ٹی ٹوینٹی کرکٹ ورلڈ کپ 2024ء: اعصاب شکن فائنل مقابلہ میں بھارت نےجنوبی افریقہ کوسات رنز سے شکست دے کر دوسری مرتبہ ٹی ٹوینٹی چیمپئن بننے کا اعزازحاصل کرلیا
مینزٹی ٹوینٹی کرکٹ ورلڈ کپ 2024ء
فائنل
جنوبی افریقہ بمقابلہ بھارت
Bridgetown, Barbados
29جون 2024ء
ریاست ہائے متحدہ امریکہ اورویسٹ انڈیزمیں منعقدہ نواں ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ بھارت کے نام ہوا۔اعصاب شکن فیصلہ کن معرکہ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کے جبڑوں سے فتح چھین کر17سال بعدعالمی ٹی ٹوینٹی چیمپئن بننے کااعزازحاصل کیا۔جنوبی افریقہ کا ورلڈکپ جیتنے کا خواب ایک مرتبہ پھرچکناچورہوگیا۔
برج ٹاؤن باربیڈوس کے کنزنگٹن اوول میں ہونے والے فائنل میں بھارتی کپتان روہت شرمانے ٹاس جیت کربیٹنگ کافیصلہ کیا۔ بھارت نے مقررہ 20اوورزمیں 7وکٹوں کے نقصان پر176رنزبنائے۔اتارچڑاؤسے بھرپوراور کانٹے دار مقابلہ میں جنوبی افریقی ٹیم 20اوورزکے اختتام پر8 وکٹیں کھوکر168رنزبناسکی۔یوں بھارت نے سات رنزسے ناقابل فراموش جیت حاصل کی۔
کھیل کے آخری پانچ اوورزمیں جنوبی افریقہ کوتاریخ رقم کرنے کے لیے صرف30رنزکی ضرورت تھی اور اس کی چھ وکٹیں باقی تھیں۔ہینرک کلاسن (Heinrich Klassen)برق رفتاری سے اپنی نصف سینچری مکمل کرچکے تھے۔جنوبی افریقہ کی فتح قریب تر اوریقینی نظر آرہی تھی۔ایسے میں بھارتی کپتان نے گینددنیائے کرکٹ کےجادوئی گیندبازجسپریت جسبیرسنگھ بمرا (Jasprit Jasbirsingh Bumrah)کوتھمائی۔بمرانے اپناتیسرااوورپھینکااور صرف چاررنزبننے دئیے۔اگلے اوورکی پہلی گیندپرہاردک پانڈیانے Heinrich Klassenکی قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس اوور میں بھی چاررنزکااضافہ ہوا۔ ٹورنامنٹ کے بہترین گیندبازجسپریت بمرانے اپنے آخری اوورمیں محض 2رنزکااضافہ ہونے دیااور مارکوجینسن (Marco Jansen)کی وکٹ بھی حاصل کی۔
آخری دواوورزمیں تمام تردباؤجنوبی افریقہ کےبلےبازوں پرتھا۔جیت کےلیےابھی 20رنزدرکارتھے۔عرشدیپ سنگھ (Arshdeep Singh)نے 19واں اوورکرایاجس می صرف چاررنزدئیے۔
آخری اوور میں جنوبی افریقہ فتح سے 16رنزکی دوری پرتھالیکن امید کی آخری کرن ڈیوڈملر(David Miller) کریزپرموجودتھے۔
ہاردک پانڈیافیصلہ کن اوورکرانے آئے،ڈیوڈملرنےپہلی ہی گیندپر چھکا لگانے کی کوشش میں بلندوبالااسٹروک کھیلا،لیکن باؤنڈری لائن کے بالکل قریب سوریاکماریادیو (Suryakumar Yadav) نے ناقابلِ یقین کیچ پکڑ کرمیچ کا پانسہ حتمی طورپراپنی ٹیم کی طرف پلٹ دیا۔
ورلڈکپ فائنل میچ کے اعصاب شکن لمحات میں سوریاکماریادیوکی حاضردماغی اور مہارت نے دیکھنے والوں کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔
ہاردک پانڈیانے انتہائی پریشر میں آخری اوور میں آٹھ رنزکے عوض دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔اس طرح بھارتی کرکٹ ٹیم سات رنزسے یادگارفتح حاصل کرتے ہوئے دوسری بار ٹی ٹوینٹی کرکٹ کی چیمپئن بن گئی۔
