور معالج کے مشورہ سے وٹامن کا استعمال مفید ہوسکتا ہے۔
گھریلو ٹوٹکے:کیلے میں چونکہ پوٹاشیم وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے جو کہ پٹھوں کو لچک دار بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جدید تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پوٹاشیم کی وجہ سے پٹھوں کی تھکاوٹ، کمزوری اور درد میں واضح کمی ہوتی ہے۔ تین کھجوریں دودھ میں بھگو دیں، اسے ابال کر کھا لیں اور دودھ پی لیں ۔کشمش کے گیارہ دانے رات کو پانی میں بھگو دیں، صبح انہیں مسل لیں اور پانی پی لیں۔ اسی طرح مغز بادام، اخروٹ، پستہ اور سونف ہم وزن سفوف بنا کر برابر وزن مصری ملا کر صبح و شام نہار منہ دودھ کے ایک گلاس میں ایک بڑا چمچ ملا کر استعمال کریں۔
دھیان رہے کہ ہائی بلڈپریشر،دل،اورگردہ کے مریض مندرجہ بالا ٹوٹکے اپنے معالج کے مشورے سے استعمال کریں۔
اس کے علاوہ روزانہ ورزش کرنا،نمک والے پانی سے نہانا، یا نمک ملے نیم گرم پانی میں کچھ دیر بیٹھے رہنا مفید ہوتا ہے۔ سرسوں یا زیتون کے تیل سے مساج کر کے پٹھوں کو اس طرح ڈھانپ لیں کہ ہوا نہ لگے اور پسینہ آئے ۔اس سے بھی پٹھوں کا تناؤ کم ہوتا ہے۔
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)
(مرسلہ :آمنہ نورین جماعت میشیڈے جرمنی)