متفرق شعراء

جلسہ سالانہ

فلک سے آئی پھر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

بہارِ نو کا پھر آغاز ہے جلسہ مبارک ہو

زمانہ گوش بر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

یہ رنگ و نور کا اعجاز ہے جلسہ مبارک ہو

فلک سے آئی پھر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

امامِ وقت کے دیدار کو مہمان آئے ہیں

یہ آنکھوں میں چھپائے ہجر کے طوفان آئے ہیں

یہ سجدوں میں بسائے لذتِ ایمان آئے ہیں

یہ سینوں میں سجائے عظمت قرآن آئے ہیں

خدائے مہرباں دم ساز ہے جلسہ مبارک ہو

فلک سے آئی پھر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

امامِ وقت کے اب رُوبرو دیدار بھی ہوں گے

ہوئی جب عالمی بیعت تو دل انوار بھی ہوں گے

سنے خطباتِ روحانی تو ہم سرشار بھی ہوں گے

نمازوں اور تہجد سے گل و گلزار بھی ہوں گے

یہ جلسہ وہ کہ جس پر ناز ہے جلسہ مبارک ہو

فلک سے آئی پھر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

کوئی دیکھے کہ وہ تبلیغ پہنچی ہے کناروں تک

زمینِ قادیاں سے ریگزاروں مرغزاروں تک

محمد مصطفیٰ ؐ کے جاںنثاروں شہسواروں تک

امامِ وقت کے عُشّاق اور خدمت گزاروں تک

مبارک یہ بڑا اعزاز ہے جلسہ مبارک ہو

فلک سے آئی پھر آواز ہے جلسہ مبارک ہو

(مبارک صدیقی ۔ یوکے)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button