جلسہ سالانہ

گیارھویں جلسہ سالانہ فن لینڈ ۲۰۲۴ء کا کامیاب و بابرکت انعقاد

(طاہر احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کاخصوصی پیغام

٭…مختلف علمی و تربیتی عناوین پر تقاریر

٭…۳۰۸؍احباب جماعت کی شمولیت

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و رحم سے جماعت احمدیہ فن لینڈ کو ۸و۹؍جون ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ و اتوار اپنے گیارھویں جلسہ سالانہ کے نہایت کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمدللہ

امسال جماعت فن لینڈ کو ایک بار پھر خلیفہ وقت کی نظرِ عنایت سے آپ کا خصوصی پیغام موصول ہوا۔ الحمدللہ۔ اسی طرح محترم زکریا خان صاحب امیر و مبلغ انچارج ڈنمارک، محترم یحییٰ خان صاحب مشنری انچارج سویڈن نیز محترم مصور احمد شاہکار صاحب مشنری انچارج ناروے نے حضور انور کی منظوری سے اس جلسہ میں شرکت کی۔ ان کے علاوہ محترم نور احمد بولستاد صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ ناروے بھی خصوصی طور پر جلسہ میں شرکت کے لیے تشریف لائے۔ جلسہ کا مرکزی موضوع ’’تعمیرِ مساجد‘‘ تھا۔ امسال جلسہ سالانہ میں ۲۰؍مہمانان نے پاکستان، بنگلہ دیش، ناروے، ڈنمارک اور سویڈن سے شرکت کی۔ حاضرین جلسہ کی کل تعداد ۳۰۸ رہی۔ جن میں فن لینڈ جماعت کے ۱۲۴ مرد، ۱۰۳ مستورات نیز ۶۱ بچے شامل ہیں۔ الحمدللہ

امسال وقار جاوید صاحب کو بطور افسر جلسہ سالانہ خدمت بجا لانے کی توفیق ملی۔ شاہد محمود کاہلوں صاحب مبلغ انچارج فن لینڈ کو بطور افسر جلسہ گاہ اور صدرمجلس خدام الاحمدیہ مکرم فرید احمد صاحب کو بطور افسر خدمت خلق ذمہ داریاں نبھانے کا موقع ملا۔ جلسہ گاہ کے لیے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی دارالحکومت سے ملحقہ شہر Espoo میں بچوں کے سکول کی عمارت کو کرائے پر حاصل کیا گیا۔

جلسہ سالانہ سے کچھ دن پہلے مورخہ ۳؍جون کو Helsinkiکے نماز سینٹر میں ممبران جماعت نے مل کر نماز سینٹر کے اندر و گرد و نواح میں بھرپور وقارِعمل کیا۔

جلسہ کے دوران رہائش کا انتظام اس مرتبہ مقامی نماز سینٹر کے علاوہ مختلف جگہوں پر کیا گیا۔ جلسہ کے ایام کے دوران نمازِ ظہر و عصر کا باجماعت اہتمام جلسہ گاہ میں ہی رہا اس کے علاوہ باقی نمازیں نماز سینٹر میں باجماعت ادا کی جاتی رہیں۔ دو کے علاوہ تمام تقاریر اردو زبان میں تھیں اور تقاریر کا انگریزی زبان میں برا ہ راست ترجمہ کیا جاتا رہا۔ اسی طرح جلسہ کی کارروائی مستورات کے جلسہ گاہ میں بڑی سکرین پر براہِ راست دکھائی اور سنائی جا تی رہی۔ نماز سینٹر اور رہائش گاہوں میں مقیم مہمانوں کو جلسہ گاہ تک لانے اور لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا گیاتھا۔

خصوصی پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ

الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ فن لینڈ کو اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر لحاظ سے مبارک کرے اور آپ کو اس کی برکات کا وارث بنائے۔

یاد رکھیں کہ جماعت احمدیہ کے قیام کا مقصد نیکی اور تقویٰ اور خداتعالیٰ کی وحدانیت کا ادراک اپنے اندر پیدا کرنا ہے۔ جیسا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:’’اللہ تعالیٰ نے یہ ارادہ کیا ہے کہ وہ دنیا کو تقویٰ اور طہارت کی زندگی کا نمونہ دکھائے اس غرض کے لئے اس نے یہ سلسلہ قائم کیا ہے وہ تطہیر چاہتا ہے اور ایک پاک جماعت بنانا اس کا منشاء ہے‘‘۔(ملفوظات جلد سوم صفحہ83۔ جدید ایڈیشن)

