حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…سعودی وزارت حج و عمرہ نے بعد از حج سیزن کے لیے عمرہ ویزے جاری کرنا شروع کردیے۔ عمرہ ویزوں کا اجرا بدھ کو مناسکِ حج کے اختتام کے بعد کیا گیا۔سعودی وزارت حج و عمرہ نے عازمینِ حج کی آسانی کے لیے ۲۳؍مئی سے ایک ماہ کے لیے نسک ایپ کے ذریعے عمرہ پرمٹ جاری کرنا بند کردیے تھے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ عمرہ ویزے کے اجراکی بحالی سے عمرہ زائرین کی آمد کو ہموار کیا جائے گا۔

٭…سعودی عرب میں دوران حج شدید گرمی سے ایک ہزار ۱۱۴؍حجاج جاںبحق ہوئے۔ مصری حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں مصر کے ۶۷۲؍شہری شامل ہیں جبکہ پچیس لاپتا ہیں۔ دوسری جانب انڈونیشین حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں انڈونیشیا کے ۲۳۶؍ شہری شامل ہیں۔ بھارتی امور خاجہ کی ایجنسی کے مطابق ۹۸؍ بھارتی شہری بھی جاں بحق حجاج میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جاں بحق حجاج میں تیونس، اردن، ایران اور سینیگال کے شہری بھی شامل ہیں۔

٭…تیونسی اور اردنی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دوران حج فوت ہونے والے حجاج میں وہ افراد بھی شامل تھے جو حج کے مناسک شروع ہونے سے مہینوں قبل سیاحتی یا زیارتی ویزوں پر سعودی عرب میں داخل ہوئے تھے۔ بغیر اجازت نامے کے حج ادا کیا اور ان کے ساتھ کوئی کمپنی یا ادارہ بھی نہیں تھا جو انہیں رہائش، کھانا یا ٹرانسپورٹ کی خدمات فراہم کرتا۔

٭…سعودی وزیر صحت فہد بن عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ حج کے دوران اموات مناسب پناہ گاہ نہ ہونے اور آرام کیے بغیر تیز دھوپ میں طویل فاصلے تک پیدل چلنے کی وجہ سے ہوئیں۔ جاں بحق حجاج میں متعدد معمر اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی شامل ہیں۔ ۸۳؍فیصد اموات ان حجاج کی ہوئیں جو اجازت کے بغیر حج میں شامل ہوئے تھے۔

٭…عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور لبنانی حزب اللہ جنگجوؤں کے مابین بڑھتے ہوئے تشدد اور جارحانہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ تقریباً یومیہ بنیادوں پر اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر گولہ باری کا تبادلہ جاری ہے، یہ غزہ میں جاری جنگ کے متوازی انداز میں سلسلہ ہے جس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ یہ ایسی جنگ کو شروع کرنے کا باعث بن سکتا ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کو اسرائیل اور لبنان کی جنگ میں نہ بدلا جائے، غلط سمت میں کوئی بھی قدم پورے خطے کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد ۱۷۰۱ پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے کشیدگی کا فوری خاتمہ کریں۔ دوسری جانب امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کچھ روزقبل اسرائیلی حکام سے ملاقات میں کہا کہ غزہ جنگ کے دوران لبنان میں مزید کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں۔

٭…روس کے علاقے داغستان میں نامعلوم مسلح افراد نے عیسائی اور یہودی عبادت گاہوں پر حملہ کرکے دو گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہ کی عمارتوں کو آگ لگا دی۔ پولیس چیک پوسٹ پر بھی فائرنگ کی گئی جس سے سات افراد ہلاک، تیرہ زخمی ہوگئے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں گرجا گھر کا پادری اور چھ پولیس اہلکار جبکہ زخمیوں میں بارہ پولیس اہلکار شامل ہیں۔روسی میڈیا کے مطابق پولیس کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور بھی مارے گئے۔ ان دہشت گردی کی کارروائیوں پر تحقیقات جاری ہیں۔

٭…امریکہ بھر میں گرمی کی لہر میں تیزی کے سبب واشنگٹن میں درجہ حرارت ۳۷؍ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔ امریکہ کی شمالی اور جنوبی ریاستوں میں ہیٹ ویو وارننگ جاری کی گئی ہے، بعض شہروں میں درجہ حرارت۳۷؍ سے۴۳؍ڈگری سینٹی گریڈ کےدرمیان ریکارڈ کیا گیا۔ گرمی کی لہر سے ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔نیوانگلینڈ میں بڑے پیمانے پر طوفان، سیلاب، تیز ہوائیں اور بگولوں کا خطرہ ہے۔

٭…برطانیہ میں حالیہ ہفتے موسم گرم رہنے کی پیشگوئی کے ساتھ یلو وارننگ بھی جاری کی گئی۔ ملک کے کئی علاقوں میں دن کے وقت درجۂ  حرارت تیس ڈگری تک جا سکتا ہے۔ برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا الرٹ پیر کی صبح سے لے کر جمعرات تک جاری رہے گا۔ یلو وارننگ کمزور افراد کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں گرمی زیادہ دیر تک رہنے کی توقع ہے۔

٭…دنیا کے چار براعظموں کے بیشتر شہر اس وقت شدید گرم موسم کی لپیٹ میں ہیں۔ حالیہ دنوں میں ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ سے ایشیا اور یورپ میں سینکڑوں اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔اس سال حج کی ادائیگی کے دوران جاں بحق حاجیوں کی تعداد بھی ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ میڈیا کے مطابق بھارتی شہر دلی میں گرمی سے تقریباً دو صد افراد کی اموات ہوچکی ہیں، دلی میں مسلسل ۳۸ ویں دن بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زائد ریکارڈ کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کے کئی شہر بھی ان دنوں گرمی اور حبس کی لپیٹ میں ہیں۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button