عالمی خبریں

دنیائے احمدیت میں عید الاضحی کے اجتماعات اور قربانی کے اہم فریضہ کی ادائیگی کی ایک جھلک

مورخہ ۱۶؍ اور ۱۷؍جون کو دنیا بھر میں ہزاروں فرزندان توحید نے دینی جوش و جذبے سے عید الاضحی منائی اور اللہ تعالیٰ کے حضور سنت ابراہیمی پر عمل پیرا رہنے کا عہد دہرایا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے عید الاضحی کے موقع پر بھی جماعت احمدیہ کو خدمت انسانیت کی توفیق ملی۔ مختلف ممالک میں عید الاضحی کی نماز کے بعدسنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے مختلف جگہوں پر خدائے بزرگ و برتر کے حضور جانوروں کی قربانی پیش کی گئی اور چھوٹے، بڑے جانور ذبح کیے گئے۔ قربانی کے ان جانوروں میں ذاتی قربانیاں بھی شامل تھیں جبکہ بہت سی جگہوں پر جہاں احمدی غریب ہیں اور جانور نہیں خرید سکتے وہاں جماعت کی طرف سے قربانی مہیا کی گئی تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہوسکیں اور قربانی کے گوشت سے لطف اندوز ہو سکیں۔ یاد رہے جماعت کو اللہ تعالیٰ سالہا سال سے ان خدمات کی توفیق دے رہا ہے۔

ہیومینٹی فرسٹ نے بھی اس کارخیر میں حصہ لیا اور قربانی کی رقوم ملک کے مختلف علاقوں میں بھجوائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ احباب بلا تفریق مذہب و ملت اس سے مستفید ہو سکیں۔ مرکزی نظام کے تحت قربانیوں کا گوشت احباب جماعت کے علاوہ غیر از جماعت احباب،پڑوسیوں اور دیگر ضرورت مندوں میں تقسیم کیا گیا۔

متعدد احمدی مسلمانوں کو امسال بھی حجِ بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوئی۔ عید کے اس موقع پر بالخصوص پاکستان میں پیش آنے والے انتہائی تکلیف دہ واقعات کی وجہ سے ربِّ کعبہ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں مانگی گئیں۔

اکثر ممالک میں مساجد، احمدیہ سکولز کے کھلے میدانوں یا عیدگاہوں میں نمازِ عید کے متعدد بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ اطفال، خدام اور انصار نے ایک روز قبل ان عیدگاہوں کو وقارِ عمل کے ذریعہ تیار کیا تھا۔ ان کے علاوہ کئی جماعتوں میں نمازِ عید کے اجتماعات منعقد کیے گئے جنجن کے بعد حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ عید براہ راست سننے کا اہتمام کیا گیا۔ عید کے موقع پر اکثر مقامات پر احمدی خاندان اکٹھے ہوئے اور ممبرات لجنہ اماء اللہ نے تمام افراد کے لیے کھانا تیار کر کے پیش کیا۔ عیدالاضحی کے حوالے سے بعض نمائندگانِ الفضل انٹرنیشنل کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹس پیش ہیں۔

براعظم افریقہ

آئیوری کوسٹ میں عید کا سب سے بڑا انفرادی اجتماع ماں شہر میں ہوا جس کی حاضر ی ایک ہزار 300؍افراد پر مشتمل رہی۔ جبکہ 21؍ریجنز کی کُل حاضری ۱۷؍ہزار 843؍رہی۔ جماعتی طور پر 40؍بکرے اور 18؍گائے قربان کیے گئے اور ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے ایک بکرا اور 18؍گائے قربان کی گئیں۔

آئیوری کوسٹ

بینن میں 13؍ریجنز میں ۱۶؍ہزار 849؍احباب نے نمازِ عید ادا کی۔ 332؍قربانیاں پیش کی گئیں۔ سب سے بڑا اور مرکزی اجتماع پاراکو میں ہوا جہاں تین ہزار 950؍اور دوسرا بڑا اجتماع داسا میں ہوا جہاں دو ہزار 157؍حاضری رہی۔

