۱۱؍ جولائی: عالمی یوم آبادی
آبادی کا عالمی دن ہر سال 11؍جولائی کو منایا جاتا ہے۔ 11؍جولائی 1987ء کو جب دنیا کی آبادی 5؍ارب تک جا پہنچی تو ورلڈ بینک میں کام کرنے والے سینئر ڈیموگرافر ڈاکٹر کے سی زکریا نے تجویز پیش کی کہ آبادی کا عالمی دن منایا جائے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے آبادی کا عالمی دن ہر سال 11؍جولائی کومنانے کی منظوری 1989ء مٗیں دی گئی اور پہلی دفعہ یہ دن 90 سے زائد ممالک میں 11؍جولائی 1990ء میں منایا گیا۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا کی آبادی کی رفتار اور اس کے نتائج کے بارے میں شعور پیدا کرنا تھا۔
انسان کی ابتدا سے 1800ء تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ پھر 1920ء کی دہائی میں آبادی دو ارب تک پہنچ گئی، یعنی دوگنا ہونے میں صرف سو سال لگے۔ اس کے صرف پچاس برس بعد 1970ءکی دہائی میں آبادی دوگنا یعنی چار ارب ہو گئی۔ دنیا کی آبادی بہت جلد آٹھ ارب کی لکیر تک پہنچنے والی ہے اور آج ایک دن میں، انسانی نسل سیارۂ زمین پر ایک چوتھائی ملین (ڈھائی لاکھ)افراد اضافہ کر رہی ہے یعنی ہم ہر سال جرمنی کے پورے ملک کے برابر آبادی میں اضافہ کر رہے ہیں۔
1798ء میں ماہر معاشیات ٹامس رابرٹ مالتھس نے یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ آبادی جیومیٹرک تناسب (1، 2، 4، 8، 16، 32)سے بڑھتی ہے جبکہ وسائل میں اضافہ آرتھمیٹک حساب (1، 2، 3، 4، 5، 6، 7)سے ہوتا ہے۔ اس نظریہ کے مطابق آبادی میں اضافہ وسائل پر بوجھ کا باعث بنتا ہے۔
عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی آبادی اس تیزی سے بڑھ رہی ہے جس تیزی سے وسائل مہیا نہیں ہو رہے۔ دنیا بھر کے بے شمار مسائل آبادی میں اضافے سے جڑے ہوئے ہیں ان میں خوراک کی فراہمی، علاج، رہائش، تعلیم اور دیگر بنیادی اشیاءشامل ہیں جو بنی نوع انسان کے لیے ضروری ہیں۔ آبادی میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے آبادی کا عالمی دن ہر سال 11؍جولائی کو منایا جاتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر سال دنیا میں کروڑوں انسانوں کا اضافہ ہو جاتا ہے مثلاً فروری 2016ء میں آبادی 7 ارب 40کروڑ تک پہنچ گئی اور اپریل 2017ء میں بڑھ کر 7 ارب 50کروڑ ہو گئی۔ نومبر 2019ء میں یہ 7 ارب 70 کروڑ تک پہنچ گئی۔ دنیا میں آبادی بہت تیزی سے بڑھی ہے۔
2023ءکی اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے بھارت (1,4286 ملین) دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، اس کے بعد چین (1,4257 ملین)، امریکہ (340 ملین)، انڈونیشیا (2775 ملین) اور پاکستان (2405 ملین) ہے۔ نائیجیریا 2238 ملین کی آبادی کے ساتھ دنیا کا چھٹا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ اس فہرست میں برازیل (2164 ملین) ساتویں نمبر پر ہے، اس کے بعد بنگلہ دیش (173 ملین) اور روس (144. 4 ملین) ہے۔
دنیا کے بہت سے مسائل آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاہم آبادی کے مسائل کے حل کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ ان میں خاندان کی منصوبہ بندی، تعلیم کی فراہمی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور وسائل کی مستحکم تقسیم شامل ہیں۔ خاندان کی منصوبہ بندی کے ذریعے آبادی کی رفتار کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ تعلیم کی فراہمی سے عوام میں شعور پیدا کیا جا سکتا ہے اور صحت کی سہولیات کی بہتری سے مختلف قسم کی بیماریوں کا خاتمہ ممکن ہے۔
عالمی یوم آبادی ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل کی طرف توجہ دینی چاہیے اور ان کے حل کے لیے مناسب اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ یہ دن ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم دنیا بھر میں عوام میں شعور پیدا کریں اور آبادی کے مسائل کے حل کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔
اس دن کو منانے کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی نسلوں کے لیے ایک مستحکم اور بہتر دنیا چھوڑ سکیں، جہاں ہر فرد کو بنیادی ضروریات زندگی دستیاب ہوں اور ہر انسان خوشحال زندگی گزار سکے۔(بحوالہ: ڈان نیوز، روزنامہ پاکستان، un.org)