قبل ازیں میچ کے آغازمیں انڈین بیٹنگ مشکلات کا شکار ہوئی۔پاورپلے کے چھ اوورزمیں تین اہم بلےبازآؤٹ ہوکرواپس جاچکے تھے۔چوتھی وکٹ کی شراکت میں ویرات کوہلی اور اکشرپٹیل نے 54 گیندوں پر 72 رنزبناکراپنی ٹیم کی ایک اچھے مجموعے کی جانب پیش قدمی کو یقینی بنایا۔
ویرات کوہلی نے اس ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی نصف سینچری بنائی۔وہ 59گیندوں پر76رنزبناکرآؤٹ ہوئے۔اکشر پٹیل (Axar Patel)نے 47اورشیوم دوبے(Shivam Dube) نے27رنزکی اہم اننگزکھیلیں۔یوں بھارت نے 20اوورزمیں 176رنزکا بہترین اسکور کھڑاکیا۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی ابتدائی دو وکٹیں 12 رنز پرگر گئیں،ریزا ہینڈرکس اور کپتان ایڈن مارکرم صرف 4،4 رنز بنا سکے۔تیسری وکٹ کی پارٹنرشپ میں ٹرسٹن اسٹبز(Tristan Stubbs) اور کوئنٹن ڈی کوک (Quinton de Kock) کے درمیان 58 رنز بنے۔اسٹبز 21 گیندوں پر 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ de Kockنے 39رنزکی اننگزکھیلی۔
تیرھویں اوورمیں جب کوئنٹن ڈی کوک آؤٹ ہوئے توجنوبی افریقہ کوجیت کے لئے 45گیندوں پر71رنزکی ضرورت تھی۔
ایسے میں ہینرک کلاسن اور ڈیوڈ ملر نے برق رفتار بیٹنگ کرتے ہوئے میچ کو دلچسپ بنادیا۔انہوں نے بالخصوص بھارتی اسپنرزکوآڑے ہاتھوں لیا۔ کلدیپ یادیو کے چاراوورزمیں 45جبکہ اکشر پٹیل کے اسپیل میں 49رنزبنے۔
27 گیندوں پر 52 رنز بنانے والے Heinrich Klassenکی اہم وکٹ 151 کے مجموعی اسکورپرگری جس کے بعدمیچ کارُخ بدل گیا۔اوربھارتی ٹیم نے غیرمعمولی کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے فتح اپنے نام کی۔
بھارت کی طرف سے اپنا آخری ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے مایہ نازکھلاڑی ویرات کوہلی(Virat Kohli)میچ کے بہترین کھلاڑی قرارپائے۔جبکہ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جسپریت بمرا(Jasprit Bumrah)نے حاصل کیا جنہوں نے ورلڈکپ میں اپنی بے مثال گیندبازی کا جادوجگایا اور ثابت کیا کہ وہ ہرفارمیٹ کے ناقابل تسخیرباؤلرہیں۔بمرانے 8میچز میں8.26کی اوسط اورصرف 4.17رنزفی اوورکے حساب سے 15وکٹیں حاصل کیں۔
اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 281رنزبنانے کااعزازافغانستان کے رحمان اللہ گرباز(Rahmanullah Gurbaz) کوحاصل ہواجبکہ بھارت کے عرشدیپ سنگھ اورافغانستان کے فضل حق فاروقی نے 17،17وکٹیں حاصل کیں۔
بھارتی ٹیم اس ورلڈکپ میں ناقابل شکست رہی۔اور یہ پہلاموقع ہے کہ کسی ٹیم نے بغیرکوئی میچ ہارے ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ کا ٹائیٹل جیتا۔
اس ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ نے بھی غیرمعمولی کارکردگی کامظاہرہ کیا۔مسلسل آٹھ میچ جیتنے کے بعدفائنل میں پہنچنے والی پروٹیزٹیم یقیناً اپنے سرفخرسے بلندکرسکتی ہے۔لیکن فیصلہ کن میچ میں ہارسے کھلاڑیوں کےساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے مداحوں کے دل ضرور ٹوٹے ہوں گے اور کرکٹ کا عالمی چیمئپن بننے کے لیے ابھی انہیں اورانتظارکرناپڑے گا۔
(رپورٹ:ن م طاہر)