برکینا فاسو میں مجلس شوریٰ کا بابرکت انعقاد
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے امسال برکینافاسو میں مجلس شوریٰ مورخہ ۸و۹؍جون کو مرکزی مشن۲۰۲۴ء ہاؤس کی مسجد بیت المہدی میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی۔
افتتاحی اجلاس:مورخہ ۸؍جون کو شام سوا چار بجے شوریٰ کے اجلاس کی کارروائی کا آغاز بصدارت مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔صدر مجلس نے دعا سےشوریٰ کی کارروائی کاآغاز کیا اوراپنی افتتاحی تقریر میں شوریٰ کی اہمیت واضح کرتے ہوئے دوران شوریٰ دعا پر زور دینے کی یاددہانی کروائی۔ جنرل سیکرٹری کونے داؤدا صاحب نے گذشتہ تین سال کی مجالس شوریٰ کی کارروائی اور سفارشات پڑھ کر سنائیں۔
پھر شوریٰ کے پروگرام کے مطابق حافظ محمد بلال طارق صاحب استاد جامعۃ المبشرین برکینا فاسو نے ’’نظام وصیت کی اہمیت‘‘ پر ایک تقریر کی تاکہ ممبران شوریٰ کو نظام وصیت کی اہمیت مزید ذہن نشین ہو جائے اور موصیان کی تعداد کو بڑھایا جا سکے۔ بعد ازاں موضوع کے متعلق ممبران شوریٰ کے بعض سوالات کے جواب بھی دیے گئے۔
شوریٰ کی تجویز:اس سال کی تجویز ’’عالمگیر سطح پر بدلتی ہوئی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر خوراک کی ممکنہ کمی پر قابو پانے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے؟‘‘پر سب کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کُل ۳۲؍ممبران پر مشتمل سب کمیٹی کے صدر جیالو عبدالرحمٰن صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ برکینا فاسو اور سیکرٹری فوفانا ابوبکرصاحب نیشنل سیکرٹری زراعت مقرر ہوئے۔ نماز مغرب و عشاء اور کھانے کے وقفے کے بعد رات سوا آٹھ بجے سب کمیٹی کا اجلاس مسجد میں منعقد ہوا جو رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہا۔
دوسرا روز: شوریٰ کےدوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد مکرم امیر صاحب نےتمام مرکزی مبلغین کے ساتھ میٹنگ کی اور ماہانہ کارگزاری کا جائزہ لیا۔
اختتامی اجلاس: صبح نو بج کر دس منٹ پر مجلس شوریٰ کا اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب برکینا فاسو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور دعا کے بعد محمد اظہار احمد راجہ صاحب استاد جامعۃ المبشرین نے ’تحریک وقف نو‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ تقریر کے آخر پر ممبران شوریٰ کی طرف سے پوچھے گئے بعض سوالات کے جواب دیے گئے۔ اس وقت برکینافاسومیں۱۶۶؍واقفین نو و واقفات نو ہیں جن میں سے بعض اپنی تعلیم مکمل کرکےجماعت کی خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔
صدر مجلس کی اجازت سے نیشنل سیکرٹری مال نیمینو ناصر صاحب نے سال ۲۰۲۴ء – ۲۰۲۵ء کا بجٹ آمدو خرچ پیش کیا۔ بجٹ پر ممبران کے بعض سوالات کے جواب اور وضاحت دی گئی۔ بعد ازاںسب کمیٹی کے سیکرٹری نے امسال شوریٰ کی تجویز پر سب کمیٹی کی سفارشات پیش کیں۔ یہ سفارشات پراجیکٹر پر بھی دکھائی گئیں تاکہ تمام ممبران واضح طور پر ان کو سمجھ سکیں۔ پھر ان سفارشات پرممبران مجلس شوریٰ میں سے بعض نے اظہار خیال کیا۔ آخر پر ان سفارشات کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بھجوانے پر اتفاق کیا گیا۔
صدر مجلس نے اپنی اختتامی تقریر میں موجودہ عالمی صورت حال کے تناظرمیں ممبران شوریٰ کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی ہدایات کی یاددہانی کروائی اورجماعت کے لیے دعا کرنے کی تحریک کی۔
امسال مجموعی طور پر ملک بھر سے ۱۲۳؍نمائندگان نے مجلس شوریٰ میں شرکت کی توفیق پائی۔ حالات مخدوش ہونے کی وجہ سے ڈوری ریجن سے کوئی نمائندہ شوریٰ میں شامل نہیں ہو سکا جبکہ باقی تمام ریجنز کی نمائندگی ہوئی۔دوپہر ساڑھے بارہ بجے دعا کے ساتھ مجلس شوریٰ اختتام پذیرہوئی۔
اللہ تعالیٰ مجلس شوریٰ کے نیک اثرات ظاہر فرمائے اور جماعت برکینا فاسو کو روز بروز ترقیات سے نوازتا چلا جائے۔ آمین
(رپورٹ: چودھری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)