مکتوب

مکتوب جنوبی امریکہ (جون ۲۰۲۴ء) (براعظم جنوبی امریکہ کے تازہ حالات و واقعات کا خلاصہ)

(لئیق احمد مشتاق ۔ مبلغ سلسلہ سرینام، جنوبی امریکہ)

ستم رسیدہ فلسطینی بچوں کے لیے طبی امداد

کولمبیا، اسرائیل اور حماس کی جنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کو طبی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ملک کی وزارت خارجہ کے اعلان کردہ ایک منصوبے کے مطابق کولمبیا کا ایک فوجی ہسپتال جنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کو طبی سہولیات فراہم کرے گا۔ کولمبیا کی بین الاقوامی امور کی نائب وزیر (Elizabeth Taylor) الزبتھ ٹیلر نے صحافیوں کو بتایا کہ بچے علاج اور بحالی کے لیے اپنے اہل خانہ کے ساتھ کولمبیا جائیں گے۔ اس منصوبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں مثلاً ان بچوں کی تعداد جن کا علاج کیا جائے گا، وہ کب کولمبیا پہنچیں گے یا وہ کب تک ملک میں رہیں گے؟ وزارت خارجہ اور صدر مملکتGustavo Petro کے دفتر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے اضافی معلومات فراہم کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ ٹیلر جے نے یہ اعلان صدر پیٹرو کے سویڈن کے سفر کے دوران کیا۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں ۳۷؍ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

کولمبیا کی جانب سے اسرائیل کو کوئلے کی فروخت پر پابندی لگانے کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق کولمبیا کی وزارتِ تجارت نے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔ کولمبیا کی حکومت غزہ جنگ پر اسرائیل کی بڑی ناقد رہی ہے۔

پورٹوریکو میں بجلی کی طویل بندش

پورٹو ریکو میں بجلی کی طویل بندش سے لوگ بے حال ہو گئے۔ دو پاور پلانٹ بند ہونے کے بعد ساڑھے تین لاکھ کے قریب صارفین بجلی سے محروم ہو گئے۔ Luma Energy جو پورٹو ریکو کی پاور اتھارٹی کے لیے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن چلاتی ہے اس نے کہا کہ یہ بندش پاور پلانٹس کی ٹرانسمیشن لائنوں میں فنی خرابی کی وجہ سے ہوئی اور وہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ گورنرPedro Pierluisi نے اس بندش کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ’’ لوما انرجی‘‘ سےجواب کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہمارے برقی نظام کے ساتھ پیش آنے والے واقعات ناقابل قبول ہیں۔اگرچہ یہ سچ ہے کہ ہمارے پاس پرانے پلانٹس اور ٹرانسمیشن لائنیں خوفناک حالت میں ہیں لیکن عوام کو اس کمی کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ پورٹو ریکو کی عوام نے بجلی کی حالیہ بندش کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ 2. 3 ملین افراد پر مشتمل اس جزیرے کے لوگ جن کی شرح غربت چالیس فیصد سے زیادہ ہے جنریٹر یا سولر پینلز کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