بینن

تنزانیہ کے ۱۹؍ریجنز میں ۱۷ ہزار ۸۶۲؍افراد عید کے اجتماعات میں شامل ہوئے۔ مرکزی اجتماع KITONGA دار السلام میں ہوا اور ۶۳۴؍جانور قربان کیے گئے۔ جامعہ احمدیہ میں نمازِ عید ادا کی گئی اور تین گائے اور ۲۱؍بکروں کی قربانی کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ جہاں عید کے پہلے روز جامعہ کے احاطہ سے ملحقہ ۴۰؍ ہمسایہ گھرانوں جبکہ موروگورو جماعت کے ۸۰؍خاندانوں میں گوشت کا تحفہ تقسیم ہوا۔ جبکہ عید کے دوسرے روزقربانی کے گوشت کی تقسیم کی سرگرمی کا آغاز لارڈمیئر موروگورو ٹاؤن مکرم پاسکل KIHANGA صاحب نےکیا۔ اس روز یتیم خانہ، دماغی بیمار بچوں کے سینٹر، سینٹرل جیل، اولڈ ایج ہوم، روڈ پر موجود آن ڈیوٹی ٹریفک پولیس اہلکار، سرکاری دفاتر سمیت مجموعی طور پر تقریباً ۶۰۰؍خاندانوں تک قربانی کے گوشت کے تحائف تقسیم کیے گئے۔

تنزانیہ

زیمبیا کے چاروں صوبوں میں ۴۶۷؍افراد نے نماز ادا کی اور ۲۱۰؍جانور قربان کیے گئے۔

زیمبیا

سینیگال کے ۱۳؍ریجنز میں ۹۵؍نماز عید کے اجتماعات میں آٹھ ہزار ۱۶۴؍احباب شامل ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق ۲۵۶؍ انفرادی طور پر اور ۹۲؍قربانیاں اجتماعی طور پر کی گئیں جس سے تقریباً ۲۰؍ہزار ۱۹؍افراد مستفید ہوئے۔

سینیگال

سیرالیون میں مرکزی اجتماع Youyi بلڈنگ (پارلیمنٹ آفسز )کے احاطہ میں ہوا جہاں دو ہزار سے زائد افراد شامل ہوئے جبکہ مسجد بیت السبوح میں ایک ہزار 500؍سے زائد احباب شامل ہوئے۔ بو ریجن میں نمازِ عید کا مرکزی اجتماع بو مرکزی جلسہ گاہ میں ہواجہاں قریباً دوہزار سے زائد افراد شامل ہوئے۔ ۱۵؍ریجنز کے ۳۶۷؍جماعتوں میں چھوٹے بڑے اجتماعات ہوئے۔ ریجنز کے مرکزی اجتماعات میں اوسطاً حاضری ایک ہزار سے ڈیڑھ ہزار رہی۔ جبکہ جماعتوں کی اوسطاً حاضری ۴۰۰؍سے ۸۰۰؍رہی جن میں احمدی احباب کے ساتھ ساتھ غیر از جماعت احباب کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔۲۳۲؍جماعتی سطح پر قربانیاں کی گئیں جبکہ متعدد احباب نے ذاتی طور پر قربانی پیش کی۔

سیرالیون

ساؤتھ افریقہ کے پانچ ریجنز میں ۲۰۴؍حاضری رہی جبکہ۴۳؍جانور قربان کیے گئے۔

ساؤتھ افریقہ

کانگو کنشاسا کے کُل ۱۱؍ریجنز سے ۱۹؍ہزار ۲۲۲؍افراد نے نماز عید ادا کی اور عید کے ایام میں ۴۶۹؍بکرے اور۳۱ بیل/گائے کی قربانی کی گئی۔

کانگو کنشاسا

کیمرون میں آٹھ ریجنز میں ۱۶؍ہزار ۱۴۶؍احباب نے نمازِ عید ادا کی۔ ۱۱۳؍قربانیاں پیش کی گئیں۔

گیمبیا کے سات ریجنز میں ۵۸؍مقامات پر اجتماع ہوئے جن میں ۱۹؍ہزار 242؍احباب شامل ہوئے اور ۹۳؍جانور قربان کیے گئے۔

گیمبیا

کینیا میں ۱۰۸؍مقامات پر احمدیوں نے نماز عید ادا کی جس میں پانچ ہزار 890؍مرد و زن شریک ہوئے۔ جماعتی انتظام،ہیومینٹی فرسٹ اور مخیر احمدی حضرات کی طرف سے ۳۳؍بیل اور 251؍بکرے راہ خدا میں قربان کیے گئے۔ آٹھ ہزار 817؍افراد میں گوشت تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر تقریباً تمام جماعتوں میں اجتماعی کھانے کا بندوبست بھی کیا گیا تھا جس میں سرکاری افسران، پڑوسیوں،چرچ عہدیدارن،غیر از جماعت مسلم احباب اور دیگر کو بھی مدعو کیا گیا۔

