جماعت احمدیہ برطانیہ کی ۴۵ویں مجلس شوریٰ ۲۰۲۴ء
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برطانیہ کو امسال اپنی ۴۵ویں مجلس شوریٰ مورخہ ۸ و ۹؍جون ۲۰۲۴ء مسجد بیت الفتوح کے طاہر ہال میں منعقد کرنے کی توفیق حاصل ہوئی۔ ۸؍جون بروز ہفتہ صبح نو بجے نمائندگان مجلس شوریٰ کی رجسٹریشن کا آغاز ہوا جبکہ خصوصی طور پر مدعو کیے گئے بعض مہمانان بھی تشریف لائے۔
صبح دس بجے مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت یوکے کی صدارت میں مجلس شوریٰ کے پہلے اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور دعا سے ہوا۔ اس موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے موصولہ خصوصی پیغام سے شاملین شوریٰ کو مستفید ہونے کا موقع ملا۔
٭…٭…٭
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا برطانیہ کی ۴۵ویں نیشنل مجلس شوریٰ کے موقع پر بصیرت افروز پیغام (اردو مفہوم)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے برطانیہ کی جماعت کی مجلس شوریٰ اس ہفتے کے آخر میں ہو رہی ہے۔ چونکہ میں اس سال شامل نہیں ہوسکتا، میں آپ کو یہ پیغام بھیج رہا ہوں، مجھے امید ہے کہ آپ اس پر توجہ دیں گے۔
انتظامی لحاظ سے مجلس شوریٰ کا نظام دنیا بھرکی جماعتوں میں خاص طور پر یہاں برطانیہ میں بہترین طریق پرقائم ہو چکا ہے۔ اس طرح ممبران کی اکثریت شوریٰ کے طریقہ کار کو سمجھنے اور اسے درست طریق پر منعقد کرنے سے واقف ہے۔ بہر حال، جیسا کہ آپ امسال کے مذاکرات کا آغاز کررہے ہیں، میں آپ کو آپ کی انفرادی ذمہ داریوں کی یاددلانا چاہتا ہوں اور یہ کہ آپ پر جو اعتماد کیا گیا ہےاسے آپ کو کس طرح پورا کرنا چاہیے۔
یقیناً مجلس شوریٰ کا ممبر ہونا ایسی بات نہیں ہے کہ آپ اسے معمولی سمجھیں بلکہ آپ کوہر لمحہ شوریٰ میں اس مخلصانہ خواہش کے ساتھ شامل ہونا چاہیے کہ آپ نے اپنے فرائض پوری تندہی اور عاجزی کے ساتھ ادا کرنے ہیں۔ بطور نمائندہ مجلس شوریٰ آپ کا بنیادی ہدف یہ ہونا چاہیے کہ جماعت کی تبلیغی اور تربیتی سرگرمیوں میں مسلسل بہتری آئے اور افراد جماعت کے اندر قربانی اور اخلاص کا جذبہ نئی بلندیوں کو چھوئے۔
اسی طرح کارروائی کے دوران، آپ کو ایجنڈے کے مختلف نکات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، بیان کی جانے والی باتوں کو غور سے سنیں اور خلیفۃ المسیح کو دیانتدارانہ، مخلصانہ اور دانشمندانہ مشورے دینے کی کوشش کریں جس کے ذریعےوقت کے تقاضوں کے مطابق نظام جماعت کو مزید مضبوط اور مستحکم کیا جاسکے۔
مجلس شوریٰ کے اراکین کی حیثیت سے آپ کو یہ جاننا چاہیے کہ آپ اپنے اوپر کئے گئے اعتماد کو اسی وقت پورا کر سکیں گے جب آپ اپنے دل میں اللہ تعالیٰ کا خوف رکھتے ہوئے اپنی رائے دیں گے۔ آپ کا ہر عمل مکمل خلوص، عاجزی اور ہر قسم کے مفادات سے پاک ہونا چاہئے۔ سب سے بڑھ کر، ہمیشہ یاد رکھیں کہ دعا آپ کی کامیابی کا بنیادی جُزو ہے اس لئے بحیثیت ممبر شوریٰ تمام وقت آپ کو دعا میں مشغول رہنا چاہیے اور عاجزانہ دعاؤں کے بعد ہی جماعت کے مفاد کی دیرینہ خواہش کے ساتھ اپنے خیالات اور اپنی رائے پیش کریں۔