وینزویلا کے صدارتی امیدوار وں کا انتخابی نتائج کے احترام کا عہد

وینزویلا میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل دس میں سے آٹھ امیدواروں بشمول موجودہ صدرNicolás Maduro نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت وہ انتخابی حکام کے اعلان کردہ نتائج کےاحترام کرنے کے پابند ہیں۔ مگر یہ معاہدہ کامیاب ہوتا نظر نہیں آرہا کیونکہ موجودہ صدر کے سب سے بڑے ناقد حزب اختلاف کے راہنما اور مضبوط صدارتی امیدوار’’ایڈمنڈو گونزالیز اروٹیا‘‘ (Edmundo González Urrutia)نےاس دستاویز پر دستخط نہیں کیے۔نیز ملک کی تاریخ ایسے معاہدوں اور ان کی خلاف ورزیوں سے بھری پڑی ہے۔ 28؍جولائی کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر تیسری مدت کے لیے کامیابی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد صدر مادورو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں وینزویلا کے تمام باشندوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس دستاویز کی حمایت کریں اور انتخابی ثالث قومی انتخابی کونسل کا احترام کریں۔ مگر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی ادارہ طویل عرصے سے حکمران جماعت کے اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اورمادورو کی حکومت کے آلے کے طور پر کام کر رہا ہے۔ گونزالیز نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ کوئی بھی معاہدہ کبھی بھی یکطرفہ طور پر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ اور معا ہدہ ہمیشہ فریقین کے درمیان باعزت بات چیت کے نتیجے میں طے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے بھی اپوزیشن سے اتحاد کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کر چکی ہے،جس میں انتخابی مبصرین کے مشن کو بھیجنے کے لیے یورپی یونین کو دیے گئےدعوت نامے کو منسوخ کرنا اور ہماری انتخابی مہم کے اہم راہنماؤں اور حامیوں کے خلاف ظلم و ستم میں اضافہ کرنا شامل ہے۔‘‘

ہونڈوراس کے صدر کا بڑی اور مضبوط جیل بنانے کا اعلان

ہونڈوراس کے صدر نے بیس ہزار قیدیوں کی گنجائش والی ایک نئی’’میگا جیل‘‘بنانے کا اعلان کیا ہے۔ جو مختلف گینگز کی پر تشدد کارروائیوں کے خلاف حکومت کے بڑے کریک ڈاؤن اور جیل خانہ جات کے فرسودہ نظام کو بحال کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ صدر Xiomara Castro نے قومی ٹیلی ویژن پر خطاب کے دوران چند ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا۔جس میں منظم جرائم کے خلاف لڑنے میں فوج کے کردار کو مضبوط کرنے، منشیات کے سمگلروں کو دہشت گرد قرار دینے اور ملک میں منشیات اور دیگر جرائم کے بڑھتے ہوئے رجحان کو کم کرنے کے لیے نئے منصوبے شامل ہیں۔ کاسترو نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو ملک کے تمام حصوں میں فوری طور پر مداخلت کرنی چاہیے جو اب جرائم پیشہ گروہوں کے تشدد، منشیات کی سمگلنگ، منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم کی انتہائی بلندشرح دیکھ رہے ہیں۔ 10 ملین کی آبادی والے اس ملک میں ایک بڑی جیل کی تعمیر کا فیصلہ ہمسایہ ملک ایل سلواڈورکے صدرNayib Bukele کے اس عمل کے بعد کیا گیا جنہوں نے لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی جیل بنائی ہے۔ ایل سلوا ڈور میں قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو رکھنے کے لیے چالیس ہزار افرادکی گنجائش والی جیل تعمیر کی گئی ہے۔

چلی میں طوفانی بارشیں

چلی کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشوں سے گھروں کو نقصان پہنچا، سڑکیں زیر آب آگئیں۔ بجلی منقطع ہوگئی اور مٹی کے تودے بارش کے ساتھ رہائشی علاقوں میں بہ گئے۔ ہفتے بھر جاری رہنے والی طوفانی بارشوں نے مرکزی اور جنوبی چلی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔سینکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ دو ہزار سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور ساٹھ ہزار بجلی سے محروم ہیں۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے ایک بڑا درخت ٹریکٹر پر گر گیا جس سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ حکام نے دارالحکومت(Santiago) سینٹیاگو اور سات دیگر صوبوں سمیت ملک کے بڑے حصے کو ’’آفت زدہ‘‘ قرار دے دیا ہے۔ سینٹیاگو کے جنوب میں خاص طور پر شدیدمتاثرہ علاقے Bio Bio میں لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں مکانات ملبے تلے دب گئے۔ خوش قسمتی سے اس علاقے کو چند گھنٹے پہلے خالی کر والیا گیا تھا۔ سیاحوں میں مقبول ساحلی تفریحی شہر Viña del Mar میں سیلاب نے تقریباً 150 افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا۔میٹروپولیٹن ریجن کے گورنر Claudio Orrego نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی ہے۔