پس ہر احمدی کو اپنے اندر پاک تبدیلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔تقویٰ کی راہوں پر چلنے کی کوشش اور اطاعت اور انکساری کے اعلیٰ معیار حاصل کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔صدق کے نمونے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ’’بجز تقویٰ کے اَور کسی بات سے خدا تعالیٰ راضی نہیں ہوتا‘‘۔ (ملفوظات جلد اول صفحہ 7 ایڈیشن 2003ء)

پس ہر احمدی کے لیے تقویٰ پر چلنا اس لیے ضروری ہے کہ وہ ایک ایسے مقدس وجودسے تعلق رکھتے ہیں اور اُس کے سلسلہ بیعت میں شامل ہیں جس کا دعویٰ ماموریت کا ہے اور اس مامور کی بیعت میں شامل ہونے کا فائدہ تبھی ہو گا جب شامل ہونے والے جو کہ شامل ہونے سے پہلے رُو بہ دنیا تھے، ہر قسم کی برائیوں میں مبتلا تھے، ہر قسم کی برائیوں سے نجات پائیں۔ اور برائیوں سے نجات بجز تقویٰ پر قدم مارنے کے پائی نہیں جاسکتی ۔

پس اپنی عملی حالتوں کو ٹھیک کرنے کی ہر احمدی کوشش کرے اور اسے کرنی چاہیے۔ پھر آپس میں وحدت اور اکائی پیدا کریں۔ حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:’’اﷲ تعالیٰ کا یہ منشاء ہے کہ تمام انسانوں کو ایک نفسِ واحد کی طرح بناوے۔اس کا نام وحدتِ جمہوری ہے جس سے بہت سے انسان بحالتِ مجموعی ایک انسان کے حکم میں سمجھا جاتا ہے۔مذہب سے بھی یہی منشاء ہوتا ہے کہ تسبیح کے دانوں کی طرح وحدتِ جمہوری کے ایک دھاگہ میں سب پروئے جائیں ۔یہ نمازیں با جماعت جو کہ ادا کی جاتی ہیں وہ بھی اسی وحدت کے لئے ہیں تا کہ کُل نمازیوں کا ایک وجود شمار کیا جاوے اور آپس میں مل کر کھڑے ہونے کا حکم اس لئے ہے کہ جس کے پاس زیادہ نور ہے وہ دوسرے کمزور میں سرایت کر کے اُسے قوت دیوے۔حتیٰ کہ حج بھی اسی لئے ہے۔‘‘(ملفوظات جلد چہارم صفحہ۱۰۰۔ایڈیشن۱۹۸۸ء)

اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق دے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اس نے آپ کو خلافت کی نعمت سے نوازا ہے جو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی نمائندگی میں آپؑ کی تعلیمات کو پھیلانے اور جماعت کی روحانی اور دینی ترقی کے لیے قائم ہوئی ہے۔ اس نعمت عظمیٰ کی قدر کریں۔ اس کے ساتھ چمٹے رہیں اور اس کی ا طاعت میں اپنی زندگیاں بسر کریں۔ آپ کی تقویٰ میں ترقی کا ذریعہ خلیفہ وقت کے ارشادات پر عمل پیرا ہونا ہےاور اپنے ایمان کے معیار اونچے کرنے کی کوشش کرنی ہے۔ نمازوں اور نوافل اور دعاؤں پر زور دیں۔راتوں کو اٹھ کر سجدوں میں گڑگڑائیں تا کہ اللہ تعالیٰ دنیا کو تباہی سے بچائے اور اسلام اور احمدیت کی ترقی کے غیر معمولی نظارے ہمیں دکھائے۔آمین۔

پہلا روز

۸؍جون بروز ہفتہ صبح دس بجے جلسہ گاہ کے مین ہال کے باہر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ لوائے احمدیت محترم نیشنل صدر صاحب نے لہرایا جبکہ فن لینڈ کا پرچم محترم نور احمد بولستاد صاحب نے بلند کیا۔ قالین کے اطراف کھڑے احباب نے نعروں سے فضا کو گرمایا جس کے بعد نیشنل صدرصاحب نے دعا کروائی۔

افتتاحی اجلاس: افتتاحی اجلاس کا آغاز صبح سوا دس بجے محترم نیشنل صدر صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد صدر مجلس نے افتتاحی تقریر ’’قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت‘‘ کے عنوان پر کی جس میں مختلف واقعات سے خدا کی ہستی کا ثبوت پیش کیا گیا۔