کینیا

گھانا کے ۱۳؍ریجنز کی موصولہ رپورٹ کے مطابق عید کے متعدد اجتماعات میں ۲۰؍ ہزار 215؍احباب نے نمازِ عید ادا کی اور 76؍قربانیاں پیش کی گئیں۔

گھانا

گنی بساؤ کی ۶۲؍جماعتوں میں نماز عید ادا کی گئی جس میں شاملین کی تعداد ۲۷ہزار ۲۴۰؍رہی۔ جماعت احمدیہ اور ہیومینٹی فرسٹ کے تعاون سے ملک بھر میں ۴۳؍جماعتوں میں عید کے تینوں دن سنت ابراہیمی کی ادائیگی کی گئی جس سے ۲۲؍ہزار ۷۱۵؍افراد مستفیض ہوئے۔

لائبیریا

لائبیریا کے ۱۱؍ریجنز میں ۱۰۰؍مقامات پر عید کے اجتماعات ہوئے جہاں کُل حاضری چار ہزار693؍رہی۔ ۳۱؍بکرے اور ۱۵؍گائے قربان کیے گئے اور ۱۴؍ ہزار600؍افراد میں گوشت تقسیم ہوا۔

ماریشس کے چاروں ریجنزمیں عید کے اجتماع ہوئے۔ کُل حاضری دو ہزار ۱۰۱؍رہی جبکہ ۱۱؍قربانیاں پیش کی گئیں۔

گنی بساؤ

مالی کے ۳۹؍ریجز میں ۲۵۲؍عید کے اجتماعات ہوئے۔ سب سے بڑا اجتماع مسجد مبارک Bamako میں ہوا۔ ۱۶۱؍قربانیاں پیش کی گئیں۔

مالی

نائیجر میں نو ریجنز کی رپورٹ کے مطابق ۱۱۲؍مقامات پر عید کے اجتماعات ہوئے جہاں نو ہزار ۸۹۷؍افراد نے نمازِعید ادا کی اور ۱۲۶؍جانور قربان کیے گئے۔

نائیجر

یوگنڈا کے ۱۹؍ریجنز میں چار ہزار ۳۸۶؍ افراد عید کے اجتماع میں شامل ہوئے اور ۷۵؍جانور قربان کیے گئے۔

امریکہ

گوئٹے مالا میں مرکزی اجتماع گوئٹے مالا سٹی میں ہوا جہاں 102؍احباب شامل ہوئے اور 14؍قربانیاں پیش کی گئیں۔ جبکہ کابون میں 60؍احباب شامل ہوئے اور چار جانور قربان کیے گئے۔

گیانا، ویسٹ انڈیز میں جارج ٹاؤن میں مرکزی اجتماع ہوا جہاں 20؍احباب شامل ہوئے جبکہ بربیز میں 18؍اور لنڈن جماعت میں 12؍حاضری رہی۔ کُل چار گائے اور گیارہ بکرے قربان کیے گئے۔

سرینام میں نماز عید کا اجتماع مسجد ناصر پاراماریبو میں ہوا جہاں 175؍افراد شامل ہوئے۔ مسجد سے ملحقہ مخصوص جگہ پر تین بڑے اور چھ چھوٹے جانور باری باری قربان کیے گئے۔ ۷۰؍پیکٹ افراد جماعت میں اور ۳۰؍پیکٹ ضرورتمند افراد میں تقسیم کیے گئے۔ ملک کی سب سے معروف نیوز ویب سائٹ ’’سٹار نیوز‘‘(StarNieuws) نے اس خبر کو مع تصاویر اور ویڈیو اپنی ویب سائٹ پہ شائع کیا۔

سرینام

مارشل آئی لینڈ میں مرکزی اجتماع Majuro میں ہوا جہاںپچاس کے قریب احباب شامل ہوئے اور ایک جانور قربانی کیا گیا۔

مارشل آئی لینڈ

برازیل کے شہروں پیٹروپولس اور ریو دی جانیرو میں عید کی نماز پڑھی گئی۔ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت پیٹروپولس میں 3؍بکروں جبکہ ریودی جانیرو میں دو بکروں اور شہر ساؤپاؤلو میں ایک قربانی کی گئی اور قربانی کے گوشت کے پیکٹ بنا کر مقامی فیملیز میں تقسیم کیا گیا۔

ایشیا

ازبکستان میں دو مقامات پر نماز ادا کی گئی۔ تاشقند میں چار اور بخارا میں پانچ افراد شامل ہوئے۔

