جماعت احمدیہ کینیا کی مجلس شوریٰ کا بابرکت انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ کینیا کی مجلس شوریٰ زیر صدارت مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا مورخہ ۱۸و۱۹؍مئی ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ و اتوار نیروبی ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئی۔ ملک بھر سے جماعتوں کے نمائندگان شوریٰ جمعہ کی صبح ہی احمدیہ مشن ہاؤس نیروبی پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔
رجسٹریشن وغیرہ کے بعد شوریٰ کا افتتاحی اجلاس ہفتہ کے روز بعد نماز ظہر و عصر دوپہر تین بجے احمدیہ ہال میں مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے شروع ہوا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور مختصر تقریر کی جس میں آپ نے اسلام میں شوریٰ کی اہمیت اور اس کے آداب اور اراکین شوریٰ کی ذمہ داریاں بیان کیں۔ سیکرٹری شوریٰ مکرم نعیم احمد شاہ صاحب نے ایجنڈے میں شامل تجاویز پڑھ کر سنائیں۔ امسال امیرالمومنین حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے تبلیغ، تربیت اور مال سے متعلق ایک ایک تجویزیعنی کُل تین تجاویز ایجنڈے میں رکھی گئی تھیں۔ حسب معمول ان تینوں تجاویز سے متعلق سب کمیٹیوں کی تشکیل کی گئی اوران کے اجلاسات ان کے مقررہ مقامات پر منعقد ہوئے۔
اگلے روز یعنی اتوار کو دن کا آغاز نماز تہجد اور درس قرآن کریم سے ہوا۔ ناشتہ کے بعد ٹھیک نو بجے شوریٰ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی مکرم امیر صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی۔ مکرم سیکرٹری صاحب شوریٰ نے ممبران شوریٰ کے سامنے مختلف جماعتوں سے موصول ہونے والی وہ تجاویز پڑھیں جو بوجوہ ایجنڈے میں شامل نہ کی جا سکیں۔ مکرم امیر صاحب کی ہدایت پر گذشتہ سال شوریٰ میں منظور ہونے والی تجاویز پر عمل درآمد کی رپورٹس ان کے متعلقہ سیکرٹریان نے پیش کیں جن کے بعد امسال شوریٰ کی تینوں تجاویز سے متعلق ان کی سب کمیٹیوں کی رپورٹس باری باری پیش کی گئیں۔ سب کمیٹیوں کی تجاویز پر اراکین شوریٰ نے بھی اظہار خیال کیا اور بحث کے بعد بالاتفاق ان کی سفارش کی۔ اس کے بعد آئندہ مالی سال یعنی ۲۰۲۴ء – ۲۰۲۵ءکا بجٹ آمد و خرچ پیش کیا گیا جس پر پھررائے شماری ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے مختصر تقریر کی اور اراکین شوریٰ کو اپنی اپنی جماعتوں میں شوریٰ کی کارروائی سے آگاہ کرنے کی تلقین کی۔ دعا کے ساتھ مجلس شوریٰ بخیر و خوبی اپنے اختتام کو پہنچی۔
اس شوریٰ میں جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین، مبلغین، ذیلی تنظیموں کے نمائندگان اور ملک بھر کی جماعتوں کے نمائندگان سمیت ۱۱۰؍افراد نے شرکت کی۔
(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)