دوسری تقریر محترم مشنری انچارج صاحب سویڈن نے ’’اتفاق و بھا ئی چارہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کے الفاظ میں باہمی عداوت کے چار اسباب بیان کیے جوکہ بخل، رعونت، خودپسندی اور جذبات ہیں۔

اس کے بعد ایک مختصر تقریب آمین منعقد ہو ئی جس کے لیے محترم مشنری انچارج صاحب فن لینڈ کو سٹیج پر دعوت دی گئی جنہوں نے بچوں (عزیزم نعمان مسرور ولد محترم فرخ اسلام صاحب اور عزیزہ ھبۃ النور بنت محترم حافظ عطاء الاول صاحب) سے قرآن شریف سنا اور دعا کروائی۔ بعد ازاں سال گزشتہ میں قرآن مجید کا دور مکمل کرنے والے بچوں اور سال بھر جاری رہنے والے خطبہ کو ئز میں پوزیشنز لینے والے احباب میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

افتتاحی دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا جو نیشنل صدرصاحب نے کرائی۔ وقفے کے دوران لوگ آڈیٹوریم میں لگی جلسہ سالانہ فن لینڈ کی تاریخ سے متعلق تصویری نمائش جو کہ فریمز کی صورت میں دیواروں پر آویزاں تھں،کھانے پینے، کتب اور مختلف سووینیرز کی فروخت کے سٹالزسے محظوظ ہوئے۔ ظہر و عصر کی نمازوں کے بعد احبابِ جماعت جلسہ گاہ ہال میں دوبارہ تشریف لے آئے۔

دوسرا اجلاس: اعلانات کے بعد اڑھائی بجے دوسرا اجلاس محترم مشنری انچارج صاحب ناروے کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ فن لینڈ نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کا عشق قرآن‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ دوسری تقریر محترم زیرک اعجاز صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے فنش زبان میں ’’حضرت مسیح موعودؑ کو ماننا کیوں ضروری ہے‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد نظم پیش کی گئی۔

نظم کے بعد محترم فرخ اسلام صاحب صدر مجلس انصاراللہ فن لینڈ نے ’’حضرت خلیفۃ المسیح الاول ؓکا توکّل علی اللہ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس تقریر کے بعد اس اجلاس اور آج کے دن کا اختتام ہوا۔ جلسہ سالانہ فن لینڈ کی تاریخ سے متعلق ایک ڈاکیو منٹری تیار کی گئی تھی جو کہ اجلاس کے بعد ٹی وی سکرین پر دکھائی گئی جس کو حاضرین نے بہت دلچسپی سے دیکھا۔ بعد ازاں مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا اور اتھ لے جانے کے لیے بھی دیا گیا۔

اجلاس مستورات

دوسرے اجلاس کے وقت مستورات کے جلسہ گاہ میں صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ کی زیرِ صدارت مستورات کو اپنا اجلاس منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ مستورات کی طرف چھوٹے بچوںوالی خواتین کے لیے بیٹھنے کا الگ انتظام کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں خواتین کوتلاوت و نظم کے علاوہ ’’طبقہ نسواں اور آنحضرتﷺ کے احسانات‘‘، ’’میں دین کو دنیا پر مقدم رکھوں گی‘‘، ’’پردہ حکم خداوندی ہے‘‘ نیز ’’معاشرے کے اعلیٰ اخلاق میں احمدی عورت کا کردار‘‘ جیسے موضوعاتپر مدلل اور پر معارف تقاریر کرنے کی سعادت ملی۔

