ایک خوبصورت معاشرے کے لئے ایک دوسرے کے جذبات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ ’’اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ایک خوبصورت معاشرے کے لئے ایک دوسرے کے جذبات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ اسی لئے فرمایا کہ وَلَا تَلْمِزُوْآ اَنْفُسَکُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ (الحجرات: 12) تم ایک دوسرے پر طعن نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو برے ناموں سے پکارو۔اب یہ صرف طعن ہی تَلْمِزُوْا کا مطلب نہیں ہے۔ اس کے وسیع معنے ہیں۔ …۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ’’تَلْمِزُوْا ‘‘۔ جیسا کہ مَیں نے کہا اس کے مختلف معنی ہیں۔ مثلاً دھکے دینا، کسی کو مجبور کرنا، مارنا یا کسی پر الزام لگانا، غلط قسم کی تنقید کرنا، کسی کی کمزوریاں اور کمیاں تلاش کرنا۔ غلط قسم کی باتیں کسی کو کہنا یا کسی سے اس طرح بات کرنا جو اُسے بری لگے۔…اسی طرح ’’تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ‘‘ فرما کر اس طرف توجہ دلائی کہ بجائے اس کے کہ تم کسی کو ایسے ناموں سے پکارو جو اُسے پسندنہیں ہیں، ہر ایک سے عزت و احترام سے پیش آؤ۔‘‘
(خطبہ جمعہ 12؍ اپریل 2013ء)