گرمی کا توڑ: سَتُّو
اپریل کا مہینہ شروع ہوتے ہی بعض ممالک میں گرمی کا آغاز ہو جاتا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، گرمی کی شدت اور تیز لُو کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے مختلف مشروبات استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان مشروبات میں ایک مفید ستو کا شربت ہےجس سے حاصل ہونے والے طبی فوائد کافی زیادہ ہیں۔
ستو کو جَو کی فصل سے حاصل کیا جاتا ہے۔ جَو کے دانوں کو پیس کر پاؤڈر بنا لیا جاتا ہے اور اس پاؤڈر کو پانی میں شامل کر کے استعمال کا جاتا ہے، جبکہ اس مشروب کا ذائقہ خوش گوار بنانے کے لیے اس میں چینی یا شکر بھی شامل کی جا سکتی ہے۔
ستو کو فائبر، میگنیز، اور سیلینیم کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ستو میں کاپر، وٹامن بی1، کرومیم، میگنیشیم، فاسفورس اور نیاسین کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔
ستو بھنے ہوئے چنے کے آٹے سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔ گھریلو کچن میں اسے عام طور پر ’کالا چنا‘ کہا جاتا ہے۔ ایک بار جب وہ پس جائیں، تو پاؤڈر بھنا ہوا چنے کا آٹا بن جاتا ہے۔چونکہ یہ چنے سے بنتا ہے اس لیے اس میں میگنیشیم، آئرن، کیلشیم، پروٹین اور فائبر جیسے بہت سے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔
یہ ایک بہترین اور آسانی سے دستیاب غذاؤں میں سے ایک ہے جو گرمی میں جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتی ہے۔
معدے کے مختلف مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے نہار منہ ستو کا شربت استعمال کرنے سے بہت مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ چونکہ ستو کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اس لیے اس کے استعمال سے گرمی کی شدت میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ستو میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، اس لیے ستو کو قبض کا بہترین علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ستو کے شربت میں گلیسیمیک انڈیکس نہایت کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ستو کا شربت اسی وقت ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو گا جب اسے چینی یا شکر شامل کیے بغیر استعمال کیا جائے یا شکر کی مقدار کم ہو۔ اس کے علاوہ ستو کو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
ستو میں آئرن بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم میں خون کے سرخ خلیوں کی نشو ونما میں بہت مدد فراہم کرتا ہے۔ سرخ خلیات کی نشو ونما ہونے سے جسم کو آکسیجن زیادہ مقدار میں ملتی ہے۔
ستو اپنے اندر انسانی جسم کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اگر آپ فٹنس کا خیال رکھتے ہیں یا صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو ستو کا استعمال جسم کو بہترین غذائیت فراہم کرے گا۔
ستو جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ خالی پیٹ ستو کا استعمال وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ ستو میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو آپ کے جسم سے زہریلے مادوں کو دُور کرتی ہیںاور جلد کے لیے بھی بہت فائدے مند ہوتا ہے۔
شدید گرمیوں کے دن بچوں اور بڑوں کے لیے گرمی کو برداشت کرنے کے حوالے سے بہت سخت ہو سکتے ہیںجو تھکاوٹ کا بھی باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے شربت اور اسمودی کی شکل میں ستو کا استعمال نہ صرف جسم کو ٹھنڈا اور ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ پروٹین اور غذائیت سے بھرپور ستو بچوں کی قوت مدافعت اور صحت کو بھی بڑھاتا ہے۔
حمل اور مخصوص ایام کے دوران اکثر خواتین کو کمزوری اور جسمانی تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے مختلف وٹامنز اور سپلیمنٹس استعمال کیے جاتے ہیں، جبکہ ماہوای کی وجہ سے لاحق ہونے والی کمزوری سے نجات حاصل کرنے کے لیے ستو ایک بہترین آپشن ہے۔ستو میں موجود پروٹین، وٹامنز، اور منرلز جسم میں مختلف غذائی اجزا کی کمی کو دُور کرتے ہیں، جس سے خواتین کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ ستو کو ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ کم وقت میں زیادہ توانائی حاصل کرنے کے لیے ستو کا استعمال نہایت مفید ہے۔
یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔کسی بھی پھل، سبزی اور خوراک کو اپنی روزانہ عادت بنانے سے قبل ماہرِ غذائیت سے لازماً رابطہ کریں۔
(مرہم ڈاٹ پی کے، ہیلتھ وائرڈاٹ پی کے)