بنگلہ دیش کے ۲۳؍ریجنز کی ۱۴۱؍جماعتوں میں نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔ سب سے بڑا اجتماع بنگلہ دیش کی سب سے بڑی جماعت شالشیڑی میں ہوا جہاں شاملین کی تعداد ایک ہزار کے قریب تھی۔ امسال جماعتی طور پر تقریباً ۱۱۹؍مقامات پر قربانی کا انتظام کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش

قزاقستان کے نو ریجنز میں عید کے اجتماعات میں کُل حاضری ۲۵۲؍رہی اور ۸۴؍قربانیاں پیش کی گئیں۔ وقار عمل کے ذریعہ قربانیوں کا گوشت بنایا گیا اور احمدی گھروں میں نیز مستحقین تک گوشت پہنچانے کا انتظام کیا گیا۔

جنوبی کوریا میں احمدیہ مشن سیول میں نماز عید ادا کی گئی جہاں ۱۲؍احباب شامل ہوئے۔

جنوبی کوریا

اوشیانا

نیوزی لینڈ کے چھ ریجنز میں ۸۳۰؍حاضری رہی اور ۴۲؍جانور قربان کیے گئے۔ عید کا مرکزی اجتماع Auckland میں ہوا۔ کچھ احباب نے اپنے جانوروں کی قربانی دیگر ممالک میں بھجوائی۔

نیوزی لینڈ

یورپ

یوکے کے ۱۴؍ریجنز میں ۱۳؍مرکزی اجتماعات ہوئے جن میں ۲۵؍ہزار ۴۷۱؍افراد شامل ہوئے۔ مرکزی اجتماع اسلام آباد میں ہوا جہاں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نمازِ عید پڑھائی اور بصیرت افروز خطبہ عید ارشاد فرمایا۔ (تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۲۲؍جون ۲۰۲۴ء)۔ مسجد بیت الفتوح میں چھ ہزار ۵۰۰؍جبکہ مسجد فضل میں دو ہزار ۶۲۶؍افراد جماعت نے نمازِ عید ادا کی۔

یوکے

سکاٹ لینڈ میں مسجد بیت الرحمٰن، گلاسگو میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع ہوا جس میں ۴۳۰؍حاضری رہی۔ جماعت احمدیہ ایڈنبرا میں ۷۰؍جبکہ جماعت احمدیہ ڈنڈی کی مسجد محمود میں ۶۲؍حاضری رہی۔ نماز اور حضور انور کے خطبہ کے بعد احباب میں ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔

بیلجیم کی ۹؍جماعتوں میں ایک ہزار ۲۱۳؍حاضری رہی۔ جماعت انٹورپن و مرکسم میں بڑا اجتماع ہوا جہاں ۳۵۰؍حاضری رہی۔

بیلجیم

ڈنمارک میں مسجد نصرت جہاں کوپن ہیگن میں ۲۷۰، بیت الحمد ناکسکو میں سات اور نماز سینٹر آرہوس میں ۲۱؍احباب شامل ہوئے۔ 14؍بکرے اور چھ گائیاں قربان کی گئیں جبکہ 63؍گائے میں حصہ ڈالا گیا۔ جبکہ متعدد احباب نے اپنی قربانیاں ذاتی طور پر بھجوائیں۔

ڈنمارک

چیک ریپبلک میں دو مقامات پر عید کے اجتماع ہوئے۔ پراگ میں پانچ جبکہ Berounمیں 14؍حاضری رہی۔ ایک جانور قربان کیا گیا۔

چیک ریپبلک

فرانس میں ۹؍ریجنز میں ایک ہزار ۴۳؍افراد اجتماعات میں شامل ہوئے۔ کُل42؍افراد نے فرانس سے قربانی کی رقوم ارسال کیں جن میں سے چار غیراحمدی احباب بھی تھے۔

فرانس

لٹویا میں عید کا اجتماع ریگا (Riga) شہر میں ہوا جہاں 24؍حاضری رہی۔

لتھوانیا میں عید کی نماز ولنیس(Vilnius) لتھوانیا میں ادا کی گئی جہاں ۱۹؍حاضری رہی اورایک جانور قربان کیا گیا۔

لتھوانیا

مالدووا میں کیشیناء (Chișinău)میں نو افراد نے نمازِ عید ادا کی۔

یونان میں ایتھنز میں نمازِ عید ادا کی گئی جہاں حاضری ۱۷؍رہی۔

یونان

(مرتبہ: شعبہ نیوز الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button