بدقسمتی سے ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کبھی کبھار نمائندگان نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا یا بحث کے اہم نکات سے غیر متعلق معاملات میں مشغول ہو گئے اور شوریٰ کے دیگر ارکان کی باتوں کو توجہ سے نہیں سنا۔ مجلس شوریٰ کی حیثیت اور اہمیت کے پیش نظر یہ انتہائی افسوس کا باعث ہے۔
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں پارلیمنٹ یا اسمبلیاں عرصہ دراز سے قائم ہیں جن میں ریاستی اور سیاسی معاملات پر بحث و مباحثہ ہوتا ہے۔ بہت پڑھے لکھے اور فصیح و بلیغ مقرر اکثر اپنے خیالات اور عقائد پیش کرنے کے لئے ایسی مجالس میں تقریر کرتے ہیں۔ تاہم مجلس شوریٰ وہ فورم ہے جوخالصتاً اسلام کی خدمت اور اس کی الٰہی تعلیمات کو بہتر طریقے سے پھیلانے کے مقاصد پر مشاورت کے لئے قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد حکم الٰہی کو پورا کرنے میں ہی پنہاں ہے۔اس لئے ہمیشہ یاد رکھیں کہ مجلس شوریٰ دنیا کی کسی بھی پارلیمنٹ سے کہیں زیادہ قدر و منزلت کا حامل ادارہ ہے جب تک اس کے ارکان ہر وقت سچائی، دیانت اور اعلیٰ ترین اخلاقی اقدار کی ترجمانی کر نے والے ہوں۔لہٰذا، دعا، توجہ اور انتہائی سنجیدگی کے ساتھ شوریٰ کی کارروائی میں شرکت کریں اور جہاں مناسب ہو سچائی کے ساتھ اپنی تجاویز یا مشورہ دیں۔ بے معنی بحث میں نہ پڑیں بلکہ صرف اُس وقت بولیں جب آپ کو یقین ہو کہ آپ کا نقطہ نظر پہلےبیان نہیں ہوا اور جو بحث کو مثبت انداز میں آگے بڑھا سکتا ہے۔ بصورت دیگر جو کچھ پہلے کہا گیا ہے اُسے دہرانا، بغیر سوچے سمجھے بولنا یا غیر ضروری تنقید کرنا صرف وقت ضائع کرنے اور مجلس شوریٰ کی کارروائی کو اس کے حقیقی مقاصد کی تکمیل سے دور کرنے کا ذریعہ ہے۔
آخر پر مَیں دہراتا ہوں کہ آپ سب کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ اپنے فرائض کو سمجھیں اور شوریٰ کی کارروائی میں پوری سنجیدگی کے ساتھ شرکت کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت نماز اور ذکر الٰہی میں صرف کریں۔ اللہ تعالیٰ سے مدد اور رحم مانگیں کہ وہ آپ کی کوتاہیوں اور کمزوریوں پر پردہ ڈالے۔ اگر آپ خلوص دل سے دعا کرتے ہیں تو، اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے خیالات کو بامعنی انداز میں بیان کرنے اور اس کا اظہار کرنے میں مدد کرے گا جو فائدہ مند ثابت ہو۔ اس کے علاوہ اس شوریٰ میں ہر وقت اس پختہ عزم کے ساتھ شرکت کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو بھی صلاحیتیں اور علم عطا کیا ہے وہ آپ کے فرائض کی انجام دہی اور آپ پر کئے گئے اعتماد کو برقرار رکھنے کےلئےاستعمال کیا جائے۔
خدا کرے کہ آپ کی سفارشات اور مشورے پورے خلوص، وفاداری اور خلافت کی اطاعت کے ساتھ پیش کئے جائیں۔ آپ کے غور و فکر خلیفۃ المسیح کے حقیقی مدد کا ذریعہ ثابت ہوں کیونکہ وہ جماعت کی مختلف اسکیموں اور پالیسیوں کو شروع کرتے اور تیار کرتے ہیں تاکہ اسلام کے پیغام کو پھیلانے میں آسانی ہو اور ہماری جماعت کے اندر اتحاد کا رشتہ مضبوط ہوتا رہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ایسا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