میکسیکو میں اٹھارہ سال قبل مرنے والے کان کنوں کی باقیات کی دریافت

میکسیکو کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ انہیں 63 کان کنوں میں سے کچھ کی باقیات ملی ہیں جو اٹھارہ سال قبل شمالی میکسیکو میں کوئلے کی کان میں پھنس گئے تھے۔ یہ حادثہ 19؍فروری 2006ءکو امریکی ریاست ٹیکساس کی سرحد سے متصل علاقے Coahuilaکی پاستا ڈی کونچوس(Pasta de Conchos) کان میں پیش آیا تھا۔ سانحہ کے بعدڈیوٹی پر موجود 73؍ کان کنوں میں سے آٹھ شدید زخمی حالت میں زندہ نکال لیے گئے تھے، اور دو کی لاشیں مل گئی تھیں۔ اب وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ برسوں کی کوشش کے بعد وہ کان کے ایک چیمبر میں انسانی باقیات کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ یہ باقیات کب برآمد ہوئیں۔

اس حادثے کو ملک میں کان کنی کے سب سے بڑے سانحات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ 2020ء میں صدر Andrés Manuel López Obrador نے لاپتا لاشوں کی تلاش کا وعدہ کیا تھا جس کے بعد ان کاوشوں کا آغاز ہوا۔ گذشتہ تین حکومتوں نے اس کام کو انتہائی خطرناک، مہنگا اور کامیابی کی ضمانت سے عاری مسئلہ قرار دے کر تلاش کا عمل شروع نہ کرنے کوترجیح دی تھی۔ لیکن لاپتا افراد کے لواحقین گذشتہ کئی سالوں سےاس معاملے پر حکام پر دباؤ ڈال رہے تھے۔

