متفرق

ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ

حضور رحمہ اللہ نے مورخہ 18؍مئی 1973ء کو مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کی سالانہ تربیتی کلاس سے خطاب میں فرمایا:

’’جب تجارت میں بعض اقوام نے دنیا میں ترقی کی اور ان کی تجارت ساری دنیا میں پھیل گئی یہیں سے دولت مشترکہ کی ابتداءہوئی یعنی مختلف یورپین اقوام تجارتی اغراض کے لئے اکٹھی ہوگئیں پھر جب امریکہ کی یا جاپان کی اجارہ داری قائم ہوئی اور اب چین میدان میں آ رہا ہے۔ ان کی تجارت کی بنیاد دیانت پر اور صداقت پر تھی۔ اس لئے کہ پہلی دفعہ انسان نے ہزاروں میل دور سے مال منگوانا شروع کیا۔ اور اس کے لئے اپنا اعتبار جمانا ضروری ہو گیا۔ انہیں یہ معلوم تھا کہ اس میں صداقت اور دیانت سے کام لینا ضروری ہے ۔اور جھوٹ نہیں بولنا۔ صداقت چھوڑ کر ہم دنیا کی تجارت پر قبضہ نہیں کر سکتے ۔ یہ دراصل اسلام سے اپنایا ہوا اصول ہے۔یہ ایک بنیادی تعلیم اور اصول ہے جو اسلام نے معاشرہ کی اصلاح اور ترقی کے لئے دیا ہے۔ اسلام نے اس بات پر بڑا زور دیا ہے کہ دیانت اور صداقت کو کبھی نہیں چھوڑنا۔‘‘

(مشعل راہ جلد دوم صفحہ 370)

(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button