بعد ازاں متعلقہ سیکریٹریان نے گزشتہ سال شعبہ مال ، شعبہ اشاعت اور شعبہ تربیت کی کمیٹیوں کی منظور شدہ تجاویز پر سالِ رَواں میں عملدرآمد کی رپورٹس پیش کی جس کے بعد برطانیہ کی مختلف جماعتوں کی جانب سے موصولہ ردّشدہ تجاویز کے بارے میں ممبران اجلاس کو آگاہ کیا۔ محترم امیر صاحب نے اپنے افتتاحی خطاب میں نمائندگان شوریٰ کو خوش آمدیدکہتے ہوئے حضور انور کی نصائح کے مطابق مجلس شوریٰ کی اہمیت اورنمائندگان کی ذمہ داریوں کااحاطہ کیا۔انہوں نے کووڈ کی وجہ سےجماعتی سرگرمیوں اور پروگراموں میں تعطل کے بعد خدام و اطفال کے تربیتی مسائل کے حل کے لئے جماعتی کاوشوں کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حضور انور کی ہدایت کے تحت مجالس سوال و جواب کا بھی سلسلہ شروع کیا گیا ہے جن میں ممبران جماعت کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے جاتے ہیں۔انہوں نے مختلف جماعتی شعبہ جات کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے متعلقہ سیکرٹریان کی کوششوں کے لیے شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے بعد مکرم منصور شاہ صاحب نائب امیر جماعت یوکے نے جماعت احمدیہ یوکے کے زیر انتظام چیئریٹی آرگنائزیشن کے انتظامی اُمور اور بعض تبدیلیوں کے بارے میں معلومات مہیا کیں۔
٭…٭…٭
بعد ازاں امسال مختلف جماعتوں کی تجاویز کی روشنی میں شعبہ تربیت کی دو کمیٹیوں اور شعبہ مال کی ایک کمیٹی کی تشکیل ہوئی۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے بعدتینوں کمیٹیوں کے اجلاسات شروع ہوئے۔ جبکہ اس دوران محترم امیر صاحب کے ساتھ دیگر ممبران کی سوال و جواب کی مجلس کا انعقاد ہوا جس میں محترم امیر صاحب نے بعض سوالات کے تفصیلی جوابات دیئے۔شام سات بجے دوسرے سیشن میں شعبہ مال کی سب کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کیں جس پر ممبران شوریٰ نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ جبکہ مورخہ ۹؍جون بروز اتوارتیسرے اجلاس میں نمائندگان شوریٰ نے شعبہ تربیت کی سب کمیٹیوں کی سفارشات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی حتمی منظوری کے بعد آئندہ سالوں میں ان سفارشات و تجاویز پر یقینی عمل درآمدکے لئے بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔ انشاءاللہ العزیز۔
بعد ازاں محترم امیر صاحب نے اپنے اختتامی خطاب میں مجلس شوریٰ کے کامیاب انعقاد پرتمام کارکنان اور نمائندگان شوریٰ شکریہ ادا کیا جس کے بعدا جتماعی دعا سے یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اللہ تعالیٰ نمائندگان شوریٰ کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنےاوراحباب جماعت کو منظور شدہ تجاویز پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین