حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے شجاعیہ میں آپریشن مکمل کرلیا، دو ہفتوں کے دوران علاقے کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔بمباری سے تباہ عمارتوں سے ساٹھ لاشیں برآمد ہوئیں، اب جنوبی غزہ کے علاقے تل الحوا میں نیا آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ رفح میں بھی بمباری جاری ہے۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید پچاس سے زیادہ فلسطینی شہید کر دیے گئے جبکہ غزہ شہر خالی کرنے کی اسرئیلی فوج کی دھمکی کے بعد تین لاکھ بے گھر فلسطینی دوبارہ دربدر ہوگئے۔ادھر لبنان سے حزب اللہ نے اسرائیل میں ملٹری ہیڈ کوارٹرز پر حملے کیے جس سے ایک اسرائیلی شدید زخمی ہوا۔دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کی کوششیں جاری ہیں، اسرائیلی وفد مزید بات چیت کے لیے مصر روانہ ہوگیا۔

٭… برازیل نے فلسطین کے ساتھ کیے گئے اپنے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو فوری طور پر مؤثر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا کے مطابق برازیل نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اظہارِ یکجہتی کے طور پر یہ فیصلہ کیا۔یہ معاہدہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے توثیق کا منتظر تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برازیل کا فلسطین کے ساتھ یہ معاہدہ فلسطینی معیشت کو پائیدار اور مستحکم بنانے کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔میڈیا کے مطابق برازیل نے فلسطینی ریاست کو کئی سال پہلے تسلیم کرلیا تھا جبکہ برازیل نے ۲۰۱۰ء میں فلسطین کو اپنے ہاں سفارت خانہ کھولنے کی اجازت بھی دی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برازیل نے فلسطینی ریاست کے ساتھ فری ٹریڈ کا معاہدہ ۲۰۱۱ء میں کیا تھا۔

٭… برطانیہ کے نو منتخب وزیرِ اعظم سر کیئر سٹارمر اور امریکی صدر جو بائیڈن کی پہلی ملاقات ہوئی ہے۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اس ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق ملاقات میں اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی تک پہنچنے کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس موقع پر سٹارمر اور بائیڈن نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔واضح رہے کہ نو منتخب برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر نیٹو کی ۷۵ویں سالگرہ کے سربراہی اجلاس کے لیے امریکہ کے دورے پر ہیں۔

٭… کینیا میں ٹیکسوں میں اضافے اور مہنگائی پر حکومت کے خلاف عوامی احتجاج جاری رہنے پر کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کچھ وزراء کو چھوڑ کر اپنی تمام کابینہ تحلیل کر دی۔کینیا کے صدر نے وسیع البنیاد حکومت بنانے کے لیے مشاورت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔نیروبی میں صدر ولیم کا کہنا ہے کہ اپنی کابینہ کے وزراء اور اٹارنی جنرل کو معطل کر رہا ہوں، مرکزی کابینہ سیکرٹری، وزیر خارجہ اور نائب صدر معطل نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ عوام کے احتجاج، کابینہ کی کارکردگی کے جائزے کے بعد معطلی کا فیصلہ کیا ہے، کینیا میں گذشتہ ماہ ٹیکسوں میں اضافے کے متنازع بل پر بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج ہوا تھا۔جون میں ہونے والے پُرتشدد احتجاج میں چالیس سے زیادہ مظاہرین ہلاک ہوئے تھے، عوام کے احتجاج پر صدر ولیم روٹو نے متنازع مالیاتی بل واپس لے لیا تھا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button