خطرناک قیدیوں سے مگرمچھ، مرغیاں اور ریفریجریٹرز برآمد

مگرمچھ، مرغیاں، ٹیلی ویژن، ریفریجریٹرز اور ویڈیو گیم کھیلنے کے لیے استعمال ہونے والی کرسیاں۔ یہ وہ سب سامان ہے جو گوئٹے مالا کے حکام کوEl Infiernito کے نام سے مشہور نام نہاد انتہائی سیکیورٹی والی جیل کی تلاشی کے دوران ملا۔ تقریباً چار صد پولیس افسران نے اس بدنامِ زمانہ جیل کی تلاشی کے آپریشن میں حصہ لیا جس میں خطرناک جرائم پیشہ گروہBarrio18 gang کے دوصد سے زیادہ گینگ ممبران قید ہیں۔حکام کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ قیدیوں نے دارالحکومت سے تقریباً 70 کلومیٹر جنوب میں واقع Escuintla جیل میں ایئرکنڈیشنر بھی رکھا ہوا تھا۔اس سے قبل پولیس نے جب جیل کی تلاشی لی تھی تو چھاپے کے دوران ایک کال سینٹر یا عارضی ٹیلی فون سینٹر کو ختم کیا گیا تھا جہاں سے گینگ کے ارکان بھتہ وصول کرنے کے لیے کالز کرتے تھے اور جرائم کے حوالے سے احکامات دیا کرتے تھے۔وزیر داخلہ Francisco Jiménez نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے اعلان کیا کہ’’جیل پر ایک بار پھر حکام نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس قید خانے کو ختم کر کے حقیقی معنوں میں ایک انتہائی سیکیورٹی والی جیل کی تعمیر کی جائے گی۔ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ اس جیل کے احاطے میں ایک فارم بھی تھا جہاں جانوروں کی افزائش کی جارہی تھی اور ایک تالاب بھی جہاں مگرمچھ رکھے گئے تھے۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیل میں حکام کا کنٹرول تھا ہی نہیں اور قیدیوں کو مکمل آزادی حاصل تھی۔حکومتی وزیر فرانسسکو جمنیز نے سابقہ حکومتوں پر اس مسئلے کو نظر انداز کرنے اور جیلوں کا کنٹرول مجرموں کے حوالے کرنےکا الزام بھی لگایا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’اس معاملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ حکومتوں کو اس کام سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ تمام سیاسی اور مالی وسائل ہونے کے باوجود گذشتہ حکومتوں نے اس حقیقت کا سامنا نہیں کیا۔‘‘اس آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جمنیز نے اسے ایک’’مشکل دن‘‘ قرار دیا اور کہا کہ اس کارروائی کے دو مقاصد تھے۔ ایک تو جیل کی جرائم پیشہ عناصر سے بازیابی اور دوسرا اس خطرناک گروہ کے 225؍ ارکان کو دوسری جیلوں میں منتقل کرنا تاکہ اس تنظیم پر بہتر کنٹرول حاصل کیا جا سکے۔گینگ کے ارکان کی منتقلی کے بعد وزیر نے ’’ایل انفیرنیٹو‘‘ جیل کی تعمیر نو کے عمل کا اعلان کیا تاکہ اسے انتہائی سکیورٹی جیل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قیدیوں کی بجلی تک رسائی ختم کر دی جائے گی تاکہ وہ اپنے فون چارج نہ کر سکیں اور نہ ہی دیگر آلات جیسے کہ ریفریجریٹرز اور ٹیلی ویژن، میوزک اور الیکٹرانک گیمز چلا سکیں۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ قیدیوں کو تنہا رکھنا جیل کے نظام کو کنٹرول کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’’یہ جیلیں ہیں۔چھٹیاں گزارنے کی جگہ نہیں۔‘‘وزیر داخلہ نے جیل خانہ جات کی سیکورٹی کو کنٹرول کرنے کے لیے محافظوں کا ایک ایلیٹ گروپ بنانے کا اعلان کیا جن کی مستقل تربیت ہو گی اور رشوت کے امکان سے بچنے کے لیے ان کی شناخت ان کے نام سے نہیں کی جا سکے گی۔یہ کارروائی ملک کے نومنتخب صدر Bernardo Arevalo کے اس اعلان کے چند دن بعد ہوئی ہے کہ گوئٹے مالا کے کچھ علاقے گینگز کے قبضے میں ہیں۔یہ پیش رفت اقوامِ متحدہ کی طرف سے جرائم پیشہ گروہوں کی جانب سے نابالغوں کی بھرتی کو روکنے کے مطالبے کے بعد کی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ’’بیریو 18‘‘ (Barrio 18) اور’’مارا سلواتروچا‘‘ (Mara Salvatrucha) گینگ گوئٹے مالا میں علاقوں کے کنٹرول کے لیے لڑ رہے ہیں۔جہاں وہ مالدار کمپنیوں سے بھتہ وصول کرنے اور عام لوگوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔سال؍ 2023ءمیں گوئٹے مالا میں تشدد کے باعث چار ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے نصف کی ہلاکت کی وجہ ان گروہوں کے مابین تصادم اور منشیات کی سمگلنگ کو قرار دیا گیا ہے۔

افریقہ اور کیریبین ممالک کی مشترکہ کانفرنس

AfriCaribbean Trade and Investment Forum کا تیسراسالانہ اجلاس ۱۲ سے ۱۴؍جون ۲۰۲۴ءکو بہاماس کے دارالحکومت ناساؤ (Nassau) میں منعقد ہوا۔ جس میں افریقہ اور جنوبی امریکہ کے رکن ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ امسال اس کانفرنس کا تھیم (Owing Our Destiny: Economic Prosperity on the Platform of Global Africa) تھا۔ اس کانفرنس کے دوران دونوں براعظموں کے سربراہان نے افریقہ اور کیریبین کے درمیان اقتصادی خوشحالی کے لیے اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ باہمی تعاون کو مضبوط اور مزید بہتر بنانے پر غور کیا۔ اس تنظیم کے تحت قائم AfreximBank کو مزید فعال کرنے پر زور دیا۔سرمایہ کاری کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے نیز تیل اور گیس کی تلاش کے کام کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button