دوسرا روز

تیسرا اجلاس: دوسرے دن تقریباً پونے گیارہ بجے تیسرے اجلاس کی کارروا ئی کا آغاز محترم مشنری انچارج صاحب سویڈن کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد پہلی تقریر محترم بشارت الرحمٰن نیشنل سیکرٹری تربیت نے ’’میاں بیوی کے حقوق و فرائض‘‘ کے موضوع پر کی۔ جماعت احمدیہ فن لینڈ کی خوش قسمتی ہے کہ محترم نوراحمد بوستاد صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ ہماری دعوت پر اس جلسہ میں شامل ہوئے اور ’’میں احمدی مسلمان کیوں ہوا؟‘‘ کے عنوان پر انگلش میں تقریر کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ۱۹۴۱ء میں اوسلو میں پیدا ہوئے اور چودہ سال کی عمر میں فلاسفی اور مذاہب میں دلچسپی پیدا ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ تب تک لوتھرن عیسائیت کے مشنری ہی ناروے میں اور ناروے سے پوری دنیا میں جایا کرتے تھے لیکن ۱۹۵۶ء ایک انقلابی سال تھا جب non white محمڈن (مسلم) مبلغ نے سویڈن میں ورود کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح محترم کمال احمد یوسف صاحب سابق مشنری انچارج سکینڈینیویا سے ان کا خطوط کے ذریعے رابطہ ہوا اور ان سے اسلام احمدیت کی تعلیم سمجھنے کے بعد ۲؍فروری ۱۹۵۷ء کو محض ۱۵ سال آٹھ ماہ کی عمر میں بیعت کرنے کی توفیق ملی۔انہوں نے مزید بھی اس دور کے بہت سے تاریخی واقعات سنائے کہ کیسے اس وقت جماعت کے مشنریز کے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے اور کیسے محترم کمال صاحب نے انتہا ئی مخدوش حالات میں گزارہ کیا اور اسلام کی تبلیغ کی۔ اس کے بعد نظم پیش کی گئی۔

دوسری تقریر محترم مشنری انچارج صاحب ناروے نے ’’لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ فِیۡ رَسُوۡلِ اللّٰہِ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد سوا بارہ سے سوا ایک بجے کے دوران جلسہ میں شریک مربیان کرام اور محترم نوراحمد بولستاد صاحب کے ساتھ ایک سوال و جواب کی مجلس ہو ئی جس میں شاملین جلسہ کو ان سے مختلف سوالات کرنے کا موقع ملا۔ بعد ازاں اس سیشن کا اختتام ہوا اور لوگ کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادا ئیگی کے لیے تشریف لے گئے۔

اختتامی اجلاس: تقریباً پونے تین بجے سہ پہر جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز محترم امیر ومشنری انچارج صاحب ڈنمارک کی زیر صدارت، تلاوت و نظم سے ہوا۔ سب سے پہلے نیشنل سیکرٹری جا ئیداد محترم رضوان احمد ڈوگر صاحب نے فن لینڈ میں مسجد پروجیکٹ کے بارے میں سکرین پر سلا ئیڈز کے ذریعے پریزنٹیشن پیش کی اور بتایا کہ ایک عمارت کو خریدنے کا عمل جاری ہے جو کہ سات لاکھ بیس ہزار یورو میں جون کے آخر تک ریزرو ہے اور اس اثنا میں حکومت کی طرف سے مسجد کا پرمٹ مل گیا تو جماعت یہ جگہ خرید لے گی۔ انشاء اللہ۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ایک لاکھ تینتیس ہزار کی وصولی جماعت کے ممبران کی طرف سے ہو چکی ہے۔

اس کے بعد اجلاس کی پہلی تقریر محترم مشنری انچارج صاحب فن لینڈ نے ’’مسجد کی اہمیت اور انفاق فی سبیل اللہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں سمجھایا کہ جب کسی بڑے مقصد کو حاصل کرنا ہو تو انفرادی باتوں کو چھوڑ کر مل کر ایک مقصد کے حصول کی کوشش کی جاتی ہے۔

اجلاس کی آخری تقریر صدر مجلس نے ’’برکات خلافت‘‘ کے عنوان پر کی۔ انہوں نے بتایا کہ جو نبوت کی برکات ہیں وہی خلافت کی برکات ہیں کیونکہ خلیفہ نبی کا ظل ہوتا ہے اور نبی کے کام ہی پورے کرنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے۔

تقریر کے بعد خدام و اطفال کےگروپ نے پر جوش انداز میں ایک ترانہ پیش کیا۔ ترانے کے بعد نیشنل صدر صاحب جماعت فن لینڈ نےحضور انور اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ نیز صدر صاحب نے انتظامیہ اور احباب جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں صدر صاحب مجلس نے اجتماعی دعا کروائی جس کے ساتھ ہی اس بابرکت جلسہ کا اختتام ہوا۔آ خر پر مردانہ جلسہ گاہ میں موجود سب افراد کاگروپ فوٹو ہوا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ سب شاملین کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے نیز حضور انور کے ارشادات و خواہشات پر پورا ترنے کی توفیق دے۔ آمین

(رپورٹ: طاہر احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button