جلسہ سالانہ ریجن Kikwit، کانگو کنشاسا
امسال اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے جماعت احمدیہ کونگو کنشاسا کے ریجن ککوت کو اپنا چوتھا جلسہ سالانہ مورخہ ۲۸؍اپریل بروز اتوار منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ حسب روایت جلسہ سالانہ کو کامیاب بنانے کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو باقاعدہ دعائیہ خطوط، صدقہ جات اور مختلف شعبہ جات کا قیام کیا گیا۔
تمام جماعتوں کو تقریباً چھ ماہ قبل دورہ جات اور بذریعہ فون جلسہ سالانہ کی اہمیت و برکات سے آگاہی دی جاتی رہی اور شمولیت کی بھرپور تاکید کی گئی۔ مزید برآں جلسہ سالانہ سے تقریباً دو ہفتہ قبل سامان کی تیاری اور خریداری، واش رومز اورجلسہ گاہ کی تیاری کے لیے بانسوں کا انتظام کیا گیا، جسے مجلس خدام الاحمدیہ نے بھرپور جذبہ سے مکمل کیا اور متعدد وقار عمل کر کے جلسہ گاہ کو خوبصورت بنایا۔
امسال نیشنل ہیڈ کوارٹرز سے مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر و مشنری انچارج، مکرم انجینئر طاہر منصور صاحب اور خاکسار(مبلغ سلسلہ) جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔
جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز صبح نماز تہجد سے ہوا جو منصور Luvunda صاحب معلم سلسلہ نے پڑھائی۔ اس کے بعد نماز فجر ادا کی گئی اور Haruna Kongolo صاحب معلم سلسلہ نے درس القرآن، عیسیٰ مسیجو صاحب نے درس حدیث اور Alfan Mabuma صاحب نے درس ملفوظات دیا۔
دروس کے بعد احباب کھانا کھانے کی تیاری کرنے لگے اور شعبہ جلسہ گاہ نے اپنی تیاریاں مکمل کیں۔
تقریب پرچم کشائی: صبح ساڑھے دس بجے مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اور ادریس Mupati صاحب نیشنل سیکرٹری تحریک جدید نے کانگو کا جھنڈا لہرایا۔ جس پر نعرہ ہائے تکبیر کی صدا بلند ہوئی۔ اس کے بعد امیر صاحب نے دعا کروائی۔
پہلا اجلاس: پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو کہ Isa Museju صاحب معلم سلسلہ نے کی۔اس کے بعد Haruna Kongolo صاحب معلم سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پیش کیا۔
اس اجلاس کی پہلی تقریر کا موضوع ’’جلسہ سالانہ کی اغراض‘‘ تھا جو کہ مکرم عطاء القیوم صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ نے کی۔ دوسری تقریر Mansur Luvunda صاحب معلم سلسلہ نے کی جس کا موضوع’’چندہ جات کی اہمیت اور برکات تھا‘‘۔ تیسری تقریر Alfan Mabuma صاحب معلم سلسلہ نے کی جس کا موضوع ’’برکات خلافت‘‘ تھا۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے تقریر کی جس میں جلسہ سالانہ کی اغراض، ایک مثالی احمدی کا کردار اور مزید تربیتی پہلوؤں کا ذکر کیا ۔ بعد ازاں آپ نے دعا کروائی۔ اس اجلاس کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔
دوسرا اجلاس: دوسرے اجلاس کا آغاز دوپہر سوادوبجے ہوا۔ مکرم عطاء القیوم صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ نے تلاوت قرآن کریم اور فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ Qaiser Bekope صاحب معلم سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا قصیدہ پیش کیا۔
اس کے بعد پہلی تقریر Haruna Kongolo صاحب معلم سلسلہ نے کی جس کا موضوع’’جہاد‘‘ تھا۔ دوسری تقریر کا عنوان ’’صداقت حضرت مسیح موعودؑ‘‘ تھا جو کہ Isa Museju صاحب معلم سلسلہ نے کی۔
مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی جس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت اور مسلمان بنتے ہوئے بہترین نمونہ اپنانے کی طرف توجہ دلائی۔ امیر صاحب کی تقریر کا لوکل زبان لنگالا میں ترجمہ Idris Mupati صاحب نے کیا۔
تاثرات: ککوت شہر کے میئر کے نمائندہ نے کہا کہ اس جلسہ سے پہلے میرے اسلام کے بارے میں برے خیالات تھے مگر جلسہ کی تقاریر سن کر بہت خوش ہوا۔ ان کا پیغام تھا کہ اس طرح کے پروگرامز کو جاری رکھیں تاکہ جو لوگ اسلام کے بارے میں غلط سوچتے ہیں ان کو روشنی ملے۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب کے ساتھ مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی ۔اختتامی دعا کے بعدتمام احباب کو پر کھانا پیش کیا گیا۔
Chef du Groupment (یعنی سات دیہات کے چیف) مکرم Putu Malik صاحب کا قبول احمدیت: ککوت شہر سے ۱۲۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر Kikanziنام کا ایک علاقہ ہے۔ یہاںمکرم Putu Malik صاحب نے احمدیت کا پیغام سنا جس کا ان کے دل پر گہرا اثر ہوا۔ انہوں نے امسال جلسہ سالانہ میں بھی شمولیت کی جس کا ان کے دل پر مزید اثر ہوا اور انہوں نے بیعت کرلی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک۔
میڈیا کوریج: امسال ککوت کے ریڈیو Mwinda نے پورے جلسہ سالانہ کی کوریج کی اور اگلے دن اپنے ریڈیو پر اس کو نشر کیا۔ نیز ایک ہفتہ میں گاہے بگاہے جلسہ سالانہ کی مختلف تقاریر کو ریڈیو پر برادکاسٹ کیا گیا جس سے الحمدللہ دس ہزار سے زائد افراد نے فائدہ اٹھایا۔
حاضری: الحمدللہ اس جلسہ سالانہ میں کُل حاضری ۶۵۲؍رہی جو کہ پچھلے جلسہ سالانہ سے تقریباً سوا سو زائد تھی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جماعت احمدیہ کی مساعی کو مثمر بثمرات حسنہ بناتا چلا جائے۔آمین
(رپورٹ: شاہد محمود خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)